دو ماہ پیشترپنجاب میں تجاوزات کے خلاف بڑے زور شور سے
آپریشن شروع ہوا تو ضلع اوکاڑہ میں بھی انتظامیہ نے بڑے پیمانے پر سرکاری
اراضی پرناجائزقابضین کے خلاف بھر پور کاروائیاں کیں چند دن کی اینٹی
اینکروچمنٹ سیل کی کاروائیوں سے ضلع بھر میں تجاوزات کا خاتمہ کچھ حدتک
ممکن ہوا اِکا دُکا احتجاج کے بعد تجاوزات کے خاتمہ کے لیے کمیٹی کیا بنی
کہ ناجائز قابضین کے خلاف آپریشن ہی تھم گیا، انتظامیہ کی جانب سے طویل
خاموشی کی وجہ سے پھر سے بازار وں میں تجاوزات کا سلسلہ شروع ہو ا اوکاڑہ
کا دیپالپور چوک ،سبزی منڈی سے ملحقہ سڑکیں،ریل بازار ،حق بازار،سی بلاک
سمیت دیگر بازاروں اور بلاکس میں تجاوزات قائم ہو تی چلی گئیں گزشتہ روز
وزیر اعلی پنجاب کی جانب سے ایک بار پھرسے تجاوزات کے خلاف ایکشن کے
احکامات پر ضلعی انتظامیہ اور بلدیہ کا عملہ حرکت میں آیا شہر بھرمیں اینٹی
اینکروچمنٹ سیل نے اسسٹنٹ کمشنر عمر مقبول اور چیف ایگزیکٹو بلدیہ فدا
افتخار کی سربراہی میں تجاوزات کے خلاف کاروائیاں کرتے ہوئے بازاروں میں
سڑکوں پر قائم اسٹال ،درجنوں کھوکھے ، ریڑھیاں ،ٹھیلے اورغیر قانونی تھڑے
مسمار کر دیے اس موقع پر بلدیہ کا عملہ اور پولیس کی بھاری نفری موجود رہی
عوامی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ دیپالپور چوک اور سبزی منڈی سے ملحقہ سڑکوں پر
قائم تجاوزات کے خلاف بھی آپریشن کیا جائے اور غریب چھابڑی ،کھوکے اور
ریڑھی والوں کو کاروبار کے لیے شہر کے کسی حصہ میں مناسب جگہ فراہم کی جائے
تاکہ جگہ جگہ بازاروں اور سڑکوں پر قائم تجاوزات کا خاتمہ ممکن ہو سکے
معروف سماجی ورکر و سابق سینئر نائب صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن مس صائمہ
رشید ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ تجاوزات کے خلاف حکومت کے اقدامات قابل تعریف
ہیں لیکن اس بات کو بھی مدنظر رکھا جائے کہ اس سے غریب یا چھوٹا دوکاندار
متاثر نہ ہو اس کے لئے مناسب ہو گا کہ چھابڑی ،کھوکے اور ریڑھی والوں کوشہر
سے ملحقہ خالی جگہوں پر منتقل کردیا جائے شہر کے ساتھ ملحقہ پرانے تانگہ
اسٹینڈ اور پرانے ڈی ایس پی آفس کی وسیع جگہ کو اس مقصد کے لئے استعمال میں
لایا جاسکتا ہے اگر ان چھوٹے کاروباری افرادسے ماہانہ بنیادوں پر معمولی
کرایہ وصول کیا جائے تو یہاں سے بلدیہ کوریونیو بھی حاصل ہو سکتا ہے اس طرح
یہ چھوٹے کاروباری افراد تجاوزات کے خاتمے کی زد میں آکر بے روزگاری سے بچ
جائیں گے اوربازاروں کے راستے اور سڑکیں بھی کشادہ ہو جائیں گی اور معاشی
طور پر کمزور غریب افراد اپنے گزر بسر اور روزگار کے لئے کسی کے سامنے ہاتھ
بھی نہ پھلائیں گے ٭٭٭ |