پانچ حرفی لفظ میڈیا جس نے کل دینا کو اپنے اندر سمیٹ
رکھا ہے۔ میڈیا جس سے مراد وہ تمام ذرائع جن سے ہم باخبر ہوتے ہیں
مثلاًریڈیو، ٹی وی ،انٹرنیٹ اور موبائل وغیرہ یہ وہ مختلف ذرائع ہیں جن کے
ذریعے ہمیں مختلف ممالک شہروں کی قسم قسم کی تازگی ترین معلومات پلک جھپکتے
ہم تک پہنچتی ہیں۔ دنیا کے کس کونے میں کیا ہورہا ہے کون سی نئی تخلیق ہوئی۔
غرض یہ کہ دنیا بھر کی سیاسی معاشی اور معاشرتی صورتحال میڈیا کے بااثر
ذرائع سے عوام تک پہنچ رہی ہوتی ہیں۔تعلیمی میدان میں بھی میڈیا بھر
پورکردار ادا کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ تفریحی اور معلوماتی چینلز بھی موجود
ہیں۔ لیکن جہاں میڈیا کے ڈھیروں فوائد ہیں وہاں اس کے نقصانات سے بھی انکار
نہیں کر سکتے ۔ خاص طور پر ہماری نوجوان نسل میڈیا کے منفی اثرات سے بے حد
متاثر ہے۔ نوجوانوں کا دور نفسیاتی اور اخلاقی اعتبار سے نا پختہ ہوتاہے۔
بقول ماہرین کے انسان کم عمری میں منفی اثرات ذیادہ قبول کرتاہے برے پہلو
اچھے لگتے ہیں اچھائی اور خاص طورپر تعلیم بوجھ لگتی ہے سونے پر سہاگے کہ
آزاردمیڈیا تو پھر بھلا کون سا نوجوان ہوگا جو برے اثرات سے بچ جائے؟ خاص
طور پر غیر ملکی چینلز جن سے نشر ہونے والے غیر اخلاقی مواد برے اثرات مرتب
کرنے میں پیچھے نہیں، یہ اثرات اتنے موثر اور دیرپا ہیں کہ ہم اپنی تہذیب و
ثقافت کو بلکل فراموش کر چکے ہیں۔ پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے اس کی اپنی
اقدار روایات ، رسم و رواج، مذہب، ثقافت اور معاشرتی تہذیب ہے لیکن میڈیا
نے ہماری نوجوان نسل کو گمراہ کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رہنے دی اسلام
ہمیں جس پاکیزگی اور با حیا رہنے کا درس دیتا ہے میڈیا اس قدر مغرب طرز ِزندگی
اور بے حیائی کی جانب ہے۔
میڈیا کی آزادی اپنی جگہ لیکن بہر حال نئی نسل اور آنے والی نسلوں کی
بربادی کا سامان مہیا کرنا چاہیے۔ میڈیا کو غلط انداز سے استعمال نہ کیا
جائے اس سے تعمیری انداز میں کا م لیا جائے تاکہ آنے والے وقت میں نوجوان
نسل ملک و قوم کی بقاء کی ضامن بن سکے نہ کہ تباہی و بربادی کا سبب بننے۔
|