غور کیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ حال ہی میں زمین میں
موجود سرحدیں تبدیل ہوتی رہی ہیں ۔ لیکن یہ جان کر آپ کو ضرور حیرانی ہوگی
کہ زمین کی سرحدیں جغرافیائی حالات کی وجہ سے خودبخود بھی تبدیل ہورہی ہیں۔
ایسا براعظم افریقہ کے ساتھ ہو رہا ہے جو ٹوٹ رہا ہے جس کے بعد زمین پر ایک
نیا براعظم تشکیل پاجائے گا۔
|
|
ماہرین کے مطابق ہماری زمین کے تشکیل پانے سے لے کر اب تک اس میں مختلف
تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں۔ زمین میں تبدیلی کی ایک بڑی وجہ اس کی بیرونی
سطح کے نیچے موجود ٹیکٹونک پلیٹس ہیں جن کی حرکت سے زمین کی اوپری سطح میں
تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں۔
ان پلیٹوں کی وجہ سے زمین کئی ہزار سال قبل سے نہایت مختلف ہے۔ براعظم
افریقہ فی الحال اس تبدیلی کا سب سے زیادہ شکار ہے۔
گزشتہ کچھ عرصے سے افریقہ کے کئی ممالک میں زمین پر دراڑیں پڑنے کا سلسلہ
شروع ہوا ہے جس نے مقامی آبادی کو خوف میں مبتلا کردیا ہے۔
اس سلسلے میں ایک بڑی دراڑ سنہ 2005 میں سامنے آئی جب ایک 60 کلو میٹر
طویل دراڑ نے ارضیاتی ماہرین کو اپنی طرف متوجہ کرلیا۔ یہ دراڑ صرف 10 دن
میں تشکیل پائی اور ماہرین کے مطابق اس کے پھیلنے کا عمل جاری ہے۔
اس وقت افریقہ میں رفٹ ویلی براعظم کو دو حصوں میں تقسیم کرنے والی ہے۔ یہ
دراصل وہ علاقہ ہے جہاں ایک دراڑ مسلسل پھیل رہی ہے اور ماہرین کے مطابق
افریقہ کا علاقہ یہاں سے دو حصوں میں تقسیم ہوجائے گا اور درمیان میں ایک
نیا سمندر ابھر آئے گا۔
دراصل ہماری زمین کی اندرونی سخت تہہ جسے لیتھو سفیئر کہا جاتا ہے ٹوٹ کر
ٹیکٹونک پلیٹس کی شکل اختیار کر لیتی ہے۔ ٹیکٹونک پلیٹس ٹھوس پتھر کی بڑی
بڑی سلیبیں ہوتی ہیں جو مختلف رفتار سے حرکت کرتی ہیں
جب 2 بڑی پلیٹس حرکت کرتے ہوئے ایک دوسرے سے دور ہوتی ہیں تو ان کے بیچ میں
خلا پیدا ہوجاتا ہے، جس کے بعد اوپر سے زمین نیچے دھنسنے لگتی ہے۔ رفٹ ویلی
میں بھی یہی ہورہا ہے۔
|
|
یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ افریقہ کا براعظم ٹوٹ جائے گا تو کیا ہوگا؟
ارضیاتی ماہرین کے مطابق اول تو ہم اس اہم واقعے کو دیکھنے کے لیے موجود
نہیں ہوں گے، کیونکہ یہ دراڑ سالانہ 6 سے 7 ملی میٹر کے حساب سے چوڑی ہورہی
ہے۔ اسے مکمل طور پر ٹوٹ کر دو حصوں میں تقسیم ہونے میں 1 کروڑ سال کا عرصہ
لگے گا۔
جب یہ بہت زیادہ چوڑی ہونا شروع ہوجائے گی تو قریب واقع بحیرہ احمر کا پانی
یہاں اوپر آنے لگے گا اور زمین پر ایک نیا بحیرہ تشکیل پائے گا۔
براعظم کے مکمل طور پر ٹوٹ جانے کے بعد افریقہ کا موجودہ براعظم مزید چھوٹا
ہوجائے گا، اور نیا براعظم صومالیہ اور شمالی ایتھوپیا پر مشتمل ہوگا۔
ماہرین کے مطابق ایک وقت آئے گا کہ ہماری زمین کا چہرہ اب سے مکمل طور پر
تبدیل ہوجائے گا۔
|