پلاسٹک کی تھیلیوں سے تیار کردہ انوکھا لباس

آپ نے دنیا بھر میں مختلف قسم کے مہنگے اور نفیس لباس دیکھیں ہوں گے لیکن آج ہم ایسے لباس کی بات کریں گے جسے نارتھ کیرولینا کی ایک 75 سالہ خاتون نے پلاسٹک کی 300 تھیلیوں سے تیار کیا ہے اور اسے دیکھ کر بڑے سے بڑے ماہرین بھی دنگ رہ گئے ہیں ۔
 

image


75 سالہ روسا نے تھیلیوں سے جیکٹ بناکر ری سائیکلنگ کی ایک نئی مثال قائم کی ہے ۔ دو ماہ کی محنت سے 300 پلاسٹک شاپنگ بیگ سے بنا یہ سوٹ تیار ہوا ہے ۔ تھیلیوں سے تیار کردہ یہ سوٹ دیکھنے میں ایسا لگتا ہے کہ جیسے اسے دھاگوں سے بنایا گیا ہو ۔

روسا کم عمر سے ہی اپنے خاندان کی کفالت کے لیے سلائی کا کام کیا کرتی تھیں جو ان کا شوق بھی تھا اور وہ اب تک متعدد کپڑے سی چکی ہیں۔

شاپنگ بیگز سے بنے اس سوٹ کے لیے روسا کی جانب سے باقاعدہ مرحلے طے کیے گئے ہیں پہلے مرحلے میں روسا نے پلاسٹک کی تھیلیوں کو پتلے ٹکڑوں میں کاٹا اور انہیں دھاگا نما شکل دی۔ اگلے مرحلے میں تھیلیوں سے بنے دھاگوں کے لیے ایک عدد خاص سوئی کی ضرورت تھی جو نہ ملنے کی صورت میں روسا نے خود بنائی اور اپنے کام کا آغاز کیا۔

ایک سال قبل اس نے ایک خاتون کے پاس پلاسٹک کی تھیلیوں سے بنا ایک پرس دیکھا جو اسے اور اس کی بیٹیوں کو بہت پسند آیا۔ گھر آکر روسا نے پرس کو بنانے کا طریقہ یوٹیوب پر سرچ کیا اور آخرکار تھیلیوں کی مدد سے رنگ برنگا پرس تیار کرلیا ۔
 

image


جس کے بعد روسا کو تھیلیوں کی مدد سے لباس تیار کرنے کا خیال آیا اور دو ماہ میں تھیلیوں سے بنا سوٹ تیار بھی کرلیا اور انہوں نے اس لباس کو ایک شادی کی تقریب میں زیب تن بھی کیا اور لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گئیں۔ ماہرین اس لباس کو فیشن نہیں آرٹ کا نام دیا ہے۔

YOU MAY ALSO LIKE:

The suit itself — which you’d swear was made of yarn if you didn’t touch it — would have been a lot pricier if someone had paid Ferrigno an hourly wage to make it. It took her two months (not continuously, but total), from that first stitch to lining both pieces with sheer brown cotton fabric.