رانا اک دم سے چلتےہوئے ٹھٹھک گیا،،،اک آدمی ان کے دفتر
سے باہر کی طرف نکلا،،،یہ
دفتر جوکہ بظاہر گھر کی طرح بنا ہوا تھا،،،
رانا نے کچھ سوچا اور اسکا خیال کسی اچانک خطرے کی بو پاکر اس کا ہاتھ گن
کیطرف
چلاگیا،،،
اس نے اجنبی کو آواز دی“سنو“
اجنبی پلٹے بنا ہی بولا،،“جی“،،،میری طرف گھوم جاؤ،،،اب رانا کےہاتھ میں گن
تھی،،،!!
وہ اجنبی سے لہجے میں بولا،،،بولیں جناب،،،مگر اس کے چہرے پر گن دیکھ کر
بھی کوئی
گھبراہٹ نہ تھی،،،
رانا اور بھی چوکنا ہو گیا،دال میں کچھ کالا تھا،اسکی ڈارھی نے اسکے چہرے
کے خدوخال
چھپالیے تھے،،،مگر رانا کا ذہن تیزی سے سوچ رہا تھا،،،اسنے اسے کہیں دیکھا
ہے،،،اور بہت
قریب سے دیکھا ہے،،،
رانا نے رعب سے کہا،،،کون ہو تم؟؟؟،،،،اور اندر کیا کررہے تھے،،،؟؟؟
اک دم سے اجنبی کی آواز اور لہجہ بدل گیا،،،جھٹ سے بولا،،،میں اندر گیٹ اپ
کررہا تھا،،،!!!
رانا مسکرا دیا،،،میجرصاحب آج ڈرائیور کا حلیہ،،،وہ بھی چائنیز ابمیسڈر کے
ڈرائیور کا ،،سب
خیر ہے نا،،!!!
آفندی بولا بس تم سو مت جانا،،،بیک اپ پر رہنا،،،میری بیپ مس نہیں ہونی
چاہیے۔
مگر انکا ڈرائیور تو اندر ہی رہتا ہے ابمیسڈر کے گھر میں،،،اس کی بیوی بھی
ہے۔
آفندی بولا،،،وہ کار میں ہی ہے،،،ابمیسڈر اور اسکی بیوی ہمارے مہمان
ہیں،،،میں اور ڈاکٹر
انعم ان کی جگہ لے رہے ہیں،،،پہلے میں چیک کروں گا کہ کال ٹریس نہ ہورہی
ہو،،،اگر ایسا
ہوا تو میں صرف سیٹلائٹ کے ذریعے ہی رابطہ کروں گا،آواز کے لیے میں نے گردن
میں کلپ
لگائی ہوئی ہے،،،باقی ڈرائیور کیسے بولتا ہے کھاتا ہے کھانستا ہے سب سیکھ
لیا ہے،،انکو
ذرا بھی شک نہیں ہوگا،،،!!
میں اب چوبیس گھنٹے وہاں ہی رہوں گا،،،بس اتنا جان لو کہ ہر شخص ہمارے لیے
مشکوک
ہے،،،مگر دشمن یا مجرم اس وقت تک نہیں،،،جب تک کوئی ثبوت نہ مل
جائے،،،(جاری)
|