بھارت کی تینوں فوجوں کے سربراہوں سے ملاقات کے بعد
بھارتی سائنس دانوں کے ایک اجتماع میں خطاب کرتے ہوئے، پاکستان کے وزیر
اعظم کے جذبہ خیر سگالی اور جنگی ماحول کو نرم کرنے کے لیے گرفتاربھارتی
پائلٹ ابھے نندن کو بھارت کے حوالے کرنے کے اعلان کے مقابلے میں اپنی پرانی
گیڈر بھبکی دوھراتے ہوئے، بھارتی دہشت گرد اور انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس
کے بنیادی رکن اور گجرات کے قصائی اور جنگی جنون میں مبتلا دہشت گرد بھارتی
وزیراعظم نریدرامودی نے الیکشن جیتنے کے لیے بیان دیا ہے کہ پاکستان پر
بھارتی حملہ تو پائلٹ پروجیکٹ ہے جو مکمل ہوا ہے اب حقیقی کرنا باقی ہے۔ نہ
جانے پاکستان سے اتنی مار کھانے کے بعد بھی دہشت گرد مودی خوابوں کی دنیا
میں رہنے کی عادت کیوں درست نہیں ہوئی؟ بقول دہلی کے وزیر اعظم اردند کچری
وال صاحب کہ مودی دوبارہ حکومت حاصل کرنے کے لیے کتنے بچے یتیم اور مذید
کتنی خواتین کو بیوہ بنائے گا۔ انہوں نے جنگ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ
الیکشن میں۳۰۰ سیٹیں حاصل کرنے کے لیے موددی دو ایٹمی طاقتوں کو لڑا رہے
ہیں۔دوسری طرف بھارتی عوام نے ٹٹوئیٹر پر غم و غصے کا اظہار شروع کر دیا۔
جبکہ پاکستان کے وزیر اعظم کے لیے نوبل انعام کے ٹویٹ نظر آتے ہیں۔بلکہ ہم
تو یہ کہتے ہیں کہ ابھی تو تمھارے ایک پائلٹ کو پاکستان گرفتار کیا ہے۔ کیا
طبل جنگ بجا کر اپنے مذید پائلٹوں کو گرفتار کرواناچاہتے ہو؟۔ پاکستانی
حکومت نے تو خیر سگالی اور جنگ کے بڑھاوے کو کم از کم کرنے کی نیت سے
بھارتی پائلٹ کو آج واہگہ باڈر سے بھارت کے حوالے بھی کر دیا۔ عالمی میڈیا
میں اب یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ عمران خان کی سیاسی بصیرت نے مودی سیاست پر دو
ڈینٹ ڈال دیے ہیں ۔ ایک سکھوں کو اُن کے مقدس مقام تک رہداری دے کر سکھوں
کی ہمدردیاں حاصل کر لیں۔ ایک عین جنگ کے موقعہ پر گرفتار بھارتی پائلٹ کو
بھارت کے حوالے کر کے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دے کر بھارت میں امن پسند
طبقوں کی ہمدردیاں حاصل کر لیں ہیں۔ یہ اقدام عمران خان کی امن کی پالیسی
کوواضع کرتے ہیں۔ دوسری طرف بھارت میں موددی کے ساتھ ہمدردیاں کم سے کم
ہوتی جارہی ہیں۔ بھارت حکومت کی ایما پر بھارتی میڈیا اس سے بھی کئی قدم
آگے بڑھ کرپلومہ میں کشمیری نوجوان کے فدائی حملے کو بغیرتحقیق کے پاکستان
کے سر تھوپنے اور پاکستان کو سبق سکھانے اور جھوٹ کی بنیاد پر جنگ کا ماحول
پیدا کیا ہوا ہے۔ ظاہر ہے بھارتی میڈیا دہشت گرد مودی کے حکم پر ہی یہ سب
کچھ کر رہاہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دہشت گرد مودی جب سے وزیر اعظم بناہے کشمیر
میں جنگ آزادی لڑنے والے کشمیریوں کی نسل کشی پر اُتر آیا ہے۔د ہشت گردمودی
بھارتی مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔ دہشت گرد مودی نے بنگلہ دیش
میں غدار پاکستان شیخ مجیب کی بیٹی بھارتی کٹ پتلی وزیر اعظم حسینہ واجد سے
بنگلہ دیش بنانے میں بھارتی فوج کی مدد اور اس کام میں بنگلہ دیش کی وزیر
