پاکستان سپر لیگ کی رونقیں متحدہ عرب امارات سے پاکستان
منتقل ہو چکی ہیں۔ کراچی کا نیشنل سٹیڈیم سنیچر کو لاہور قلندرز اور اسلام
آباد یونائیٹڈ کے میچ کی میزبانی کرے گا۔
|
|
پاکستان سپر لیگ کے آخری مرحلے کے میچ لاہور اور کراچی میں کھیلے جانے تھے
لیکن براڈ کاسٹرز کے ساز و سامان اور آلات کی بروقت لاہور منتقلی نہ ہونے
کے سبب پاکستان کرکٹ بورڈ نے تین مارچ کو یہ فیصلہ کیا تھا کہ پاکستان میں
ہونے والے تمام آٹھ میچ کراچی میں ہوں جن میں 17 مارچ کو کھیلا جانے والا
فائنل بھی شامل ہے۔
یاد رہے کہ کراچی دوسری مرتبہ پی ایس ایل کے فائنل کی میزبانی کر رہا ہے۔
پاکستان سپر لیگ میں اب تک کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی پلے آف میں
جگہ بنا چکی ہیں اب یہ فیصلہ ہونا باقی ہے کہ پوائنٹس ٹیبل پر ان میں سے
کونسی ٹیم سرفہرست رہتی ہے۔
|
|
پلے آف میں پہنچنے والی بقیہ دو ٹیمیں کون سی ہوں؟ اس کے لیے تین ٹیموں
اسلام آباد یونائیڈڈ ، کراچی کنگز اور لاہور قلندرز کے درمیان مقابلہ ہے۔
|
|
اسلام آباد یونائیڈڈ نے نو میچ کھیل کر آٹھ پوائنٹس حاصل کیے ہیں۔ کراچی
کنگز کے آٹھ میچوں میں آٹھ پوائنٹس ہیں جبکہ لاہور قلندرز کے آٹھ میچوں میں
چھ پوائنٹس ہیں۔ اس طرح کراچی کنگز اور لاہور قلندرز کے پاس ابھی دو دو میچ
باقی ہیں اور ان دونوں ٹیموں کے پاس پلے آف میں جانے کا اچھا موقع موجود ہے۔
لیگ میں شریک چھٹی ٹیم ملتان سلطانز مایوس کن کارکردگی دکھانے کے بعد پلے
آف سے پہلے ہی باہر ہو چکی ہے۔ملتان سلطانز کی ٹیم نو میں سے صرف دو میچ ہی
جیت پائی۔
نیشنل سٹیڈیم کا نیا روپ
پاکستان کرکٹ بورڈ نے گذشتہ سال پی ایس ایل فائنل کے بعد نیشنل سٹیڈیم
کراچی کی حالت بہتر بنانے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔ اس سلسلے میں تمام
انکلوژرز پر نئی چھت نصب کی گئی ہے تاہم اب بھی چند انکلوژرز پر چھت کی
تنصیب بروقت مکمل نہیں ہو سکی۔ مختلف انکلوژرز میں نئی کرسیاں لگائی گئی
ہیں۔
|
|
سٹیڈیم کی مرکزی عمارت میں چیئرمین باکس، ڈریسنگ رومز اور میڈیا کے لیے
سہولیات کو بہتر کیا گیا ہے۔ دو پریس باکس اور کمنٹری باکس کے علاوہ پریس
کانفرنس کے لیے ایک علیحدہ کمرہ بھی بنایا گیا ہے۔
سٹیڈیم کے باہر سڑک پر پاکستان سپر لیگ کے خیر مقدمی بینرز کے علاوہ مختلف
کھلاڑیوں کے کٹ آؤٹ بھی رکھے گئے ہیں۔
سکیورٹی اور ٹریفک پلان
پاکستان سپر لیگ کے میچوں کے دوران سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے
گئے ہیں۔ نیشنل سٹیڈیم سے ملحقہ سڑکوں پر کنٹیٹرز رکھ دیے گئے ہیں۔
|
|
کراچی پولیس کے سربراہ ڈاکٹر امیر شیخ کا کہنا ہے کہ میچوں کے دوران
یونیورسٹی روڈ، آغا خان ہسپتال اور لیاقت ہسپتال آنے والی سڑک کھلی رہے گی
البتہ کارساز، ڈالمیا اور حسن سکوائر سے سٹیڈیم آنے والے راستے بند رہیں گے۔
انتظامیہ نے کرکٹ شائقین کی سہولت کے لیے شٹل سروس چلانے کا بھی اعلان کیا
ہے۔ پانچ مقامات پر پارکنگ ایریا بنائے گئے ہیں۔
نیشنل سٹیڈیم اور اس کے اطراف تقریباً 13 ہزار پولیس والے ذمہ داریاں
سنبھالیں گے جبکہ رینجرز کے اہلکار بھی بڑی تعداد میں ڈیوٹی پر موجود ہوں
گے۔
اس کے علاوہ بڑی تعداد میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں جبکہ تمام
صورتِ حال پر نظر رکھنے کے لیے کنٹرول روم بھی بنایا گیا ہے۔
|
|
پاکستان سپر لیگ کا ازسرنو ترتیب دیا گیا پروگرام
نو مارچ: لاہور قلندرز بمقابلہ اسلام آباد یونائیٹڈ
دس مارچ: کراچی کنگز بمقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز
11 مارچ: لاہور قلندرز بمقابلہ ملتان سلطانز، کراچی کنگز بمقابلہ پشاور
زلمی
13 مارچ: پہلے اور دوسرے نمبر کی ٹیموں کے درمیان کوالیفائر
14 مارچ :تیسرے اور چوتھے نمبر کی ٹیموں کے درمیان ایلیمنیٹر ون
15 مارچ: ایلیمنیٹر ٹو
17 مارچ: فائنل |