گزشتہ روز خواتین کے عالمی دن کودنیا بھر کی طرح پاکستان
میں بھی سرکاری اور سماجی تنظیموں کی جانب سے بھر پور طریقہ سے منایا گیا
مختلف شہروں میں ہونے والی آگہی واک میں شریک خواتین نے پلے کارڈز،پوسٹرزکے
زریعے اپنے خیالات،مطالبات کی جہاں ترجمانی کی وہیں لاھور میں ہونے والی
واک کو بعض حلقوں کی جانب سے خاص طور پرسوشل میڈیا پر تنقیدکا سامنا بھی
کرنا پڑا،امسال گزشتہ سالوں کی نسبت زیادہ تعداد میں بڑے شہر ہی نہیں چھوٹے
شہروں میں بھی مردوں کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اُنکے مطالبات خاص
طور پر اسلامی اور ملکی قوانین کے مطابق حقوق دینے کے حق میں مظاہرہ کرتے
دیکھا گیا ،بعض جگہوں پر مردوں نے ایسے پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھا جن پر
مردوں کی جانب سے ہونے والی زیادتیوں ،گھریلو تشدد کے خلاف نعرے درج تھے
سانچ کے قارئین کرام !میرے شہر اوکاڑہ میں بھی خواتین کے عالمی دن پر
سرکاری اور سماجی تنظیموں کی جانب سے آگہی تقریبات اور واک کا بھرپور
اہتمام کیا گیا جن میں مختلف شعبہ جات میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے
والی خواتین کے ساتھ دیہاتوں ،قصبوں کی غریب خواتین کو بھی مدعو کیا گیا
تھا ان تقریبات میں مقررین کا کہنا تھا کہ وطن عزیز پاکستان میں خواتین
اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر زندگی کے تمام شعبہ جات میں نمایاں کارکردگی
کا مظاہرہ کر رہی ہیں ،خواتین کو معاشرہ میں ان کا جائز مقام دینے سے ہی
ملکی ترقی کا خواب حقیقت کا روپ دھار سکتا ہے ،دین اسلام کی تعلیمات اور
پاکستان کے آ ئین نے جو حقوق خواتین کو دیے ہیں ان سے آگہی وقت کی ضرورت ہے
،خواتین کو معاشی اور معاشرتی جدوجہد میں برابری کی بنیاد پر شرکت کے مواقع
دیناانتہائی ضروری ہے ،اسلام نے عورت کو پستی سے نکال کر معاشرے میں عزت
واحترام دیا ،آج وطن عزیز پاکستان میں خواتین سیاست ، صحافت ، سرکاری
ملازمتوں ،بینکنگ سیکڑ، سائنس وٹیکنالوجی کے شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کے بل
بوتے پر کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں، خواتین کے عالمی دن کے موقع پر محکمہ
بہبود آبادی کے زیر اہتمام منعقدہ آگہی واک اس لحاظ قابل ذکر تھی کہ محکمہ
کے افسران نے ادارہ ہذا کی خواتین کے ساتھ ملکر واک کی قیادت کی واک میں
محکمہ بہبود آبادی کے افسران جاوید اقبال گجر، محمد بخش ،سوشل ویلفیئر
آفیسر محمد عارف جج ،ڈسٹرکٹ خطیب قاری سعید عثمانی ،راقم الحروف (محمد
مظہررشید چودھری) ،سلیم جوئیہ ،نوجوان صحافی عرفان اعجاز اور دیگر نے شرکت
کی ،دوسری تقریب دی سٹی سکول اوکاڑہ کیمپس میں منعقد ہوئی جس میں طالبات نے
خوبصورت ٹیبلو ز اور خاکوں کے زریعے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر عورت کی
عظمت اور اس سے روا رکھے جانے والے رویوں کی عکاسی کی تقریب میں پرنسپل مسز
رفعت احمد ،معروف سماجی ورکرمس صائمہ رشید ایڈووکیٹ ،میجر ڈاکٹر حنا ،ڈاکٹر
