روس کے علاقے سائیبیریا میں روسی تاریخ میں بڑے پیمانے پر
قتلِ عام کرنے والے شخص کے طور پر پہچانے جانے والے ایک پولیس اہلکار کو
دوسری مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
پولیس اہلکار میخائل پوپکوو نے سنہ 1992 سے 2007 تک 55 خواتین اور ایک
پولیس اہلکار کا قتل کیا تھا۔ وہ پہلے ہی 22 مزید قتل کے الزامات میں جیل
کی سزا کاٹ رہا تھا۔
53 سالہ میخائل ان خواتین کو رات کے وقت گاڑی میں لفٹ دینے کی پیشکش کر کے
جھانسے میں لایا اور اس کے بعد انھیں قتل کر دیا۔ ان خواتین میں سے دس کے
ساتھ جنسی زیادتی بھی کی گئی تھی۔
|
|
میخائل پوپکوو کو چھ سال قبل حراست میں لیا گیا تھا جب ڈی این ٹیسٹ کی مدد
سے اس کی شناخت کی گئی۔
ہلاک ہونے والی تمام خواتین کی عمریں 16 سے 40 کے درمیان تھیں۔ قتل کے ان
واقعات میں سے تین اس وقت پیش آئے تھے جب میخائل دوران نوکری اپنی پولیس کی
گاڑی میں سوار تھا۔
تفتیش کے مطابق میخائل پوپکوو نے یہ قتل روسی شہر انگارسک میں کیے تھے جس
کے لیے اس نے کلہاڑی اور ہتھوڑی کا استعمال کیا تھا۔
قتل کے بعد وہ ان لاشوں کو جنگل، سڑک کنارے یا مقامی قبرستان میں پھینک آتا
تھا۔
میخائل پوپکوو نے دعویٰ کیا کہ اس نے یہ قتل اس لیے کیے تاکہ وہ ان خواتین
کا 'صفایا' کر سکے جو 'بدکار' ہیں۔
میخائل پوپکوو کے 78 قتل سے پہلے سب سے زیادہ قتل کرنے والا روسی شخص 'شطرنج
کی بساط والا قاتل' کے نام سے معروف الیگزانڈر پشکن تھا جس نے 48 قتل کیے
تھے اور اس سے بھی زیادہ 52 قتل کرنے والے اندرائی چکاٹیلو تھا۔ یہ دونوں
افراد سویت یونین کے دور سے تعلق رکھتے تھے۔
|
|
میخائل پوپکوو کو گرفتار کیسے کیا گیا؟
چھ سال قبل میخائل پوپکوو کی گاڑی 'نیوا' کے ٹائر کے نشانات چند لاشوں کے
پاس سے ملے تھے جس کے بعد پولیس نے انگارسک شہر میں نیوا گاڑی کی ملکیت
رکھنے والے تمام ڈرائیوروں سے تفتیش شروع کر دی۔
ان مالکان کے ڈی این اے کا موازنہ لاشوں سے ملنے والے ڈی این سے کیا گیا تو
اس کی مدد سے پولیس میخائل پوپکوو کی شناخت کرنے میں کامیاب ہوئی۔
اسے روسی شہر ولاڈی وسٹوک سے اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ ایک دوسری
گاڑی خریدنے جا رہا تھا۔ حراست کے موقع پر اس نے 20 قتل کرنے کا اعتراف کیا
جس میں سب سے کم عمر لڑکی صرف 15 برس کی تھی۔
سال 2015 میں ہونے والی سماعت کے دوران مقامی عدالت نے میخائل پوپکوو کو 22
قتل کے الزام میں مجرم قرار دیا اور عمر قید کی سزا سنائی لیکن اس کے بعد
بھی اسے ریمانڈ پر رکھا گیا کیونکہ دیگر واقعات کی تفتیش جاری تھی۔
خبر رساں ادارے انٹر فیکس کی جانب سے بتایا گیا کہ اس نے اپنے جیل کے ایک
ساتھی کو بتایا کہ اس نے اندرائی چکاٹیلو سے بھی زیادہ افراد کا قتل کیا ہے۔
میخائل پوپکوو سے تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ وہ 'دیوانہ' نہیں ہے
لیکن اسے ’لوگوں کو قتل کرنے سے خوشی ملتی ہے۔ ‘
سرکاری وکیل نے بتایا کہ میخائل پوپکوو کو امید ہے کہ عدالت سے ان کی پینشن
کی ادائیگی جاری رکھنے کی اپیل منظور ہو جائے گی کیونکہ اس نے تفتیش کاروں
سے تعاون کیا تھا۔
|
|