آج سے ہزاروں سال پہلے لوگ ایک ملک سے دوسرے ملک پیدل سفر
کیا کرتے تھے ۔پھر انسان میں جب تھوڑی سمجھ بوجھ آئی تو گھوڑوں اور اونٹوں
کا استعمال ہونے لگا۔ جس سے سفر میں آسانیاں پیدا ہونے لگیں۔ جس سفر کو طے
کرنے میں سال لگ جاتا تھا وہ مہینوں میں طے ہونے لگا ۔ پھر دنیا نے تھوڑی
اور ترقی کی اور جن ممالک کی سرحدیں سمندری حدود سے لگتی تھیں انہوں نے
کشتیاں اور انسانی طاقت سے چلنے والے بحری جہاز تعمیر کیے جس سے اس سفر کو
چند مہینوں میں لا دیا گیا۔ پھر ٹیکنالوجی میں جدت آئی اور انسانی طاقت کی
جگہ میکینکل مشینری کام کرنے لگی ۔ جس نے انسان کو مزید سہولیات سے متعارف
کروایا جن میں گاڑیاں اور ریل گاڑیاں بھی موجود تھی اور اس وقت بحری جہاز
بھی مشینری سے چلنے لگے تھے۔
اس وقت کے لوگ ان ایجادات سے خوش ہوا کرتے تھے۔ لیکن انسان کچھ اور ہی سوچ
رہا تھا کیونکہ انسان کو ایک مسلم سائنسدان بتا گیا تھا کہ انسان بھی
پرندوں کی طرح ہوا میں اڑ سکتا ہے۔ جس کے بعد ہوائی جہاز کو متعارف کروایا
گیا اور اب ایک ملک سے دوسرے ملک جانے کے لیے ہوائی جہاز ہی بہترین ذریعہ
سمجھے جاتے ہیں۔ لیکن آج بھی اس ترقی یافتہ دور دنیا میں کئی ایسے ممالک
ہیں جن میں ابھی تک جہازوں کی آمد و رفت کے لیے ائیرپورٹ کا وجود ہی نہیں
ہے اسی وجہ سے یہاں ہوائی جہاز نہیں اتر سکتے ہیں۔ ان ممالک میں آنے والے
افراد کو کسی قریبی ممالک پر اتر کر وہاں سے بذریعہ ٹرین، بس یا تیز رفتار
کشتیوں کا سہارا لینا ہوتا ہے ۔ آج ہم ایسے ہی ممالک کا ذکر کریں گے جہاں
اب تک ائیرپورٹ کا وجود ہی نہیں ہے ۔
|
Andorra
انڈورا ہسپانیہ کے درمیان گھرا ہوا ایک چھوٹا سا ملک ہے۔ اس ملک کی کل
آبادی 83 ہزار افراد پر مشتمل ہے ۔ اس ملک میں ہر سال 1 کروڑ سیاح سیاحت کے
لیے آتے ہیں اور سیاحت کا شعبہ ہی اس ملک کی آمدنی کی بڑی وجہ ہے۔ اس ملک
میں کوئی ٹیکس نہیں لیا جاتا ہے اس لیے یہ ایک خوشحال ملک ہے ۔ جس کا کوئی
بادشاہ نہیں ہے۔ اس ملک آنے کے لیے فرانس کا ائیرپورٹ استعمال کیا جاتا ہے۔ |
|
Liechtenstein
یہ ملک 160 مربع کلو میٹر رقبہ پر پھیلا ہوا اپنے اندر 35 ہزار افراد کو
جگہ دیے ہوئے ہے۔ یہاں بھی کوئی ائرپورٹ موجود نہیں ہے۔ اس کے قریبی ملک
میں سوئٹزر لینڈ آتا ہے ۔ جہاں پر مسافر اتر کر ہیلی کاپٹر یا مزید ذرائع
سے اپنا سفر طے کرتے ہیں۔
|
|
Monaco
یہ یورپ میں واقع ایک بہت چھوٹا سا ملک ہے جو فرانس کی سرحد کے ساتھ موجود
ہے جبکہ اس ملک کے مرکز سے اٹلی صرف 16 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ اس ملک میں
کام کرنے والے زیادہ تر اطالوی اور فرانسیسی ہیں۔ اس ملک کی آبادی37 زار
افراد پر مشتمل ہے ۔یہ نہایت ہی چھوٹا سا ملک ہے اس لیے یہاں ائیرپورٹ کا
وجود ہونا ہی ناممکن ہے۔ یہاں آنے والے سیاح اٹلی یا فرانس میں پہنچ کے
ٹرین یا گاڑیوں پر سفر کر کے یہاں پہنچتے ہیں۔
|
|
San marino
یہ ملک بھی بغیر ائیرپورٹ کے ہے اور یہ ملک 301 عیسوی میں ایک عیسائیوں نے
تعمیر کیا تھا۔اس لیے اس ملک کا نام سن مرینو رکھ دیا گیا۔ یہ ملک چاروں
اطراف سے اٹلی سے گھرا ہوا ہے اور یہاں کی آبادی 33 ہزار افراد پر مشتمل ہے۔
یہ ایک آزاد ملک ہے۔ یہاں آنے والے سیاح اور کاروباری لوگ اٹلی کا ائیرپورٹ
استعمال کرتے ہیں۔ یہ یورپ کا تیسرا سب سے چھوٹا ملک ہے ۔ لیکن یہاں سیاح
پاکستان سے بھی زیادہ آتے ہیں۔ اور آمدنی کے اعتبار سے سیاحت کا شعبہ اس
ملک کی معیشت میں 25 فیصد مدد کرتا ہے-
|
|
Vatican city
یہ ایک شہر نما ملک ہے اور خود ہی دارالحکومت ہے۔ یہ اٹلی کے شہر روم میں
واقع ایک خود مختار ریاست ہے ۔اس ملک کو مسیحت کا گڑھ بھی کہا جاتا ہے ۔ اس
شہر کا مکمل خرچہ سوئٹزر لینڈ حکومت اٹھاتی ہے ۔البتہ یہ آزاد ممالک میں اب
تک کا سب سے چھوٹا ملک ہے ۔اس ملک میں بسنے والے افراد کی تعداد ایک ہزار
ہے اور یہاں پہنچنے کے لیے روم شہر کا ائیرپورٹ استعمال کیا جاتا ہے۔
|
|