تعلیم وتربیت ہو تو ایسی!

دنیا میں یہی دو چیزیں بہت ضروری ہیں کہ تعلیم بھی بہت زبردست اور اعلی ہو اور اس کے ساتھ ساتھ تربیت بھی اعلیٰ پیمانے پر ہو۔ ان دونوں چیزوں کی زندہ مثال آپ کو دینی مدارس میں ملے گی کہ جہاں پر تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت پر بھی زور دیا جاتا ہے۔ انہی مدارس کے فضلاء نے مملکت خداداد پاکستان کی آزادی میں اپنا ایک بے مثال کردار ادا کیا تھا۔ آج کے فضلا میں بھی انہی علماء کا جوش اور خون رگوں میں گردش کرتا ہے۔

مدارس کی بنیاد اور اساس ہی تعلیم و تربیت ہے، آج کے زمانے میں اگر بنظر غائر دیکھا جائے تو عصری اداروں میں ان دو چیزوں میں سے کوئی ایک چیز تو ہوگی ،مگر دوسری نہیں مثلا اگر کسی ایک ادارے میں تعلیم بہت ہی اچھی ہے تو وہاں پر تربیت نام کی کوئی چیز نہیں ہوگی۔ اگر تربیت ہوگئی تو تعلیم ناقص رہے گی۔ ان دونوں کی زندہ مثال مدارس ہی ہیں انہی مدارس کی سلسلہ اور کڑی میں مدرسہ جامعہ دارالہدیٰ رجسٹرڈ حکیم آباد نوشہرہ بھی ہے۔جامعہ دارالہدیٰ برلب جی ٹی روڈ حکیم آباد نوشہرہ سے جنوب کی طرف واقع ہے،اس عظیم درس گاہ کی بنیاد 10-01-2016کو بدست جناب شیخ الحدیث حضرت مولانا انوار الحق حفظہ اﷲ مہتمم دیوبند ثانی جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک رکھا گیا ہے،فی الحال جامعہ کو انہی جیسی ہستیوں کی سرپرستی حاصل ہے،ان سرپرستوں میں سے ایک استاد محترم حضرت مولانا مفتی ذاکرحسن نعمانی دام فیوضھم (سابق ڈائریکٹر شریعۃ اینڈ بزنس خیبربینک،استاد حدیث وتخصص فی الفقہ الاسلامی جامعہ عثمانیہ پشاور اور استاد تحصص فی علوم الحدیث جامعہ علوم القرآن پشاور)بھی ہے۔اس کے علاوہ جامعہ نے ضلعی حکومت سے NOC،حکومت پاکستان سے رجسٹریشن جبکہ وفاق المدارس سے الحاق بھی حاصل کی ہے،ان مذکورہ اہم چیزوں کی ایک ایک کاپی دفتر اہتمام میں اویزاں کی گئی ہے تاکہ بوقت ضرورت کام آئے۔

جامعہ دارالہدیٰ(رجسٹرڈ) میں ناظرہ،حفظ مع ا لتجوید کے علاوہ تجوید کا یک سالہ کورس جبکہ درس نظامی میں اولی اور ثانیہ پڑھائے جاتے ہیں،جبکہ سال کے آخر میں علمائے کرام ومعماران قوم وملت کے لیے 15دن کا مختصر عربی کورس بھی پڑھایا جاتاہے،جوکہ سکول،یونیورسیٹیزاور جامعات کے طلبائے کرام کے لیے یکساں مفید ہوتا ہے۔ یہاں کا تعلیمی نظام بھی بحمداﷲ بہت ہی اعلیٰ ہے،ہر امتحان کے بعد نتیجہ اور تعلیمی رپورٹ طالب علم کے سرپرستوں کو بذریعہ ڈاک بھیج دیا جاتا ہے تاکہ جامعہ کے منتظمین اور مدیر طالب علم کے سرپرست کے ساتھ رابطہ قائم رکھتے ہیں،یہاں کے مدیر استاد العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شمس الرحمن حفظہ اﷲ ہے۔ انہیں اﷲ تعالیٰ نے بہت سے کمالات سے نوازا ہے اور ان کے برخوردار قاری فضل الرحمن حفظہ اﷲ اپنے والد کے شانہ بشانہ چلتے ہیں۔ یہ حضرات اپنے جامعہ کے طلبہ کرام کی تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت پر بھی کڑی نظر رکھتے ہیں۔ یہاں کے تمام طلبہ کرام پگڑی( عمامہ) پہنتے ہیں۔ تمام طلبہ کرام نماز باجماعت ادا کرتے ہیں۔ ہر نماز کے بعد اعمال اور تسبیحات کرتے ہیں۔اس کی تفصیل یوں ہے کہ نماز فجر کے بعد سورۃ یٰسین پڑھتے ہیں ،نماز ظہر کے بعدہرطالب علم سینکڑوں کی تعداد میں درودشریف پڑھتے ہیں،پھر فضائل اعمال سے تعلیم کر کے دعا کرتے ہیں،نماز عصر کے بعد’’اﷲ الصمد‘‘11000بار روزانہ پڑھتے ہیں،بعد ازاں روازانہ طلبائے کرام کی پگڑی(عمامہ)،تسبیح اور مسواک چیک کئے جاتے ہیں،جس پر مواظبت کرنے والے طلبائے کرام کو تین مہینے بعد انعام دیا جاتا ہے،نماز مغرب کے بعد سورۃ واقعہ پڑھتے ہیں اور نماز عشاء کے بعد سورۃ ملک پڑھتے ہیں۔ ان اعمالوں اور تلاوت قرآن کریم کے بعد مملکت خداداد پاکستان، اپنے معاونین اور جامعہ کی تعمیر وترقی کے لیے بالخصوص اور بالعموم تمام امت مسلمہ کے لیے دعائیں کی جاتی ہیں۔

