اب بھی ہیں ایسے لوگ

اب بھی ہیں ایسے لوگ!!!
صاحب جی کاغذی بادام ہیں لے لو
لے لو صاحب جی بہت سستے داموں فروخت کروں گا
ارے بابا نہیں لینے صاحب نے جھنجھلا کر کہا
ایک دانہ کھا کر تو دیکھو صاحب جی، بہت کرارے اور خستہ ہیں
اس نے پھر چمچماتی کالی گاڑی کا شیشہ کھٹکھٹایا
صاحب جی نے بڑی روعنت سے اس ملگجے سے شخص کو دیکھا
جس نے کسمیلا سا بادامی جوڑا اور کسمیلی سی پگ باندھ رکھی تھی
پگڑی کے اوپر کاغذی بادام کا ٹوکرا اٹھایا ہوا تھا
مال روڈ کی پر رونق شاہراہ پر وہ ایک ساتھ میں ترازو اٹھائے ہوے تھا ۔ جس کے ایک طرف کالے باٹ اور ایک طرف کاغذی بادام لدے تھے
مال روڈ کی چما چم میں اس کا سیاہ کالا رنگ اور بھی چمک رہا تھا
آخر اس نے مجھے رام کر ہی لیا کہ میں اس کے بادام چکھ لوں
بھاو تاو کرنے کے بعد صاحب نے بڑا احسان کرتے ہوئے اس غریب سے ایک کلو بادام خرید ہی لیے
ایک ہزار میں سے پچاس بچ گئے
وہ خوش تھا کہ اس کا کچھ سودا بک گیا
صاحب جی نے سوچا کچھ دان پن کما لے
سو بادام والے کو کہا یہ بقایا پچاس تم رکھ لو
بادام والا ایک دم بولا نہ صاحب جی میں نے جو حلال رزق کمانا تھا کما لیا
مجھے یہ پیسے نہیں چاہئیے
یہ میرے لیے خرام ہیں
صاحب جی بولے یار میں اپنی خوشی سے دے رہا ہوں
پر اس نیک بندے نے وہ پچاس کا نوٹ لینے سے انکار کر دیا
اور صاحب جی کو سوچنے پر مجبور کر گیا کہ دیکھو ابھی مجھ جیسے لوگ ہیں
جو حلال حرام کا فرق جانتے ہیں
سلام ہیں ان لوگوں کو جنہیں ہم لوگ چھوٹا سمجھتے ہیں ۔۔۔۔۔
 

rizwana waqar
About the Author: rizwana waqar Read More Articles by rizwana waqar: 2 Articles with 1259 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.