محبت ایک پاکیزہ جذبہ اور زندگی کو حسین بنانے کا انمول
خزانہ ہے۔اس کے بغیر زندگی مکمل ہونے کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا لیکن
پچھلی کچھ دہائیوں سے محبت کو جس رنگ میں پیش کیا جارہا ہے شاید اس کی نظیر
انسانی تاریخ میں کبھی بھی نہیں ملتی ۔محبت ایک فطری جذبہ ہے جو کہ روز ازل
سے انسان کے ساتھ لازم و ملزوم ہے ۔لیکن آج کل ہوس کو محبت کا نام دے دیا
گیا ہے۔جس طرح ہمارے فلموں اور ڈراموں نے ہوس کو محبت کو رنگ دیا ہے اس نے
نا صرف ہماری اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا ہے بلکہ ہماری نسل کو گمراہی پر
لگا دیا ہے ہماری ینگ جنریشن نے ہوس کو محبت کا نام دینا شروع کر دیا
ہے۔اگر یہ کہا جائے تو کم نہ ہوگا کہ اس نے ہماری نسل کے پاک خون کو آلودہ
کرنا شروع کردیا ہے۔ ہمارا مذہب جو کے پاکدامنی اور پاک خون کو بڑی اہمیت
دیتا ہے۔ وہ مذہب جو کہ صاف ستھرا رہنے کو آدھا ایمان کا حصہ قرار دے ۔اور
وہ مذہب جس میں یہ ارشاد ہوں کے اللہ پاک ہے اور پاک لوگوں کو پسند کرتا
ہے۔وہاں پاکدامنی کی اہمیت کیا ہوگی اس کا اندازہ آپ خود لگا لیں۔یہ سب
یہودی لابی کے کارنامے ہیں۔جس میں وہ کافی حد تک کامیاب ہوگئے ہیں وہ تو
چاہتے ہیں کہ مسلمانوں کا خون گندا کیا جائے تاکہ ان میں نہ حضرت فاطمۃ
الزہراء سلام اللہ علیہا "اور حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا کی
سیرت جیسی مائیں ہوں اورنہ وہ حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کہ غلام
پیدا ہوں۔ اس لیے مسلمانوں خدارا ہوش کے ناخن لو سوچوں کے تم کیا تھے اور
کیا بن گے ہو۔ خدارا اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اہل بیت
اطہار کی سیرت پڑھو اور یہ بھی دیکھو کہ تم کو کیا کرنا تھا اور تمہیں کس
طرف لگا دیا گیا ہے۔
مجھے اپنی مسلمان عورتوں سے کچھ کہنا ہے،، خدا کے لیے ہوش کرو، یہ آزادی
آزادی کا نعرہ نہ لے ڈوبے تمہیں..
مجھے اس وقت بہت رونا آیا تھا۔
جب آج سے 15 سال پہلے، انٹرنیٹ کیفے سکینڈل کے باعث، اکلوتی بیٹی کی پنکھے
سے لٹکی لاش سے باپ لپٹ کر زارو قطار رو رہا تھا۔
مجھے اس وقت بھی رونا آیا، جب ایک خبیث لڑکے نے، ایک لڑکی سے ناراضگی پر،
اس کی برہنہ ویڈیو اپ لوڈ کردی، اور اس بے چاری کو اپنی نبض کاٹ کر دنیا سے
جانا پڑا۔
مجھے اس وقت بھی رونا آیا، جب ایک لڑکی، ایک لڑکے کے سامنے بے لباس رو رہی
تھی، کہ میری ویڈیو ڈیلیٹ کردو۔
اور وہ کہہ رہا تھا کہ میرے دوستوں کو بھی خوش کرو۔
اور اس رات وہ چھت سے کود کر مر گئی۔
مجھے اس وقت بھی رونا آیا، جب ایک لڑکی اپنی سہیلی کے ہمراہ، اپنے محبوب سے
ملنے گئی اور وہاں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بن کر سسک سسک کر مر گئیں۔
اور ہسپتال والوں نے جب فون کیا تو، والدین نے کہا ہماری تو کوئی بیٹی ہی
نہیں۔
مجھے اس دن بھی رونا آیا، جب ایک لڑکی کو، اس کےمحبوب نے نشہ آور جوس پلا
کر، اپنے دوستوں کے سامنے پیش کیا۔
اور اس غم کی ماری نے، ایک ٹرک تلے آکر جان دیدی۔
مجھے ان سب لڑکیوں کی حالت پر رونا آتا ہے، جو گھر سے محبوب کو ملنے نکلتی
ہیں۔ اور آج کسی قحبہ خانے میں موت کی دعائیں مانگ رہی ہیں۔
یاد رکھیں مرد تو جسم کا بھوکا
ہے۔ وہ عورت کو نوچ بھی لیتا ہے۔ کاٹ بھی لیتا ہے۔
اسے انسان سے کتا بننے میں دیر نہیں لگتی۔
لیکن اسے ایسا بننے کا موقع عورت دیتی ہے۔
اور سمجھتی ہے کہ میری عزت کا رکھوالا بنے گا۔
لیکن وہ جانتی نہیں کتا وفادار ہوتا ہے۔
لیکن مرد درندہ بن جائے تو بہت خطرناک ہوتا ہے۔
اس لئے بچ کر رہیں۔
ہر مرد مرد نہیں ہوتا۔
کچھ شیطان بھی ہوتے ہیں۔پلیز اپنے والدین کی عزت کو دو دن کے پیار کے لیے
خراب مت کرو ان کے ساتھ ایسا مت کرو کہ وہ کبھی ساری زندگی سر اٹھا کر بات
نہ کر سکیں۔ بلکہ اگر ہو سکے تو ان کا حوصلہ بڑھانے کے لیے کچھ کرو ۔ان کی
زندگی میں کچھ ایسا کرو کہ ان کا سر تمہاری وجہ سے فخر سے بلند ہوں نہ کہ
شرمندہ۔۔۔ |