شان حضرت صدیقہ بنت صدیق رضی اللہ تعالی عنھما

• حضرت صدیقہ بنت صدیق رضی اللہ تعالی عنھما کہ جن کے والدین مہاجر، حضرت صدیقہ بنت صدیق رضی اللہ تعالی عنھما کہ جن کی پاکدامنی کی گواہی رب ذوالجلال نے خود دی، حضرت صدیقہ بنت صدیق رضی اللہ تعالی عنھما علم و عمل کا پیکر ، فصاحت و بلاغت میں جامع انداز، علوم قرآنیہ کی ماہر، علم حدیث میں آپ سے 2210 روایات منقول ہیں، آپکے فضائل بے شمار ہیں۔ امت کو تیمم کی آسانی آپکے صدقے سے ملی، آپ رضی اللہ تعالی عنھا کے سینہء مبارکہ پر حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا وصال ہوا،حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی قبر انور بھی آپکے حجرے میں بنی۔
• احادیث مبارکہ کی روشنی میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنھا کے فضائل :
• حضرت جبرائیل علیہ السلام کا سلام : ایک روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنھا سے فرمایا :اے عائشہ ! یہ جبرائیل ہیں تمہیں سلام کہتے ہیں ( سنن الترمذی ،صفحہ نمبر:876 ، حدیث نمبر : 388)
• حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنھا کی تصویر: حضرت جبرائیل علیہ السلام سبز کپڑے میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنھا کی تصویر لے کر بارگاہ رسالت میں حاضر ہوئے اور عرض کی یہ دنیا و آخرت میں آپکی زوجہ ہیں (المرجع السابق: حدیث نمبر: 3879)
• اَىُّ النَّاسَ اَحَبَّ اِلَيْك: حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے ایک دفعہ حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہو کر عرض کی :اَىٌّ النّاسَ اَحَبَّ اِلَيْك( آپکے نزدیک سب سے پیارا انسان کون ہے؟ فرمایا: عائشہ، میں نے پھر پوچھا : اور مردوں میں سے؟ فرمایا: ان کے والد۔ (صحیح بخاری ص: 929 ، حدیث نمبر : 3662)
• صحابہء کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا آپکی بارگاہ میں رجوع کرنا:سنن ترمذی میں حدیث نمبر 3886 میں حضرت ابو موسی اشعری فرماتے ہیں ہم اصحاب رسول کو کسی بات میں اشکال ہوتا تو ہم حضرت عائشہ صدیقہ سے سوال کرتے تو آپ کے پاس ہی اس بات کا علم پاتے۔
شارح مشکوة المصابیح احمد یار خان نعیمی مراة المناجيح ميں اس حدیث کے تحت بیان فرماتے ہیں کہ اصحاب رسول کو کوئی مسئلہ درپیش ہوتا اور وہ مسئلہ کہیں حل نہ ہوتا تو حضرت عائشہ کے پاس حاضر ہوتے انکے پاس یا تو اسکے متعلق حدیث مل جاتی یا کسی حدیث سے اس مسئلے کا ستنباط مل جاتا ( مراءةالمناجيح -505)
• اچھی رائے رکھنے والیں: حضرت عطار ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنھا کے متعلق فرماتے ہیں کہ كانت عَائشة افقه النَّاس واعلم الناس و احسن الناس رأيا فى العامة يعنى حضرت عائشہ تمام لوگوں سے بڑھ کر فقیہا تھیں اور تمام لوگوں سے بڑھ کر عالمہ اور تمام لوگوں میں سب سے زیادہ اچھی رائے رکھنے والی تھیں (المستدرک للحاکم ، حدیث نمبر 2808)
• شعر، طبمیراث اور فقہ میں ماہر: حضرت عروہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں " ما رايت احدا اعلم بفقه ولا بطب ولا بشعر من عائشة " میں نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنھا کو شعر ،طب اور فقہ کا عالم کسی کو نہیں پایا(الاصابة في تمييز الصحابة: 8/285)
حضرت عروہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے فرماتے ہیں کہ ما رایت احدا من الناس اعلم بالقران ولا فریضة ولا بحلال ولا بحرام ولا بشعر ولا بحديث العرب ولا بنسب من عائشة يعنى ميں نے لوگوں میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنھا سے بڑھ کر کسی کو قرآن ، میراث کے حلال و حرام ، شعر، اقوال عرب اور نسب کا علم نہیں دیکھا۔ (حلیة الاولياء،ذکر النساء الصحابیات عائشة زوج رسول اللہ 2/60 الرقم: 1482)
