جھروکے

سوشل میڈیا کا مثبت پیلو

ماضی بعید میں گھروں کے آنگن کی دیوار یں قدرے نیچی ہوا کرتی تھیں اور دیوار سے دیوار ملی ہوتی تھیں جب بھی دل کیا ذرا سا اچک کر کھڑے ہونے اور برابر والی پڑوسن سے گپ شپ شروع۔بچے دالان میں مل جل کر کھیلنے تھے۔بزرگ بیٹھک میں بیٹھ کر مذہبی سیاسی اور سماجی گھتیاں سلجھانے میں مصروف رہتے۔گھر جھوٹے ہوتے تھے گھرانے بڑے اور دل اس سے بھی بڑے۔

وقت کے ساتھ ساتھ قدریں بدلتی گئیں گھر بڑے ہوتے گئے گھرانے جھوٹے ۔لوگوں کی مصروفیات بڑھتی گئیں اور سماجی رابطے عنقا ہونے لگے۔ مگر سوشل میڈیا نے ہماری زندگی میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔واٹس اپ آنگن کا جھروکا بن گیا ۔جب دل کیا ساتھ والوں کو آواز لگائی اور گپ شپ شروع۔ددھیال گروپ،ننھیال گروپ،سسرال گروپ،احباب گروپ۔نہ جانے کون کون سے گروپ الغرض سماجی بندھن دوبارہ مضبوط ہو رہے ہیں۔ دوست احباب اور عزیزواقارب جو دور دور بسے ہوے ہیں بمشکل ہی ملاقات کے لئے وقت نکال پاتے تھے مگر اب سوشل ویب سائٹس مثلا واٹس ایپ ،فیس بک نے یہ دوریاں یہ فاصلے مٹا دیئے ہیں ۔خواتین اپنی خوش گپیوں میں محو ہیں تو مرد اپنی سرگرمیوں میں مشغول ۔ بزرگ اپنی یاد گمشدہ کو ڈھونڈنے میں مصروف رہتے ہیں تومنچلے نوجوان اپنی شرارتوں میں مگن۔علما کرام کو بھی وعظ و نصیحت کا یہ نیا میدان خوب بھا گیا ہے۔

فیس بک پرماضی کے پرانے کردار اچانک یوں سامنے آجاتے ہیں کہ جنکو دیکھ کر ہم دفعتا چونک پڑتے ہیں اور عجیب قسم کی طمانیت اور مسرت کا احساس رگ وپے میں دوڑتا محسوس ہوتا ہے۔ میر تقی میر اور غالب بھی عہد رفتہ میں ہوتے تو شاید یہ ہی کہتے ہم ہوے تم ہوے کہ میر ہوے اس کی زلفوں کے سب اسیر ہوے

M Munnawar Saeed
About the Author: M Munnawar Saeed Read More Articles by M Munnawar Saeed: 3 Articles with 2879 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.