ینیب مکرم نے خطاب کرتے ہوئے خواتین کو درپیش مسائل اور حکومت وسماجی
تنظیموں کی جانب سے کیے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی مس صائمہ رشید ایڈووکیٹ
نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق ملک میں 74 فیصد خواتین ایسی
ہیں جنھوں نے چھ برس سے کم تعلیم حاصل کر رکھی ہے ،پشتون خواتین اس معاملے
میں سب سے پسماندہ ہیں سندھ کے غریب ترین خاندانوں میں سے 40 فیصد خوراک کی
کمی کا شکار ہیں، جب کہ قومی سطح پر یہ شرح 13.2 فیصد ہے انکا کہنا تھا کہ
بعض جگہوں پرغربت کی وجہ سے عورتیں اپنے خاندان کی معاشی ضروریات کو پورا
کرنے کے لیے کام کرتی ہیں لیکن انھیں وہاں بھی سخت رکاوٹوں کا سامنا کرنا
پڑتا ہے جن میں صنفی تعصب، کم مواقع اور کم اجرت شامل ہیں ان وجوہات کی وجہ
سے خواتین کا کام کرنے والی جگہوں پر معاشی استحصال ہو رہا ہے غریب خواتین
ہر جگہ یکساں طور پر پسماندہ ہیں جنکے لئے حکومت اور سماجی تنظیموں کو مل
جل کر ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہو گا تیسری بڑی تقریب پاکستان تحریک
انصاف خواتین ونگ ضلع اوکاڑہ کے زیر اہتمام منعقد ہوئی جس کی مہمان خصوصی
ڈسٹرکٹ چیف ایگزیکٹوآفیسر ایجوکیشن غزالہ انور تھیں جبکہ مہمانان اعزاز میں
سابق صدر پی ایم اے ڈاکٹر افتخار امجد ، سماجی ورکر و سابق سینئر نائب صدر
ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن مس صائمہ رشید ایڈووکیٹ ،حرا شفیق ،پی ٹی آئی رہنما
میجر(ریٹائرڈ)احمد،معروف براڈکاسٹروکمپیئر الطاف سومرو (سومی) تھے ، تقریب
سے خطاب کرتے ہوئے مس صائمہ رشید ایڈووکیٹ نے کہا کہ ارشاد ربانی ہے "اے
لوگوں اﷲ سے ڈرو جس نے تم سب کو ایک انسان سے پیدا کیا ہے" قرآن کریم میں
تاکید کی گئی "عورتیں تم مردوں کے لیے لباس ہیں اور تم بھی عورتوں کے لیے
لباس ہو"یعنی مرد و عورت ایک دوسرے کی ضرورت اور ایک دوسرے کی خدمت کے لئے
ہیں ، ایک اور جگہ ارشاد ہوتا ہے " اپنی زندگی میں اپنی عورتوں کے ساتھ
انصاف اور خوش اخلاقی سے پیش آؤ" ۔موجودہ دور میں مغربی تہذیب کو دم بھرنے
والے جانتے ہیں ہیں وہاں بھی عورت کو اُس وقت عزت یا معاشی طور پر مضبوط
کیا جاتا ہے جب وہ مرد کی طرح ذمہ داریوں کا بوجھ اُٹھانے کو تیار ہو ،دین
اسلام نے عورت پر احسان عظیم کیا اُسکو ذلت اور پستی کے گڑھوں سے نکال کر
بے پناہ حقوق عطا کیے حضرت محمد ﷺ رحمۃ العالمین بن کر تشریف لائے آپ ﷺ نے
فرمایا "جس نے تین لڑکیوں کی پرورش اور تعلیم تربیت کی، انکی شادی اور ان
کے ساتھ (بعد میں بھی) حسنِ سلوک کیا تو اس کے لیے جنت ہے"اسلام نے علم کو
فرض قرار دیا ، مرد وعورت دونوں کے لیے علم حاصل کرنا ضروری قرار دیتے ہوئے
اس راہ میں رکاوٹوں اورپابندیوں کو ختم کردیااسلام میں لڑکیوں کی تعلیم
وتربیت کی طرف خاص توجہ دلائی گئی ،کیونکہ علم کے بغیر عورت نہ تو اپنے
حقوق کی حفاظت کرسکتی ہے اور نہ ہی اپنی ذمہ داریوں کواحسن انداز میں ادا
کرسکتی ہے اسی لیے دین اسلام میں مرد کے ساتھ ساتھ عورتوں کی تعلیم وتربیت