• آپ رضی اللہ تعالی عنھا کا علم سب سے زیادہ: محدث و تابعی امام شہاب الدین زہری علیہ الرحمة روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ارشاد ہے " لو جمع علم نساء هذه الامة فيهن ازواج النبى كان علم عائشة اكثر من علمهن " یعنی اس امت کی تمام عورتوں بشمول ازواج النبی کے علم کو اگر جمع کیا جائے تو عائشہ کا علم ان سب کے علم سے زیادہ ہوگا( مجمع الزوائد ) ( حدیث 15318)
• سب سے بلیغ انداز گفتگو : حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا : واللہ ما رایت خطیبا قط ابلغ ولا افطن من عائشة یعنی اللہ عزوجل کی قسم ! حضرت عائشہ سے بڑھ کر میں نے کسی بھی خطیب کو بلیغ و ذہیں نہیں دیکھا (مجمع الزوائد ، حدیث نمبر 15319)
• حضرت موسی بن طلحہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ ما رایت احدا افصح من عائشة يعنى میں نے حضرت عائشہ سے زیادہ فصیح وبلیغکسی کو نہیںدیکھا۔( سنن ترمذی ،حدیث نمبر3883)
• خصوصی رفاقت وقربت مصطفی: ام المؤمنين حضرت عائشہ صدیقہ نبی مکرم نے میری باری کے دن، میری گردن اور سینے کے درمیان وصال فرمایا اور اللہ عزوجل نے وصال کے وقت میرا اور آپ کا لعاب اقدس ملا دیا۔
• خصائص عائشہ رضی اللہ تعالی عنھا بزبان صدیقہ رضی اللہ تعالی عنھا:
• حضرت ابن سعد رضی اللہ تعالی عنہ نے حضرت عائشہ صدیقہ دے نقل کیا ہے کہ وہ خود فرماتیتھیں کہ مجھے تمام ازواج پر ایسی10 فضیلتیں حاصل ہیں جو دوسری ازواج مطہرات کو حاصل نہیں ہوئیں۔
1. حضور نے میرے سوا کسی دوسری کنوار عورت سے نکاح نہ فرمایا
2. میرے سوا ازواج میں کوئی مطہرات میں سے کوئی بھی ایسی نہیں جس کے ماں باپ دونوں مہاجر ہوں
3. اللہ نے میری براءت اور پاکدامنی کا بیان آسمان سے قرآن میں نازل فرمایا۔
4. نکاح سے قبل حضرت جبرائیل علیہ السلام نے ایک ریشمی کپڑے میں میری صورت لا کر حضور کو دکھائی اور آپ صلی اللہ علیہ واله وسلم تین راتیں خواب میں مجھے دیکھتے رہے۔
5. میں اور حضور ایک ہی برتن میں پانی لے کر غسل کرتے تھے۔
6. حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نماز تہجد پڑھتے تھے اور میں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے آگے سوئی رہتی تھی۔
7. میں حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ساتھ ایک لحاف میں سوئی رہتی تھی اور آپ پر وحی نازل ہوا کرتی تھی یہ وہ فضیلت ہے جو ازواج مطہرات میں میرے سوا کسی اور کو حاصل نہیں
8. وفات کے وقت میں حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو گود میں لیے بیٹھی تھی اور آپکا سر انور میرے سینے اور حلق کے درمیان تھااور اسی حالت میں حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا انتقال ہوا۔
9. حضور نے میری باری کے دن وفات پائی۔
10. حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی قبر انور خاص میرے گھر میں بنی( سیرت مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم،ص : 659)
حضرت عائشہ وہ جامع ہستی کہ جن کی زندگی کا ہر پہلو مسلمان خواتین کے لیے مشعل راہ ہے چاہے وہ علم کا میدان ہو یا گھر داری کا ۔ اللہ عزوجل اپنے مقدس بندوں کی سیرت کا مطالعہ کرنے کی اور ان کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔
 

Aalima Rabia Fatima
About the Author: Aalima Rabia Fatima Read More Articles by Aalima Rabia Fatima: 48 Articles with 74830 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.