گزشتہ دنوں اپنے کزن ڈاکٹر اعجاز نمبر دار کی بارات کے
ساتھ راول پنڈی جانا ہوا تو گجر خان میرج ھال میں پی پی نو سے منتخب ہونے
والے ایم پی اے چودھری ساجد محمود گجر سے ملاقات ہوگئی باتوں باتوں میں
بھول گیا کہ ان سے ایک بات کنفرم کرنی ہے۔چودھری ساجد محمود گجر سے تعلق تو
بہت پرانا ہے اور ملاقات بھی بہت پہلے ان سے ہوئی تھی۔ چودھری ساجد محمود
گجر کے بارے میں آپکو بتاتا چلوں کے چودھری صاحب سیاست میں بڑی محنت کر کے
آئے ہیں اورانھوں نے ایم پی اے بننے کے لیے بڑی مشکلات کا سامنا کیا ہے۔آپ
خود اس بات کا اندازہ لگا سکتے ہیں کہ پیپلزپارٹی کے مرکزی راہنما اور سابق
وزیراعظم راجا پرویز اشرف جیسے سیاست دان کے حلقے میں رہ کر کیسے کامیابی
حاصل کی جاتی ہے یا جس حلقے میں سابق ایم این اے راجا جاوید اخلاص جیسا
سیاست دان ہوتو تب بھی کامیابی حاصل کرنا بہت مشکل لگتا ہے اور راجا جاوید
اخلاص بھی وہ جسے راول پنڈی کے ضلع ناظم کے لیے امیدوار خود اس وقت کے صدر
پاکستان جناب پرویز مشرف نے منتخب کیا تھا۔ آپ اس بات سے راجا جاوید اخلاص
کی سیاسی بصیرت کا بخوبی اندازہ کر سکتے ہیں۔
باتوں باتوں میں بات بہت دور نکل گئی کہ میں نے چودھری ساجد محمود گجر سے
کیا بات کنفرم کرنی تھی۔تو جناب میں آپ کوبتاتا ہوں کہ ضلع راول پنڈی کے چھ
ایم پی ایز نے کچھ عرصہ قبل صوبہ پنجاب پاکستان کے وزیراعلیٰ جناب عثمان
بزدار صاحب سے ملاقات کی ہے ان چھ ایم پی ایز میں چودھری ساجد محمود گجر
بھی موجود تھے ۔مجھے یہ بات ان چھ ایم پی ایز میں سے کسی ایک ایم پی اے کے
قریبی ذرائع سے پتہ چلی ہے۔ اس ملاقات کا مرکزی خلاصہ یہ ہے کہ ان چھ ایم
پی ایز میں سے کسی ایک ایم پی اے نے عثمان بزدار صاحب سے گزارش کی کہ آپ
جناب ہمارے تحصیل آفیسرز پر تھوڑا پریشر ڈالیں تاکہ وہ ہماری بات سنیں اور
اس پر عمل کریں تو جناب عثمان بزدار صاحب یعنی وزیراعلیٰ پنجاب نے آگے سے
یہ جواب دیا کہ اﷲ خیر کرے گا اور پھر کیا تھا ملاقات ختم ہوگئی۔تو جناب
وزیراعلیٰ صاحب ہمیں تو یہی لگتا ہے کہ جب وزیراعظم پاکستان عمران خان صاحب
نے آپ کو وزیراعلیٰ چنا تھا تو ساتھ ان کے بھی یہی الفاظ ہونگے کہ اﷲ خیر
کرے گا۔جناب ہمیں اس بات کی سمجھ نئی آرہی اگر وہ ایم پی ایز کسی غلط کام
کے لیے آپ کے پاس آئیں ہیں تو آپ پھر انکی باتوں باتوں میں ٹھکور کریں تب
بھی بات بنتی ہے اور اگر وہ تحصیل آفیسرز کام غلط کر رہے ہیں تو آپ جناب