اعظم سے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی تقریب میں سارے بین الاقوامی قوانین کی
دھجیاں اُڑاتے ہوئے اعلانیہ کہہ چکا ہے کہ بھارت نے بنگلہ دیش بھارتی فوج
کی مداخلت سے بنایا۔ بھارت کے یوم آزادی کے موقعہ پر یہ بھی کہہ چکا ہے کہ
پاکستان کے بلوچستان اور گلگت بلتستان سے علیحدگی کی تحریکیں چلانے والوں
کی مدد کے لیے مجھے ٹیلیفون کالز آرہی ہیں۔ پاکستان میں بھارتی دہشت گردی
کا ثبوت بھارتی نیوی کا حاضرسر ونٹ کلبھوشن پاکستانی قید میں ہے اور دہشت
گرد کاروئیوں کی وجہ سے موت کی سزا پا چکا ہے۔ بھارتی حکومت کے سارے کل
پُرزے جس میں وزیر داخلہ سب سے آگے آگے ہیں بھارت میں ہندو اکثریت کو
پاکستان کے خلاف جنگ پر اُکساتے رہے ہیں۔ پاکستان کو دھمکیاں دیتے رہے ہیں
کہ پہلے پاکستان کے دو ٹکڑے کیے تھے اب دس ٹکڑے کریں گے۔ اس طرح اب بھارت
کی پوری ہندو آبادی پاکستان سے جنگ پر آمادہ ہے۔ اس سے قبل بھارت کو
پاکستان میں ایک غدار پاکستان الطاف حسین ٹاؤٹ مل گیا تھا۔ جس نے دہلی میں
کہا تھا کہ پاکستان بننا ایک تاریخی غلطی تھی۔ بھارتیوں کومخاطب کرتے ہوئے
کہا تھاکہ کیا ہم پاکستانی مہاجروں کو واپس لینے کے لیے تیار ہو؟ الطاف
حسین نے بھارت حکومت کی ایما پر پاکستان اور خاص کر کراچی، جو پاکستان کی
اقتصادی شہ رگ ہے میں، بندوق کے زور پر تباہی پھیلائے رکھی۔ پاکستان کی
معیشت کو سخت نقصان پہنچایا۔ ۹؍۱۱ کے من گھڑت واقعہ جو اسرائیل اور امریکی
کے خفیہ اداروں کا مشترکہ مشن تھا۔ اس کے درجوں ثبوتوں میں سے ایک ثبوت یہ
ہے کہ اُس دن چار ہزار سے زاہد امریکی یہودی ٹون ٹاور کام پر نہیں گئے تھا۔
اسلامی اور ایٹمی پاکستان گریٹ گیم کے کل پرزوں، جس میں یہود ی،عیسائی اور
ہندؤ شامل ہیں قطعاً پسند نہیں۔ یہ تینوں پاکستان کو ختم کرنا چاہتے
ہیں۔یہودیوں کو اﷲ تعالیٰ نے قرآن شریف میں دُ ھدکاری ہوئی قوم کہا ہے۔ ان
کے جراہم پر ان کوچارج شیٹ کیا ہے۔ یہ انسانیت کے دشمن ہیں۔آج ہی کی اخباری
خبر کے مطابق اقوام متحدہ کی ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اسرائیل انسانیت
مخالف جرائم کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔ امریکا کی سرکردگی میں پاکستان کو
دہشت گرد ملک قرار دینے کے لیے یہودی بین الاقوامی الیکٹرونک میڈیا کے
ذریعے لیے سر دھڑ کی کوششیں کیں۔ گریٹ گیم کے تینوں کردار، مسلم دنیا کے
ممکنہ لیڈر اور ایٹمی طاقت پاکستان کے خلاف ہیں اور اسے ختم کرنا چاہتا ہے
۔ بھارت خاص کر اس مہم میں شامل ہے۔
مسلمانوں نے محمد بن قاسم سے لیکر مغلوں کی آخری حکومت تک ایک ہزار سال سے
زیادہ ہندوستان پر جس میں ہند اکثریت میں تھے، حکومت کر چکے ہیں۔ ہندو لیڈر
پاکستان کو توڑ کر اَکھنڈ بھارت بنانا چاہتے ہے۔وہ مسلمانوں سے ایک ہزار
حکمرانی کا بدلہ لیناچاہتاے ہیں۔ جب پاکستان بن رہا تھا تو ہندو لیڈر کہتے
تھے۔ جب قائد اعظمؒ کے دو قومی نظریہ کو ہم کمزور کرلیں گے تو پھر پاکستان
کو اپنے ساتھ ملا لیں گے۔ ہندوؤں نے پاکستان کو کبھی بھی دل سے تسلیم نہیں
کیا۔ وہ پاکستان پر کئی جنگیں مسلط کر چکے ہیں۔بنگلہ دیش بنوا کر اس کا
