میتھین گیس٬ مریخ پر زندگی کی موجودگی کے امکانات

یورپی خلائی جہاز نے مریخ کی سطح سے میتھین گیس کے اخراج کی تصدیق کی ہے۔

پہلی مرتبہ امریکی خلائی ادارے ناسا نے میتھین گیس کے بڑے پیمانے پر اخراج کی نشاندہی کی تھی اور اب یورپی خلائی جہاز مارس ایکسپرس نے بھی اِس کی تصدیق کر دی ہے۔
 

image


مریخ کی فضا میں میتھین گیس کی مقدار اور نوعیت سائنسدانوں کے درمیان موضوعِ بحث ہے۔

اِس گیس میں دلچسپی کی وجہ یہ ہے کہ زمین کی سطح سے نکلنے والی یہ گیس ارضیاتی عمل کے علاوہ حیات کی اقسام کی وجہ سے بھی پیدا ہوتی ہے۔

میتھین گیس مریخ کی فضا میں زیادہ دیر تک موجود نہیں رہ سکتی۔ اِس کا مطلب ہے کہ گیس کا اخراج زیادہ پرانا نہیں ہے۔

پہلی مرتبہ 15 جون 2013 کو امریکی خلائی گاڑی کریوسٹی روور نے مریخ کی فضا میں میتھین کا موجودگی کا پتہ لگایا تھا۔

مریخ پر میتھین گیس کی موجودگی کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔

اگر جرثومے ابھی بھی مریخ پر موجود ہیں تو وہ بھی ایک وجہ ہو سکتے ہیں۔ ماضی بعید میں جرثوموں سے پیدا ہونے والی میتھین بھی برف میں قید ہو سکتی ہے۔ برف کے پگھلنے سے قدیم زمانے کی یہ گیس نکل کر فضا میں آ سکتی ہے۔

لیکن مختلف ارضیاتی اعمال کے نتیجے میں بھی میتھین گیس پیدا ہوتی ہے۔ اِس کے لیے کسی حیاتیاتی عمل کی ضرورت نہیں ہوتی۔ ایسے ہی ایک ارضیاتی عمل کو سرپینٹائزیشن کہتے ہیں جس میں حدت اور پانی کی وجہ سے معدنیات کیمیائی طور پر تبدیل ہوتے ہیں۔ اِسی قدرتی عمل کے آخری نتائج میں سے ایک میتھین گیس کا پیدا ہونا ہے۔
 

image


سائنسدانوں نے مریخ پر موجود تقریباً ساڑھے تین ارب سال قدیم اور 154 کلومیٹر قطر والے گڑھے 'گیل کریٹر' اور اُس کے آس پاس کے علاقے کا بھی جائزہ لیا ہے جہاں سے گیس کا اخراج متوقع ہے۔ یہ عمل زمین پر بھی جانا پہچانا ہے جو زیرِ زمین چٹانوں کی دراڑوں اور قدرتی گیس فیلڈز میں ہوتا ہے۔

ناسا کے کریوسٹی روور نے مریخ پر میتھین گیس کا پتہ لگایا تھا۔ اِس گیس کے ملنے کا مطلب ہے کہ اِس سیارے پر ماضی یا حال میں زندگی ہو سکتی ہے۔

اِس سرخ سیارے پر میتھین گیس کی موجودگی سائنسدانوں کے لیے بہت دلچسپی کا باعث ہے کیونکہ زمین پر اس گیس کا پچانوے فیصد جرثوموں سے پیدا ہوتا ہے۔ اِس طرح یہ گیس مریخ پر زندگی کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔


Partner Content: BBC URDU

YOU MAY ALSO LIKE:

A European spacecraft has confirmed a report of methane being released from the surface of Mars. The methane spike was first measured by Nasa's Curiosity rover on the surface; now it has been confirmed by the Mars Express orbiter.