ویسے تو ماہ صیام نام ہے اللہ کی رضا کی خاطر اپنی بھوک و
پیاس پر قابو پانے کا لیکن دیکھا یہ گیا ہے کہ اکثر افراد اس ماہ مبارکہ
میں معمول سے زیادہ غذا استعمال کرنے لگتے ہیں ۔سارا دن بھوکا رہنے کے بعد
میز پر موجود اشتہاءانگیز کھانے دیکھ کر ہاتھ روکنا مشکل ہوجاتا ہے‘جو بہت
سے مسائل مثلاًکھانے کا ہضم نہ ہونا‘ معدے میں گڑبڑ اور جلن کا احساس‘ پیٹ
میں گیس اور توانائی کی کم مقدار وغیرہ کا باعث بنتا ہے ۔ اس صورتحال پر
قابو پانے کیلئے یہ چند طریقے آزما کر دیکھیں جوآپ کو رمضان سے بھرپور
انداز میں لطف اندوز ہونے کا موقع فراہم کریں گے۔
سحری میں متوازن غذا کا استعمال توانائی کو برقرار رکھنے کے علاوہ افطار کے
وقت بھوک کے احساس کو کم کرتا ہے ۔ فائبر‘ پروٹین اور صحت کیلئے فائدہ مند
چربی والی غذا کھائیں تاکہ نظام انہضام بہتر رہے۔
زیادہ کھانے سے بچنے کیلئے زیادہ پانی پئیں‘اسکے نتیجے میں آپ غذا کی زیادہ
مقدار نہیں کھاسکیں گے۔ رمضان میں ہمارا جسم پیاس اور بھوک کے احساسات میں
الجھ جاتا ہے مگر بہت زیادہ بھوک درحقیقت پیاس کی شدت کا نتیجہ ہوتی ہے۔
کھانے سے پہلے پانی پینا زیادہ بہتر ہوتا ہے کیونکہ کھانے کے دوران پانی
پینے سے نظام ہضم متاثر ہوتا ہے جبکہ کھانے کے ایک گھنٹے بعد پانی پینے کے
بے شمار فوائد ہیں۔
افطار کا آغاز کھجور سے کریں اس کے بعد دیگر چیزیں کھائیں ۔ کھجور بھوک کے
احساس کو کم کردیتی ہے اس دوران اگر نماز مغرب کی ادائیگی کرلی جائے تو
جسمانی ضروریات کے مطابق غذا کا استعمال آسان ہوجاتا ہے۔بہت سے لوگ افطار
کے وقت تیزی رفتاری کا مظاہرہ کرتے ہیں جبکہ آہستگی اورپوری طرح چبا کر
کھانے کے باعث جسم کو بھوک پر قابو پاکر پیٹ بھرنے کے سگنلز موثر طریقے سے
بھیجنے میں مدد ملتی ہے۔
کھانا ہمیشہ بیٹھ کر کھائیں‘ اس سے آپ کھانے کے ذائقے سے لطف اندوز ہوسکیں
گے اور پیٹ بھرنے کا احساس بھی جلد ہونے لگے گا۔
دسترخوان پر بڑی مقدار میں مزیدار کھانا موجود ہو اور ان کی مہک قوت ارادی
کو کمزور کر رہی ہو تو وہاں سے ہٹ جائیں۔ کھانے سے قربت کم کھانے کے فیصلے
کو کمزور کردیتی ہے ایسے میں اگر کھانے سے کچھ دور ہوجائیں تو بہتر ہے ۔
افطار کے بعد ورزش زیادہ کھانے کی خواہش خودکار طور پر کم ہوجاتی ہے‘ اس
کیلئے آدھے گھنٹے کی چہل قدمی ہی کافی ہے ‘اس عمل سے صحت بخش غذا کے
استعمال کی خواہش بھی بڑھتی ہے۔ اسی طرح ورزش سے آپ کو افطار کے بعد
توانائی سے بھرپور ہونے کا احساس بھی ہوتا ہے۔رمضان کے دوران زیادہ سونے یا
تاخیر سے سونے کا رجحان دیکھا جاتا ہے۔ نیند اور کھانے کی خواہش کے درمیان
ایک تعلق موجود ہے اور اگر ہماری نیند پوری نہ ہو تو جسم کے اندر بھوک
بڑھانے والے ہارمونز کی مقدار بڑھتی ہے اور افطار کے وقت کھانا دیکھ کر
قابو پانا مشکل ہوجاتا ہے اسلئے اپنے سونے اور جاگنے کا توازن برقرار
رکھیں۔ روحانی مقاصد کے حصول کےساتھ رمضان جسمانی وزن میں کمی لانے کا
مثالی موقع ہوتا ہے۔ وزن میں کمی کا ہدف طے کرنے سے بھی افطار کے دوران
اعتدال سے کھانے کا عزم بڑھتا ہے۔ |