کو انتہائی ضروری قرار دیا گیا ہے،ضلعی صدر پی ٹی آئی خواتین ونگ اوکاڑہ
ومرکزی صدر ہیومن رائٹس پروٹیکشن فاونڈیشن پاکستان شازیہ احمدنے خواتین
کوباصلاحیت اور معاشی طور پر مضبوط بنانے کے لئے پی ٹی آئی حکومت اور اپنی
سماجی تنظیم کی جانب سے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا بعدازاں شازیہ احمد نے
مستحق خواتین میں امدادی چیک اور سلائی مشین تقسیم کیں چوتھی بڑی تقریب ایف
ایم ریڈیو 105.4پر خواتین کے لئے خصوصی پروگرام تھا جس میں قومی و سماجی
تنظیم "ماڈاـ" رجسٹرڈ کی جانب سے مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں
کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی خواتین کو پھول پیش کیے اور اُنکی صلاحیتوں
کا اعتراف کیا پروگرام میں پروفیسر عائشہ سلمان ، پروفیسر اسماء رشید ،
شاعرہ /ناو ل نگار محترمہ شبانہ زیدی ،سماجی ورکر و سینئر نائب صدر مس
صائمہ رشید ایڈووکیٹ نے اظہار خیال کیا اور سوالات کے جوابات دیے،پانچویں
بڑی تقریب ڈسٹرکٹ انڈسٹریل ھوم محکمہ سوشل ویلفیئر کے زیر اہتمام منعقدہ
ہوئی تقریب سے معروف سماجی ورکر مس صائمہ رشید ایڈووکیٹ ،انچارج ادارہ ہذا
محمد عارف جج ، ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر چودھری شاہد اقبال ودیگر نے
خطاب کیا ،خواتین ڈے کے حوالہ سے ادارہ کی طالبات کے درمیان تقریری مقابلے
کا بھی انعقاد کیا گیاجس میں اول انشرہ ،دوئم آمنہ اور سوئم ماہ نورجبکہ
ارفع رشید اور آئرہ رشید کو بہترین کارکردگی پر ٹرافیاں اور سرٹیفکیٹ سے
نوازا گیا تقریب کی مہمان خصوصی معروف سماجی ورکر مس صائمہ رشید ایڈووکیٹ
تھیں جبکہ مہمانان اعزاز میں انچارج ادارہ ہذا محمد عارف جج ، ڈپٹی
ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر چودھری شاہد اقبال،میڈیکل سوشل ویلفیئر آفیسر اشتیاق
احمد خاں ، راقم الحروف (محمد مظہررشید چودھری) ، ڈی او لٹریسی ملک سلیم
حیدر تھے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مس صائمہ رشیدایڈووکیٹ نے کہا کہ خواتین
کو اپنے حقوق کا مطالبہ کرنے سے پہلے فرائض کی ادائیگی بھر پور طریقہ سے
ادا کرنی چاہیے وطن عزیز میں خواتین کی ترقی کے لئے حکومت نے جو اقدامات
کیئے ہیں ان پر عمل درآمد اُس وقت ہی ممکن ہو سکے گا جب آج کی عورت تعلیم
یافتہ ہوگی دین اسلام کی تعلیمات پر عمل کر کے ہم اپنے حقوق حاصل کر سکتے
ہیں غیر اسلامی رسوم و روایات عورت کی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہیں تمام تر ملکی
قوانین کے باوجود آج بھی عورت کو وراثت میں حق نہیں دیا جارہا ،خاص طور
پردیہاتوں اور دور دراز علاقوں میں رہنے والی خواتین کی زبردستی شادی اور
کم سنی کی شادی ،قرآن سے شادی خواتین کے حقوق کی راہ میں بڑی رکاوٹ
ہیں،تقریب سے انچارج ادارہ ہذا محمد عارف جج ، ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر
چودھری شاہد اقبال ، ڈی او لٹریسی ملک سلیم حیدر نے بھی خطاب کیاتقریب میں
طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی اختتام پرآگہی واک بھی کی گئی ٭٭٭ |