آغاز بھی کر چکے ہیں۔ہندو پاکستان کے بانی قائد اعظم ؒ کے دو قومی نظریہ کو
ختم کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے لیے وہ پاکستان کے سیکولر عناصر کو استعمال کر
رہے ہیں۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ جب مشرقی پاکستان کو بھارت نے فوجی طاقت سے
بنگلہ دیش بنایا تھا تو اُس وقت بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے تاریخی
بیان دیا تھا۔’’کہ بھارت نے قائد اعظم ؒ کا دو قومی نظریہ خلیج بنگال میں
ڈوبو دیا ہے۔ مسلمانوں سے ہندوستان پر ایک ہزار سال کی حکمرانی کا بدلہ بھی
لے لیا ہے‘‘۔بھارتی فوج کے چیف بھی بیان دے چکے ہیں کہ پاکستان کو سیکولر
بننا ہو گا۔ ان حالت میں اگر پاکستان بھارت سے مقابلہ کرنا چاہتا ہے۔ تو
اِسے قائد اعظم ؒ کے دو قومی نظریہ اور پاکستان میں مدینہ کی اسلامی فلاحی
ریاست بنانے کے وژن کو سامنے رکھنا پڑھے گا۔ اس کا وعدہ عمران خان نے بھی
اپنی منشور میں پاکستانی عوام کے سامنے رکھا تھا ۔ کہ وہ پاکستان کو علامہ
اقبالؒ کے خوابوں اور تحریک پاکستان کے دوران برصغیر کے مسلمانوں سے قائد
اعظم ؒکے دعدے کہ پاکستان کو مدینہ کی فلاعی ریاست کے مطابق بنائیں گے ۔
پاکستان کے بانی قائد اعظم محمد علی جناح ؒ نے تحریک پاکستان کے دوران کہا
تھا۔ جس دن ہندوستان میں پہلا ہندو مسلمان ہو اتھا تو پاکستان تو اسی دن سے
بن گیا تھا۔ پھرقائد اعظم ؒ نے اپنی جمہوری جدو جہد اوردلیل کی بنیاد پر
انگریزوں اور ہندوؤں کو شکست دے کر پاکستان حاصل کیا تھا۔ہندوؤں نے کہا تھا
کہ قومیں اوطان (وطن ) سے بنتیں ہیں۔ اس لیے مسلمان اور ہندو ایک قوم ہیں۔
قائد اعظم ؒ نے ہندوؤں کے اِس بیانیہ کو رد کیا اور کہا کہ قومیں مذہب
اورنظریات سے بنتیں ہیں۔ اس جاندار بیانیہ پر دو قومی نظریہ کی بنیاد پر
پاکستان بنایا تھا۔ قائد اعظم ؒ نے مسلمانوں کو نعرہ کہ پاکستان کا مطلب
کیا ’’ لا الہ الا اﷲ‘‘ بن کے رہے پاکستان۔ لے کے رہیں پاکستان اور مسلم ہے
تو مسلم لیگ میں آ۔ قائد اعظمؒ نے ہندوؤں کو اپنے جد وجہد سے شکست دے کر
دوقومی نظریہ کی بنیاد پر پاکستان حاصل کیا تھا۔ ہندو قائد اعظمؒ کے دوقومی
نظریہ کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
عیسائی اس لیے مسلمانوں کے مخالف ہیں کہ وہ اس وقت دنیا میں غالب ہیں۔ اس
سے قبل مسلمانوں نے مدینہ کی اسلامی ریاست کے قیام کے بعد ۹۹؍ سال میں رومی
طاقت کو شکست دے کر اس وقت کی دنیا کے غالب حصہ پر قبضہ کر لیا تھا۔ ایک
ہزار سال سے زیادہ دنیا پر شاندار اور کامیاب طریقے سے حکومت کی۔آخرمیں
عثمانی خلافت تین براعظموں پر حکومت کر رہی تھی۔ اس کے بعد عیسائیوں
نے۱۹۲۴ء میں پہلی عظیم کے بعد عثمانی حکومت کو ختم کیا تھا۔ اسلامی دنیا کو
چھوٹے چھوٹے راجوڑوں میں تقسیم کرکے پھرآپس میں بانٹ لیا۔عیسائیوں کا سرغنہ
امریکا، اس وقت دنیا پر نیو ورلد آڈر مسلط کیا ہوا ہے۔اسلامی دنیا میں اس
کے پٹھو حکمرا ن مسلمان عوام پر حکمرانی کر رہے ہیں۔ ویسے بھی کوئی بھی
غالب قوت کمزروں کو اپنے ایجنڈے پر زندہ رکھتے ہیں۔
یہ ساری کہانی سنانے کا مقصد اہل وطن کو یہ بتانا مقصد ہے کہ بھارت نے سوچی
