اکیڈمی جانے سے پہلے میری بیٹی نے مجھ سے کچھ کتابیں
خریدنے کی بات کی اور ساتھ چلنے کو کہا،ہم دونوں بک شاپ تک گۓ کتابیں
خریدیں اور واپسی پر پھل خریدنے کےلۓ رک گۓ،اتنے میں ایک چھوٹا سا بلی کا
بچہ سڑک سے دوڑتا ہوا ریڑھی کی طرف آیا،وہ سفید اور سرمٸ رگ کا ٠پیارا سا
بلی کا بچہ تھااس کی عمر تقریباً تین ماہ ہوگی ابھی میں اسے پچکارنے کا سوچ
ہی رہی تھی کہ وہ واپس سڑک کی طرف بھاگا،سکول کی چھٹی کا وقت ہونے کی وجہ
سے سڑک پر ٹریفک کا بہت رش تھا،بہت سے موٹر ساٸکل رکشے اور سکول وین آ جا
رہے تھے،میں نے بہت پریشانی سے بلی کے بچے کی طرف دیکھا جو ادھر اُدھر بھاگ
رہا تھا،مجھے خدشہ تھا کہ وہ کسی گاڑی کے نیچے نہ ا جاۓ،ایک موٹر ساٸکل
والے نےبروقت بریک لگا کر اسے بچایا اور مخالف سمت سے آنے والے رکشے کو
رکنے کا اشارہ کیا،وہ رکشے کے اگلے پہیے کے نیچے آتے آتٕے بچا،میری نظریں
مسلسل اس کے تعاقب میں تھیں لیکن میں چاہتے ہوے بھی کچھ نہ کر پا رہی
تھی،اِسی آنکھ مچولی میں بچہ اور رکشہ دونوں بروقت نہ رک پاۓ اورمیری چیخ
نکل گٸ یہ دیکھ کر کہ وہ رکشے کے پچھلے پہیۓ کے نیچے آ گیا رکشہ گزرجانے
کےبعد بھی وہ اٹھ کر بھاگا اور غاٸب ہو گیا،ٹریفک کا رش چھٹنے کے بعد میں
نے متلاشی نظروں سے ادھر اُدھر دیکھا وہ مجھے کہیں نظر نا آیا،سڑک کراس کر
کے دوسری طرف آٸ تو دیکھا وہ بھاگتے بھاگتے نالے میںجا گراتھا اور آخری
سانسیں لے رہا تھا میری آنکھوں کے سامنےچند لمحےپہلے کے مناظر گھوم گۓ جب
وہ زندگی سے بھرپور اٹکھیلیاں کرتا پھررہا تھا،ہم اتنے بہت سارے انسان مل
کر بھی اسے نہ بچاسکے بلکہ یوں کہنا چاہیۓ کہ ہم اتنےبہت سارے انسانوں نے
مل کر اس ننھی سی جان کو مار دیا، میری آنکھوں میں آنسو اور زبان پر بہت سے
کاش تھے ،کاش میں بازار نہ آٸ ہوتی،کاش میں پھل لینے نہ رکتی کاش میں نے
اسے دیکھا نہ ہوتا یا کاش میں اسےپچکار لیتی اور وہ رک جاتا کاش رکشے والا
بروقت رک جاتا وغیرہ اس سے پہلے کہ میری طبعیت مزید خراب ہوتی میری بیٹی
مجھے زبردستی گھر لے آٸ ،تنہاٸ میں سوچتے ہوۓ مجھے یہ ادراک ہوا کہ اللہ
تعالیٰ نے اس واقع کے ذریعے ہم انسانوں کو زندگی کی بےثباتی کا سبق یاد
دلایا ہے اور ساتھ ہی یہ کہ زندگی اور موت کے معاملے میں ہم اشرف المخلوقات
بھی کس قدر بے بس ہیں لیکن میرے ذہن میں آنے والاایک آخری کاش تو ایسا ہے
جسے پورا ہونا چاہیۓ ، کاش سڑک پر آنے والا ہر انسان ٹریفک کے اصولوں کا
صبر اور حوصلے سے استعمال کرتا قطار کا خیال رکھتا برداشت کا مظاہرہ کرتا
عجلت پسندی سے پرہیز کرتا تو شاٸد وھ چھوٹا سا بلی کا بچہ اتنی بےرحمی اور
اذیت کا شکار نہ ہوتا٠
|