چوہدری کی آنکھیں سویٹو کے خواب (قسط سوم )

تحریر۔۔۔ نرجس بتول علوی
بات ہے رسواء کی. چوہدری علی اچھا جی .سویٹو جی اس نے جی اس انداز سے کیا جیسے ناں کر رہی ہو .عجیب لٹھ مار لہجہ ہے اس کا .چوہدری گنگناتا ہوا اس کے بارے میں سوچ رہا تھا .سویٹو بات کرتی ہی اس انداز سے تھی جیسے لڑ رہی ہو. سویٹو کو تو میسج پر بھی شائستگی نبھانی نہیں آتی تھی .جبکہ چوہدری انتہاء امن پسند حوصلے اور بڑے دل کا لڑکا ہے .چوہدری کو سویٹو کا یہ رویہ بلکل بھی پسند نہ آتا اور دل ہی دل میں پریشان ہوجاتالیکن بڑے پن کا مظہرہ کرتا .دونوں کے درمیان روز بات چیت کا سلسلہ جاری رہا .کبھی اچھی کبھی بری بات چیت ہو ہی جاتی .ہر بار سویٹو نے ہی تلخ جواب دیا .سویٹو خود میں یہ سوچتی کے نا جانے چوہدری علی کون ہے .مجھے روز میسج کیوں کرتا ہے میں اس سے ہر بات پر کیوں لڑتی ہوں ? وہ مجھ سے کیوں لڑتا ہے.ہمارے درمیان آخر کیا ہے اور کیا جواز ہے بھلا آج کے بعد مجھے چوہدری سے بات نہیں کرنی چاہیے وہ روز رات کو یہ سوچ کر سو جاتی .لیکن جیسے ہی صبح چوہدری علی کا میسج آتا تو سویٹو چپ چاپ جواب دے دیتی پھر وہی صبح سویٹو کا تلخ لہجہ چوہدری کی وہی محبت بھری زبان اور حوصلہ شائے ستہ لہجہ . اک دن چوہدری علی کے بے حد اصرار پر سویٹو نے چوہدری علی کو وقت نکال کر کال کی .سویٹو اسلام علیکم چوہدری علی اتنی جلدی کال رسیو کرتا ہے کے جیسے انتظار میں ہو. حال چال پوچھنے کے بعد سویٹو آپ صحافت کے لیے علاوہ کیا کرتے ہیں سویٹو فورا جی جی یاد آیا آپ نیوز کاسٹر بننا چاہتے ہیں .چوہدری علی اک اونچا قہوہ بلند کرتا اور شرارت سے بولا مجھے پہلے اک اچھا ہسبنڈ بننا ہے .سویٹو نے چوہدری کی یہ بات سنی تو بے اخیار ہو کر ہنس پڑی .سویٹو بھی شرارت سے بولی تو کر لیں نا شادی .چوہدری علی افسوس مجھے کوئی ملی نہیں مجھے تو آپ جیسی لڑکی سے شادی کرنی ہے.سویٹو تو تلاش کر لیں اپنے آفس شہر میں .چوہدری علی میں انھیں پسند نہیں کرتا .چوہدری علی سویٹو سے آپ کب کر رہی ہیں شادی سویٹو مجھے شادی نہیں کرنی .چوہدری علی ارے آپ شادی کریں ننے مننے بچے ہوں گے ننے مننے شاعر بنائیں گے .سویٹو چوہدری سے آپ مجھ سے کیسی باتیں کر رہے ہیں ?چوہدری علی میری باتیں تو آسان ہیں آپ سمجھ نہیں رہی .سویٹو پریشان ہوتی ہے اتنے میں چوہدری علی سویٹو سے میرے بڑے بھاء آ گے ہیں پھر بات کرتے ہیں .سویٹو شکر ہے آپ کے بھاء آ کال بند کرتی ہے .سویٹو کال کے بعد اس نے مجھ سے ایسی باتیں کرنے کے لیے کال پر بات کرنے کو مجبور کیا تھا پاگل ہے کوء مرغے کی اک ٹانگ .آخر کار سویٹو یہ ماننے پر مجبور ہو ہی گی کے چوہدری علی واقعہ میں اک شریف لڑکا ہیاور لڑکوں سے بلکل مختلف ہے.اک شام فیس بک چلاتے ہوے سویٹو کو خیال آیا کے دیکھوں تو سہی چوہدری علی ہے کیسا ..سویٹو نے چوہدری علی دیکھا تو کہنے لگی ہے واقعہ میں شریف لڑکا ہے.اس کا شریفانہ لباس خوش شکل داڑھی رکھی ہوء ہے .دراز پلکیں جھیل کی طرح آنکھیں شیر جیسا جوان ہے لیکن سویٹو نے یہ کہہ کر ٹال دیا ٹھیک ہے موٹو سا .خود زیر لب مسکراء اور دل ہی دل میں کہا کتنا تیز ہے نا یہ موٹو .چوہدری علی ہمیشہ ہی سویٹو کو اپنی محبت کا بتانا چاہتا لیکن کہہ نا پاتا .اک شام چوہدری علی نے اپنی زبان کے تالے توڑ دیے اور آخر سویٹو سے پوچھ لیا کے آپ کسی سے محبت کرتی ہیں سویٹو غصے سے نہیں اور میریدل دروازے بند ہیں .چوہدری علی نے یہ بات سنتے ہی اگر آپ اجازت دیں تو سویٹو میں آپ کے دل کے دروازے کھولوں سویٹو کو یہ بات ناگوار گزری اور کہا میں ایسی لڑکی نہیں جو آپ ایسی بات کر رہے ہیں یہ بات سن کر چوہدری علی کو بھی غصہ آ گیا .چوہدری علی آپ نے مجھے کیا سمجھ رکھا ہے میں کوء ایسا لڑکا ہوں جو ہر لڑکی سے باتیں کرتا پھروں .آپ کیا سمجھتی ہیں میرے لڑکیوں سے آفیر ہیں.میری بات غور سے سنیں .واحد آپ لڑکی ہیں جس کو میں میسج کر دیتا ہوں. اور بات کرتا ہوں .اس کے علاوہ میں کسی سے رابطے میں نہیں .ہاں آج کے بعد کبھی آپ سے رابطہ نہیں کروں گا اس طرح سویٹو اور چوہدری علی کا رابطہ ختم ہو جاتا ہے۔(جاری ہے)۔

 

Dr B.A Khurram
About the Author: Dr B.A Khurram Read More Articles by Dr B.A Khurram: 606 Articles with 525904 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.