کالے بادلوں کی چادر بار بار نمودار ہوکر سب کو یہ سوچنے
پر مجبور کردیتی ہے کہ اب بادل برس ہی جائیں گے۔ لوگ تو اچھے موسم کے لیے
دعا گو رہتے ہیں ۔ اور جب اچھا موسم دستک دیتا ہے تو ٹھنڈی ہوائیں چلتی ہیں۔
بارش سے پہلے وہ کالے بادلوں کا قبضہ اور آسمانوں سے بارش کا تھوڑا سا
اشارہ نازل ہوتا ہے تو بس سب کی زبان میں ایک ہی صدائیں سننے کو ملتی ہیں ۔
" اف یار کیا موسم ہے "۔ آپ اس حسین موسم کو نظرانداز کر ہی نہیں سکتے۔ بچے
ہوں یا پھر بڑے سب کے دماغ ایسے خوبصورت موسم کو دیکھ چند دلچسپ خیالات
ضرور آتے ہیں- ان کے خیالات کو اگر خواہشات کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا-
کام اور اسکول کی چھٹی
بارش ہوتے ہی ذہن میں آنے والا سب سے پہلا خیال یہی ہوتا ہے کہ دفتر یا
اسکول کی چھٹی کر کے تفریح کے ساتھ خوشگوار موسم کا مزہ لیا جائے۔ پھر چاہے
کوئی بھی کہتا رہے کہ بیمار پڑ جاؤ گے۔ بارش کا موسم ہے ہی ایسا کہ دوستوں
اور فیملی کے ساتھ تفریح اور مزہ کیا جائے۔ |
|
حلوہ پوری کا ناشتہ
موسم خوشگوار ہو یا پھر صبح صبح بارش ہو اور حلوہ پوری کا ناشتہ کرنا دماغ
سے نکل جائے ایسا تو ممکن ہی نہیں ہے۔ عموماً فیملیز ایسے موسم میں حلوہ
پوری کا ناشتہ کرنے کو ترجیح دیتی ہیں ۔ تو کچھ لوگ گھر منگواتے ہیں تو کچھ
ہوٹلز کا رخ کرلیتے ہیں ۔ اور پھر مزیدار حلوہ پوری کا ناشتہ کر کے حسین
موسم کے ساتھ اپنے دن کا آغاز بھی اچھی یادوں کے ساتھ کرتے ہیں۔ اب تو بارش
کے موسم میں حلوہ پوری کا ناشتہ تو جیسے کوئی روایت ہی بن گیا ہے۔
|
|
ساحل سمندر کا رخ کرنا
بارش کے موقع پر ساحل سمندر کا رخ انسان کا موڈ ہی اچھا کردیتا ہے ۔بارش کا
موسم ہوتے ہی ہر فرد ساحل سمندر کا رخ کرنا پسند کرتا ہے۔ ایک تو سمندر
اوپر سے بارش یہ نظارا دیکھنے والا ہوتا ہے۔
|
|
گرم گرم پکوڑے
بارش میں گرم گرم پکوڑے کھانے کا جو مزہ ہے اس کا اندازہ بھی نہیں لگایا
جاسکتا ہے ۔ بارش میں پکوڑوں کی روایت ہر گھر میں ہوتی ہے۔ ایک طرف بارش کی
سوندی خوشبوں تو دوسری جانب گرما گرم پکوڑوں کی خوشبوں بارش کا مزہ دوبالا
کردیتی ہے۔
|
|
دوستوں کے ہمراہ تفریح
کالے بادلوں کا ڈیرہ آسمان پر دیکھتے ہی دوستوں کے رابطے شروع ہوجاتے ہیں
اور سیروتفریح کے منصوبے بن جاتے ہیں۔ کوشش کی جاتی ہے کہ اس خوبصورت موسم
کو ایک خوبصورت یادگار میں بھی تبدیل کر دیا جائے-
|
|
بارش میں بچوں کا جھومنا
بارش بچوں کی سب سے ہر دلعزیز شے ہوتی ہے اور وہ ہلکی بارش کے آغاز کے ساتھ
ہی خوشی سے ناچنے لگتے ہیں- گلی محلوں سے بچوں کی بارش میں کھیلنے اور
جھومنے کی آوازیں آنے لگتی ہیں۔
|
|