سمجھی پالیسی کے تحت پاکستان پر حملہ کیا ہے۔ پہلے گریٹ گیم کے تینوں ملکوں
نے پہلے پاکستان کی معیشت کمروز کرنے کے پاکستان کی انسٹالیشن پر حملے
کروائے۔ اسرائیل نے اپنا میڈیا استعمال کر کے دنیا میں پاکستان اور
مسلمانوں کو انتہا پسند اور دہشت گرد ثابت کیا۔ امریکا نے دوستی کے روپ میں
دشمنی کر کے پاکستان میں قوم پرستوں کو خرید کے کر تحریک طالبان پاکستان
بنائی۔ امریکا نے بلیک واٹر اور اپنے دہشت گرد ریمنڈڈیوس جیسے جاسوسوں کے
ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کرواتا رہااور اس کوٹی ٹی پی( تحریک طالبان
پاکستان) سے ذمہ داری قبول کرواتا رہا۔ قوم پرستوں کی برین واشنگ کی اور
پاکستان کی فوجی انسٹالیشن پر حملے کروائے۔ بھارت نے الطاف حسین اور افغان
قوم پرست ،امریکا اور بھارتی پٹھو حکومتوں کے ذریعے ن کو استعمال کر اور
خود اپنے جاسوس کلبھوشن یادیو کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کرائی۔ بھارت
نے خود ہی اپنے ملک میں دہشت گردی کروا کے الزام پاکستان پر لا د کر بلا آ
خر پاکستان پر حملہ کر دیا۔
صاحبو!یہ سوچا سمجھا منصوبہ ہے ۔ ان ساری باتوں کا بوجھ ڈکٹیٹر مشرف پر
پڑھتا ہے۔ جس نے امریکا کو کھلی چھٹی دے رکھی تھی۔ محب وطن پارٹیاں اور خود
عمران خان ان باتوں کے خلاف تھا جس پر اسے اس کے مخالف طالبان خان بھی کہتے
تھے۔ اﷲ کا شکر ہے کہ اب فوج نے بھی کہہ دیا ہے کہ ہم کسی کے لیے جنگ نہیں
لڑیں گے۔ اب دنیا کو ڈو مور کرنا چاہیے۔ اﷲ کا شکر ہے کہ حکومت فوج اور
عوام گریٹ گیم کے تینوں ملکوں کے برخلاف ہے اور ایک پیج پر ہے۔پاکستانی
عوام اور سیاسی پارٹیوں کو اپنی حکومت سے بھر پور یکجہتی کا مظاہرہ کرکے
بھارت کے دانت کھٹے کرنے چاہییں۔ خوشی کی کا موقعہ ہے کہ پارلیمنٹ کے
مشترکہ اجلاس میں بھارتی حملہ کے خلاف حکومت اور اپوزیشن یک جان ہو گئی ہے۔
اس وقت عمران حکومت ڈپلومیسی میں کامیاب جارہی ہے۔ انصاف پسند دنیا جو
پاکستان کے خلاف منفی پرپیگنڈا کا شکار ہو گئی تھی۔ عمران خان کی امن کی
کوششوں کی تعریف کرنے لگی ہے۔ خود بھارت میں سکھ اور انصاف پسند طبقے
پاکستان کی امن پسندی کے تعریفیں کر رہے ۔ بھارت میں۱ ۲؍ اپوزیشن کی
پارٹیوں نے موددی سے بیزاری ظاہر کر دی ہے۔ عمران خان نے کیا دانشمندانہ
اور جرأت کی بات کی ہے کہ پاکستان کوناجائزتنگ نہ کرو کیونکہ پاکستان نے
اپنے وطن کی حفاظت کے ٹیپو سلطان بننا پسند کیاہے نہ بہادر شاہ ظفر جس نے
شکست قبول کر لی تھی۔ الحمد اﷲ پاکستان ایک ایٹمی اور میزائل قوت ہے۔مسلمان
جہادی پس منظر رکھنے والے لوگ ہیں۔ دنیا انہیں پہلے بھی آزما چکی ہے ۔
مسلمانوں کو جنگ سے پناہ مانگنے کی تعلیم دی گئی ا ور اگر دشمن جنگ چھیڑ دے
تو پھر اگر مسلمان نہیں تو پھر کوئی نہیں۔ اس نازک موقعہ پر او آئی سی کو
دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کے دشمن کو اپنی میٹنگ میں دی گئی
دعوت واپس لی لینا چاہیے ورنہ ان پر بھی مشکل وقت آسکتا ہے۔ اگر بھارت
پاکستان کو ختم کرنے کی کوشش کرے گا تو خود بھی ختم ہو جائے گا۔ اﷲ پاکستان
کی حفاظت فرمائے آمین۔ |