زندگی گزرتی جا رہی ہے ، موت قریب آرہی ہے ۔ ایک بزرگ کو
کہتے سنا کہ جو زندہ ہے وہ تم ہو اور جس کو موت آے گی وہ تم نہیں ہو گے وہ
کچھ اور ہی وجود ہو گا لہذا ڈرنے کی ضرورت نہیں ۔
کچھ ایسا کر لیا جاے کہ اٌدھر کام آجاے جہاں جانا ہے اور بہت دن رہنا ہے
بلکہ ہمیشہ ہمیشہ۔
کچھ اچھے بول ، کچھ جھکتا تول اور کسی پر کچھ خرچ کر لیا جاے جو اب تک بچا
کے رکھا تھا اور کس کے لیے؟
بڑا مشکل کام ہے
لیکن ایک نہ ایک دن تو کرنا ہے کیونکہ ایک دن تو مرنا ہے اور جانے سے پہلے
کرنا ہے اور رکھ کر بھی کیا کرنا ہے جب ایک دن مرنا ہے
یہ کیفیت کب تک رہے کچھ کہا نہیں جا سکتا کیونکہ دنیا کے میلے سجنے لگیں
گے، ہم ایک دوسرے سے آگے بڑھنے لگیں گے، نئے دانت لگنے لگیں کے پرانے اگر
جھڑنے لگیں گے اور میں سوچنے لگوں گا کہ مجھے سانولی سے کتنا پیار ہے اور
دولت سے کتنا؟
|