یہاں کے مدیر اور نائب مدیر نے اب طلبہ کی ذہنی آزادی اور ریفریشمنٹ کے لیے طلبہ کرام کا ایک تفریحی دورہ رکھا اور مشورہ میں یہ بھی طے پایا کہ آئندہ ہر سال ایک تفریحی دورہ ہوگا۔ اس طرف سے تمام طلبہ کرام کو اسلام آباد فیصل مسجد پھر مرغزار چڑیا گھر اور آخر میں لال مسجد لے جایا گیا۔ اس تفریحی دورے کا انتظام جامعہ کے ناظم تعمیرات حاجی سید مصنف شاہ باچا کے حوالہ کی گئی جسے انہوں نے بخوبی انجام تک پہنچایا،اس تفریحی دورہ میں تمام طلبہ کرام نے پگڑی کا اہتمام کیا۔ روانگی سے قبل جامعہ کے مدیر استاد العلماء محبوب الصلحاء حضرت مولانا شمس الرحمن حفظہ اﷲ نے تمام طلبہ کرام کو ہدایت سنائی اور طلبہ سے دعاؤں کے اہتمام کی درخواست کی۔ بعد ازاں یہ طلبہ کرام عازم سفر ہوئے اور بسوئے اسلام آباد روانہ ہوگئے۔ فیصل مسجد میں قیام کیا، وہاں پر جامعہ کی طرف سے تمام طلبہ کرام کے لیے کھانے کا انتظام کیا گیا۔ تمام طلبہ کرام نے خوب سیر تفریح کی کھانا کھانے کے بعد مرغزار چڑیا گھر گئے اور نماز مغرب لال مسجد میں ادا کرنے کے بعد واپس نوشہرہ روانہ ہوئے۔ یہ ایک دن کا تفریحی سفر بہت شاندار رہا۔ جامعہ کے مدیر اور نائب مدیر کا کہنا ہے کہ آئندہ بھی انشاء اﷲ تفریحی دوروں کا یہ سلسلہ جاری رہے گا تا کہ طلبہ کرام کی ذہن وسیع ہوجائیں اور سیر فی الارض پر عمل بھی،جیسا کہ قرآن کریم میں باری تعالی کا ارشادہے’’قل سیروا فی الارض فانظروا کیف کان عاقبۃ المنذرین‘‘اس جامعہ کے بہت سی خصوصیات ہیں ان میں سے ایک خصوصیت یہ ہے کہ جامعہ کے اساتذہ کرام ہفتہ وار اصلاحی بیانات برائے شوق وترغیب الی الاعمال کرتے ہیں جبکہ ماہانہ اصلاحی بیان کے لیے باہر سے جید علمائے کرام کو لایا جاتا ہے،تاکہ طلبہ کرام ان کی مواعظ سے مستفید ہوجائیں۔قارئین کرام!آخر میں آپ سے بھی ایک التماس کرتا ہوں کہ آپ بھی اپنے مخصوص اوقات میں اسی جامعہ کے لیے،جامعہ کے مدیر،نائب مدیر،دیگر منتظمین اور معاونین حضرات کے لیے دعائیں کیا کریں۔اﷲ تعالی جامعہ کو دن دگنی رات چگنی ترقی نصیب فرمائے۔آمین

Rizwan Ullah Peshawari
About the Author: Rizwan Ullah Peshawari Read More Articles by Rizwan Ullah Peshawari: 162 Articles with 212047 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.