ٹوئٹر پر انڈے والا برگر کے چرچے

سوشل میڈیا کے ذریعے یہ تو آپ کو بھی معلوم ہی ہوگا کہ انڈے والے برگر کی کہانی آخر ہے کیا؟ اگر آپ کو نہیں معلوم تو ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ انڈے والابرگر کی کہانی اور شہرت ایک نیوز رپورٹر کی ویڈیو سے ہوئی تھی جس میں وہ ایک چینل کے لیے خبر رپورٹ کر رہے تھے تاہم ان کے ساتھ کھڑے لوگوں نے ان کی ناک میں دم کر دیا تھا-
 

image


دنیا کا تو اندازہ لگانا مشکل ہے لیکن پاکستان میں تو انڈے والا برگر پاکستان کی مقامی آبادی میں کافی مقبولیت کا حامل ہے ۔لیکن اس کے باوجود یہ کسی بڑے ریسٹورنٹ میں متعارف نہیں کروایا گیا جو انڈے والے برگرکے شوقین افراد یہ بول سکیں کہ فلاں فلاں مشہور ریسٹورنٹ کا انڈے والا برگر بہت ذائقے دار ہے ۔

اس اہم نقطے کو اجاگر کرنے کے لیے علی گل پیر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو جاری کی۔

انہوں نے مخلتف ریسٹورنٹس میں جاکر انڈے والے برگر کی فرمائش کی تاہم انہیں کہیں بھی انڈے والا برگر نہیں ملا۔

ان کی اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد مکڈونلڈز پاکستان نے بھی ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے ان سے انڈے والا برگر بنانے کا مشروط وعدہ کرلیا۔

مکڈونلڈز پاکستان کا کہنا تھا کہ ’ہم جانتے ہیں آپ ہمارے ساتھ مذاق کر رہے تھے ۔تاہم ہم نے آپ کی بات کو سنجیدگی سے لیا ہے اور اگر آپ اتنے لوگ اکٹھے کرسکے جو ہم سے انڈے والے برگر کی فرمائش کریں تو آپ کو انڈے والا برگر مل جائے گا۔
 


یاد رہے 2017 میں اوبر سکینڈلوں کے نشانے پر رہا۔ اِن میں اوبر پر خواتین ملازمین کی جانب سے جنسی تشدد، ڈیٹا چوری اور حکومتی ریگولیٹرز کو روکنے کے لیے غیر قانونی سافٹ ویئر کا استعمال جیسے الزامات شامل تھے اور اوبر کے چیف ایگزیکٹیو تراویس کالانک کو اپنے عہدے سے مستعفی ہونا پڑا تھا۔

پاکستان میں کریم کے اوبر میں ضم ہوجانے کی خبر کو لے کر سوشل میڈیا صارفین بظاہر کچھ پریشانی کا شکار نظر آتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کریم، اپنے شکایات سے نمٹنے کے آسان نظام کے باعث مقبول ہے۔

اور وہ جاننا چاہتے ہیں کہ اس ملاپ میں صارفین کا کیا ہوگا؟

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک کریم صارف حمنا زبیر نے اس خبر پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے اب تک صرف کریم کا استعمال کیا ہے اور جو چیز کریم کو الگ بناتی تھی وہ ان کی ’کسٹمر سیفٹی‘ تھی۔ اگر ضم ہونے کے بعد یہ ہاتھ سے نکل گئی تو سب سے زیادہ نقصان عورتوں کو ہوگا۔

ایک اور صارف فے الف نے اس خبر پر اپنا ردِعمل دیتے ہوئے ٹویٹ کی کہ یہ تو ایسے ہی ہو گیا جب آپ کی پسندیدہ خالہ، آپ کے ناپسند چچا سے شادی کر لے۔ اب چچا کے زیرِ اثر خالہ بدل جائے گی۔
 

YOU MAY ALSO LIKE: