زیبا کی کہانی

"بیٹی ! آج تو اپنے گھر کی ہونے والی ہے،اب تیری لاش ہی اُس گھر سے نکلنی چاہیے ۔ اچھی بیٹیاں اپنے گھر میں ہی من لگاتی ہیں ۔ماں ،زیبا کو رخصت کرتے سمے سب نصیحتیں کرتی جارہی تھی۔
رات کا نہ جانے کونسا پہر تھا ، زیبا کا جسم زخموں سے چور تھا، اس کے خواب اس کی آنکھوں سے بہہ کر دریا برد ہوچکے تھے۔اس کی زندگی کا آغاز ہی بہت دردناک تھا، وہ سوچ رہی تھی ،اتنا تشدد کیا میں عمر بھر برداشت کرسکونگی؟ اس نے خاموشی سے کلائی کی چوڑیاں پیس کر پھانک لیں۔ ماں کا کہا تو اس نے عمر بھر نہیں ٹھکرایا تھا۔
 

Mona Shehzad
About the Author: Mona Shehzad Read More Articles by Mona Shehzad: 168 Articles with 263240 views I used to write with my maiden name during my student life. After marriage we came to Canada, I got occupied in making and bringing up of my family. .. View More