١٩ اگست ٢٠١٨ کو عمران خان کے وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھاتے
ہی سب کی نظریں پاکستان تحریک انصاف حکومت کے سو روزہ پلان پر مرکوز تھیں.
بلا آخر تحریک انصاف حکومت کے سو دن پورے ہو گئے. حکومت کی راہ میں رکاوٹیں
کھڑی کرنے کی بے شمار کوششیں کی جاتی رہیں لیکن وزیراعظم عمران خان عوام سے
کیے اپنے وعدے پورے کرنے کے لئے اپنی ٹیم کے ساتھ دن رات دل و جان سے محنت
کر رہے ہیں. حکومت کی سو روزہ کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو حکومت نے اب
تک درج ذیل کامیابیاں حاصل کیں:
١. وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کے ساتھ ہی عمران خان صاحب نے پرتعیش
وزیراعظم ہاؤس میں رہائش اختیار نہ کر کے اور وہاں ملنے والی تمام سہولیات
کو ٹھوکر مار کر عوام کے کروڑوں روپے ماہانہ کی بچت کی.
٢. وزیراعظم ہاؤس کی ٨٠ قیمتی گاڑیوں اور دیگر اشیاء کی نیلامی کر کے پیسہ
قومی خزانے میں جمع کروایا گیا.
٣. وزیراعظم ہاؤس کو بین الاقوامی درجے کی ریسرچ یونیورسٹی بنانے کی منظوری
دے دی گئی.
٤. کرپشن کے خلاف محاذ گرم رکھ کر نہ صرف بڑی گرفتاریاں کی جا رہی ہیں بلکہ
بیرون ملک موجود پیسہ بھی واپس لایا جا رہا ہے.
٥. ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ گورنر ہاؤسز کو عوام کے لئے کھولا گیا.
٦. غریبوں کے لئے ٥٠ لاکھ سستے گھروں کے لئے ہاؤسنگ سکیمز کا افتتاح کیا
گیا.
٧. عوام کے وزیراعظم کے ساتھ براہ راست رابطے کے لئے سٹیزن پورٹل ایپ کا
تعارف کروایا گیا جسے حد درجہ پذیرائی مل رہی ہے.
٨. وزیراعظم سمیت تمام وزراء کے سادگی اختیار کرنے سے سرکاری اخراجات میں
واضح کمی آئی.
٩. ماحول میں بہتری لانے کے لئے شجرکاری اور صفائی کی آگہی کے لئے پرائم
منسٹر کلین اینڈ گرین مہم کا آغاز کیا گیا جسے بے حد سراہا گیا.
١٠. وزیراعظم کی ہدایت پر وزیراعظم سمیت تمام وزراء کے بیرون ملک علاج پر
پابندی عائد کر دی گئی.
١١. تاریخ میں پہلی بار کسی بھی معاملے پر وزیراعظم نے سرکاری ٹیلی ویژن کے
ذریعے عوام کو اعتماد میں لیا.
١٢. وزیراعظم کے غیر ملکی دوروں سے نہ صرف معیشت کی ڈوبتی ہوئی کشتی کو
سہارا ملا بلکہ پاکستان نے سفارتی محاذ پر جھنڈے گاڑ دیے.
١٣. بیرون ملک مقیم پاکستانی شہریوں کو ان کا اصل مقام ملا اور ان پرعائد
بے جا ٹیکسز کا بھی خاتمہ کر دیا گیا ہے.
١٤. وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر سعودی حکومت نے پاکستانیوں کے لئے
عمرہ کی ادائیگی پرعائد ٹیکس بھی ختم کر دیا.
١٥. عمران خان نے ملائیشیا اور چین سمیت دیگر ممالک کو ایک ساتھ کھڑا کر
دیا.
ان تمام کامیابیوں کو مد نظر رکھتے ہوۓ دیکھا جائے تو حکومت اپنی راہ میں
آنے والی تمام تر مشکلات کے باوجود کسی حد تک اپنے سو روزہ پلان میں کامیاب
ہو گئی ہے. حکومت کو کڑی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے اور اسے ناکام
کرنے کی سر توڑ کوششیں بھی کی جا رہی ہیں مگر عوام سے کیے اپنے وعدوں کو
پورا کرنے کے لئے حکومت کو صبر اور مستقل مزاجی کا مظاہرہ کرنا ہو گا.
حکومت کو سو روز میں مکمل کامیاب نہ ہونے کے طعنے والوں کو یاد رکھنا ہو گا
کہ سابقہ حکومتوں نے گزشتہ ٣٠ برس سے جو گند پھیلایا ہے اسے صاف کرنے کے
لئے کچھ وقت درکار ہو گا. پاکستان میں بہت عرصے بعد کوئی ایسا شخص
برسراقتدار آیا ہے جو تمام اداروں کو ساتھ لے کر چل رہا ہے اور امریکا جیسے
ممالک کو منہ توڑ جواب دے کر دنیا کو بتا رہا ہے کہ پاکستانی قوم لاوارث
نہیں ہے. بہت عرصے بعد قوم کو حقیقی لیڈر ملا ہے جو ہمارے بارے میں سوچتا
ہے اور صرف ہمارے مستقبل کے لئے ٦٦ برس کی عمر میں دن رات ایک کر کے کام
رہا ہے. اس لئے ہم سب کو مل کر حکومت کا ساتھ دینا ہو گا کیونکہ اب ہماری
تقدیر بدلنے وہ شخص کھڑا ہے جو ناممکن کو ممکن کر کے دکھاتا ہے.
|