انکی سرزنش کریں تاکہ معاملات سہی طریقے سے چل سکیں۔ آپ کا یہ کہنا سمجھ سے
باہر ہے کہ اﷲ خیر کرے گا۔
وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان صاحب بھی عجب کشمکش کا شکار نظر آرہے ہیں
۔ بظاہر تو ایسی ہی صورت حال نظر آرہی ہے کہ آپ سے حکومت کنٹرول نہیں ہورہی
ہے کیوں کہ جس طرح انھوں نے قوم سے وعدے کیے تھے اب وہ اس پر پورا نہیں اتر
رہے ہیں۔ آپ سے ملکی معیشت بھی کنٹرول نہیں ہورہی ہے۔ہمارے کسان رو رہے ہیں
۔ ان کا بھی کچھ نہیں سوچا جارہا ۔ اوپر سے آپ کے وزیر مشیر روز کوئی نہ
کوئی نئی بات آکے ٹی وی پر کر دیتے ہیں۔ پتہ نہیں کیا معاملات چل رہے ہیں۔
جناب اب تو ہمیں بھی یہی لگتا ہے کہ اﷲ خیر کرے گا۔ ایک اور بات کہ کراچی
سے منتخب ہونے والا آپ کا ایک ایم این اے اپنے دوستوں سے کہتا پھر رہا ہے
کہ اس حکومت میں کوئی دم نہیں ہے یہ حکومت کچھ نہیں کر سکتی۔یہ حکومت صرف
باتیں کرنے والی حکومت ہے۔جناب آپ نے جو مختلف پارٹیوں سے لوگ اکٹھے کر لیے
ہیں وہ اب آپ کو بہت نقصان دیں کہ اگر آپ اسمبلی میں کوئی بل لانا چاہ رہے
ہیں تو وہ بل اگر ان کی سوچ کے خلاف ہے تو آپ جتنا چاہے مرضی زور لگا لیں
آپ سے وہ بل اسمبلی میں پاس نہیں ہوسکے گا۔
آپ کی حکومت پہلے تو چلی تھی سندھ سرکار کو توڑنے کے لیے تو پتہ نہیں واپس
کیوں آگئی۔ مجھے تو یہی لگتا کہ سندھ سرکار کا لشکر آپکی سوچ سے کہیں زیادہ
تھا اس لیے آپ سندھ سرکار توڑے بنا ہی واپس آگئے۔ جناب آپ پہلے اپنے گھر پر
تو غور کریں آپ جو کام کرنا چاہتے ہیں وہ تو کرنہیں سکتے ۔ ہمیں یاد ہے آپ
پنجاب پولیس میں ریفارمز لانا چاہتے تھے اور درانی صاحب کو تو خیبر پختون
خواہ سے بلایا گیا وہ بھی پولیس کو چھوڑ کر چلے گئے آخر کوئی تو وجہ ضرور
ہوگی ان کے نوکری چھوڑنے کی پیچھے۔جناب آپ نے قوم سے ہزاروں وعدے کیے تھے
جو آپ نے پورے کرنے تھے مگر افسوس کے لگتا ہے آپ وہ سب کچھ بھول گیے ہیں۔
جناب آپ کے پاس اب بھی بہت وقت ہے کہ کچھ کر جائیں ورنہ یہ نہ ہو کہ بعد
میں آپ ہاتھ ملتے رہ جائیں۔ اور ماضی میں گزری باقی حکومتوں کی طرح یہ کہنے
پر مجبور ہوجائیں کے اگلی بار یہ کر دیں گے وہ کر دیں گے۔ لیکن جناب جس طرح
کی آپ کی حکومت چل رہی ہے یا جیسی حکومت آپ چلا رہے ہیں تو یہ نہ ہو کہ آپ
اس سلسلے کو برقرار رکھیں اور پھر ہم بھی یہی کہنے پر مجبور ہوجائیں کہ اﷲ
خیر کرے گا۔ |