مسافر ویگنوں خاص طور پر طلبہ کے لئے استعمال کی جانے
والی گاڑیوں میں آگ لگنے کے واقعات میں کوئی نمایاں کمی دیکھنے کو نہیں مل
رہی ، سیکرٹری آر ٹی اتھارٹی اور ٹریفک پولیس کی کاروائیاں سوالیہ نشان بن
چکی ہیں ،ہر واقعہ کے بعد انکوائری کمیٹیوں کا قیام عوام اور خاص طور
پرحادثوں میں جاں بحق ہونے والوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کا کام کرتی ہیں
سب کچھ سامنے ہونے کے باوجود اعلی احکام اور متعلقہ اداروں کے اہلکاروں کا
ایکشن نہ لینا معاشرے میں بے حسی کی واضح نشانی بن چکی ہے مسافر ویگنوں اور
دیگر گاڑیوں میں ناقص گیس سلنڈروں کے استعمال پر پابندی کے باوجود اس پر
کنٹرول حاصل نہ کر سکنے کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ اداروں کے سر جاتی ہے ،
آئے روز اِکا دُکا گاڑیوں کے چالان کر کے تصاویر اور پریس ریلیز جاری
کروائی جاتی ہیں ڈسٹرکٹ روڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی ٹرانسپورٹرز کے غیر قانونی
اقدامات کے سامنے بے بس نظر آتی ہے ، یہ کیسے ممکن ہے کہ متعلقہ اداروں کے
اہلکار ویگن اسٹینڈسے مسافر لے کر جانے والی گاڑی کو چیک بھی کریں اور وہ
ہی ویگن کچھ فاصلے پر گیس سلنڈر کی لیکج یا شارٹ سرکٹ کی وجہ سے حادثہ کا
شکار ہوکر قیمتی جانوں کے ضیاع کا سبب بن جائے ، ویگنوں اور گاڑیوں میں
ناقص گیس سلنڈر دراصل چلتے پھرتے بم ہیں جس سے آج اور ماضی قریب میں کئی
حادثات رونما ہوئے جس سے قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا خاص طور پر سکول ، کالج
کی ویگنوں میں یہ بم نصب ہیں انکو کلیئرنس دینے والے ادارے نہ جانے کس
مصلحت کے تحت خاموش ہیں ایسا ہی ایک حادثہ عید الفطر کی چھٹیوں کے بعد ہفتہ
کی صبح کو اڈہ گیمبرکے قریب ،تھانہ یوسف والا کی حدودمیں مسافر ویگن کو پیش
آیا، ریسکیو زرائع کے مطابق مسافروں سے بھری ویگن میں گیس لیکج اور شارٹ
سرکٹ سے آگ لگ گئی۔جس سے دو بچے موقع پر جھلس کر جاں بحق ہوگئے جبکہ 9افراد
بُری طرح جھلس گئے جن کوڈی ایچ کیو ہسپتال اوکاڑہ منتقل کر دیا گیاریسکیو
1122کے زرائع کے مطابق اڈہ گیمبرکے قریب ،تھانہ یوسف والا کی حدودمیں
مسافروں سے بھری ویگن کو اچانک آگ لگ گئی جس کی وجہ سے 2 بچے جاں بحق اور 9
افراد شدید جھلس گئے جاں بحق ہونے والے میں دو بھائی احمدعلی ولد سعید عمر
دس سال اور حماد ولد سعیداحمد عمر آٹھ سال ہیں ان کا تعلق ساہیوال سے ہے
ریسکیو زرائع کے مطابق ویگن میں گیس لیکج اور وائرنگ میں شارٹ سرکٹ کی وجہ
سے آگ لگی اس حادثے میں گیارہ افراد متاثر ہوئے جن میں دو بچے موقع پرجاں
بحق ہو گئے جبکہ مرودں اور عورتوں سمیت 9 افرادشدیدزخمی ہوئے اطلاع ملنے پر
ریسکیو 1122 کی ایمبولینس ریسکیو اور 2 فائر وہیکلز فوری طور پر جائے حادثہ
پر پہنچیں اور امدادی سرگرمیاں شروع کیں ریسکیو 1122 کی ٹیموں نے بروقت
کاروائی کر کے آگ پر قابو پا لیا ہے ریسکیو نے متاثرین کو ابتدائی طبی
امداد فراہم کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کردیا جہاں پر
جھلسنے والے افراد کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی جارہی ہے ڈپٹی کمشنر مریم
خاں کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر عمر مقبول ہسپتال پہنچے اور زخمیوں کو بہترین
طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات ایم ایس رائے نیاز کو دیں حادثہ میں جھلس
کر زخمی ہونے اور جاں بحق افراد کی معلومات کے لئے کاؤنٹر قائم کر دیا گیا
ہے پانچ شدیدزخمی افراد زین ولد سعید احمد ، علی حسن ولد سعید احمد ،سعید
احمد ولد سردار احمد ،امیراں بی بی زوجہ ظہور احمد ، ظہور احمد ولد میاں
وریام کو جناح اہسپتال لاھور ریفر کر دیا گیا ہے جبکہ محمد رمضان ولد محمد
بشیر ،احمد علی ولد روشن دین ، محمد ریاض ولد شبیر ،حمزہ ولد محمد جمیل
ڈسٹرکٹ ہسپتال اوکاڑہ میں زیر علاج ہیں ، اس المناک حادثے اور ماضی قریب
میں آگ لگنے سے ہونے والے ویگنوں میں حادثات کی سب سے بڑی وجہ غیر معیاری
گیس سلنڈر ہیں گزشتہ چند ماہ سے پٹرول کی قیمت میں اضافہ کی وجہ سے مسافر
گاڑیوں خاص طور پر ویگنوں میں گیس سلنڈروں کا استعمال بڑھ گیا ہے
ٹرانسپورٹرز کرایہ پٹرول کے استعمال کے حوالہ سے وصول کرتے ہیں جبکہ گیس کا
استعمال کر کے بھاری منافع کماتے ہیں اِن وہیکلزکو کلیئرنس دینے والے
اداروں کی کارکردگی سب کے سامنے ہے چند مفاد پرست دولت کے لالچ میں انسانی
جانوں سے کھیل رہے ہیں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اپنی دس ماہ کی مدت
میں عوام کو مہنگائی ، ٹیکسوں میں اضافہ ،قرضوں کے بوجھ میں اضافہ کرنے کے
سوا کچھ نہیں کر پائی عوام کو اس حکومت سے بڑی توقعات تھیں کہ کرپشن کا
خاتمہ کر کے عوام کو ریلیف دیا جائے گالیکن حکومت پنجاب ابھی تک کوئی واضح
پالیسی بنا کر عوام کی مشکلات میں کمی نہیں لا سکی ہاں البتہ اُن حلقوں میں
جہاں پی ٹی آئی کے نمائندے الیکشنوں میں کامیابی حاصل نہیں کر پائے وہاں کی
بیوروکریسی اُنھیں ایم این اے ، ایم پی اے سے زیادہ پروٹو کول دینے میں
مصروف نظر آتی ہے وہاں حکومت کی جانب سے شروع کی گئی تمام مہمات جن میں
کلین اینڈ گرین ہو یا چاہے شجر کاری، صحت کی سہولیات کے حوالہ سے ہوں سب
تصاویر تک محدود ہو کر رہ گئی ہیں جبکہ سب اچھا کی رپورٹ بڑے دھرلے سے جاری
کی جاتی ہے حکومت کو چاہیے کہ ویگنوں میں غیر معیاری سلنڈروں کی تنصیب کے
خلاف بلا تفریق بھر پور ایکشن لے ٭٭٭
|