رمضان میں پانی کا مسئلہ

بڑھتی ہوئے منگائی اور حکومت پاکستان پر امریکہ کی لگائی ہوئی آگ میں غریب عوام اس آگ میں دوچار ہورہے ہیں آئے دن ہمارے زندگیوں میں مسلسل زہر گھول رہے ہیں اس زلت اور ازیت کی زندگی میں ملک بھر میں غربت اور منگائی کا سیلاب بد سے بتر ہوتا جارہا ہیں ملک کے غریب عوام روٹی , علاج , لباس, گھر , تعلیم , نوکری, پانی, بجلی, گیس, عزت اور انصاف کے لیے ترس رہے ہیں اور زیادہ تر تو منگائی اور بےروزگاری سے تنگ آکر اجتمائی خودکشیاں کر رہیے ہیں ایک طرف شہری پانی کی قلت سے ودچار ہیں یہ اپنے شہر قائد کی غموں کی ماری مخلوق کی دل بستگی رنگین اور غمگین عوام کے ساتھ ایک فرمائشی ڈرامہ ہیے اگر یہ کسی نیک وبد مقصد کے حصول کا سوچا سمجھا اور قواعد کے ساتھ مرتب کردہ منصوبہ ہیے تو اس مقصد کے ظہور میں اتنی تاخیر کہوں؟ کیا پاکستان میں رہنے واے عوام کا یہ حق نہیں ہیں کہ وہ اپنے بنیادی حقوق کو حاصل کرسکے مل سکے اور بھی دنیا میں ممالک ہیے وہ اپنے عوام کو سہولتیں دینے کے لیے روز با روز نئے طریقے ایجاد کرتے اور ہمارے ملک میں جو ایجاد کردا چیزوں ختم کرنے پر مبلوس ہیے اور دنیا میں مذہبی ایا م اور خصوصی تہواروں پر عوام کو ریلیف دیا جا تا ہے مگر پاکستان کے حکمران ریلیف دینے کی بجا ئے الٹا عوام کو بنیا دی سہو لیات سے محر وم کر دیا ہے رمضا ن المبارک کے بابرکت مہینہ میں شہر قائد میں اشیاء خو ردو نوش کی قیمتوں میں اضا فے سے عوام شدید ذہنی اذیت کا شکار اور نفسیاتی ہوتے جارہیے اور کیوں نہیں ہونگے یہاں ایک مسلہ تو نہیں کے الیکٹرک کی جا نب سے لو ڈ شیڈنگ اور پانی قلت کی وجہ سے مر رہیے ہیے اس بابرکت مہینہ میں روز ہ دار ان کو غیر اعلا نیہ لو ڈ شیڈنگ کے باعث کی وجہ اور پانی نہ آنی کی صورت روزہ رکھنے اور پانی سے خشو ع وخضو ع کے ساتھ عبادات کر نے میں شدید دشواری کا سا منا کرنا پڑھتا ہیں یہاں اپنی ہجرت کالونی کی ہی مثال لے لو یہاں کسی کے گھر پانی پہنچ رہا اور کسی کے گھر میں تو پانی کا تو نام و نشان ہی نہیں تو کوئی اپنے ضروری کام سب چھوڑ چھاڑ کے پانی کے پیچھے اتنی دُور جاتے ہیں جیسے کوئی آب زم زم کا مبارک پانی ہو تو وہاں سے پانی لے کر آنا بندے کو اتنا ذلیل خور کر دیتا ہیے کہ وہ پورا دن کسی مزدوری اور مشکت سے کم نہیں ہوتا اب اس خوبصوت اور بابرکت مہینہ میں لوگ کام کرے یا بجلی , پانی , کے مسلہ کو حال کرتے پھرے اور کراچی میں قیامت خیز گرمی کے شہریوں میں افطاری کے لیے کوئی گھر میں پنہچتا بھی نہیں اور زیاد تر لوگ تو منگائی کے باعث اور پانی نہ ملنے کی وجہ سے ایدھی فاؤنڈیشن، سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ، عالمگیر ویلفیئرٹرسٹ، المصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی، جعفریہ ڈیزاسٹر سیل، فلاح انسانیت فاؤنڈیشن، خدمت خلق فاؤنڈیشن، چھیپا فاؤنڈیشن، ایدھی فاؤنڈیشن، الخدمت ویلفیئر سوسائٹی، خدمت اہلسنت کمیٹی اور دیگر فلاحی تنظیمیوں میں ہی افطاری کر لتے ہیے یہ کب تک چلے گا؟ تمہارے ہر نئے سال نئے وادوں , نئے قسموں اور غیر معمولی دلیلوں سے ہمارے کان پکگئے ہیں اب تو کچھ کرو کیا یہ رمضان بھی اسی طرح گزر جائے گا؟
 

Shoaib Ahmed Sohail
About the Author: Shoaib Ahmed Sohail Read More Articles by Shoaib Ahmed Sohail: 5 Articles with 3568 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.