زندگی ہر لمحے بدلتی ہے , مگر اس بدلتی زندگی میں ایک چیز
مستقل اور ناقابل تبدیل ہے اور وہ ہے ماں باپ کی اپنی اولاد سے محبت ہے یہ
وہ واحد رشتہ ہے جو دنیا کی نشیب و فراز سے گزر کر مظبوط سے مظبوط تر ہوتا
چلا جاتا ہے. ماں تو ماں ہی ہوتی ہے اس کی عظمت اور محبت کا کوئی تقاضہ ہی
نہیں. ماں اپنی اولاد سے لازوال محبت کرتی ہے , ماں کی محبت کا دائرہ وسیع
تر وسیع ہے.
لیکن باپ کا بھی اولاد سے رشتہ بہت خوبصورت اور بہت انوکھا ہے. بحثیت بیٹی
میرا میرے والد سے تعلق ناقابل بیان ہے. میرے لیے میرے بابا صرف والد ہی
نہیں بلکہ ایک بہترین دوست ہیں, جو ہر مشکل وقت میں میرا مظبوط ترین سہارا
رہے ہیں , میرے عیبوں کو ہمیشہ چھپانے والے, میری ہر خواہش کو پایا تکمیل
تک پہچانے والے, میری خواہشات کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کرنے والے, میری زندگی
میں ایک اہم ترین انسان, اماں اگر بنیاد ہے تو ابا اس بنیاد کو مضبوط کرنے
کا ذریعہ ہے,باپ ایک عظیم تحفہ خداوندی ہے جو ہر درد ،دکھ سہہ کر اولاد سے
وفا کرتا ہے.
ایک باپ کا بیٹی کے ساتھ مشفقانہ رویہ اس میں خود اعتمادی پیدا کرتا ہے جس
کی بنیاد پر بیٹیاں مضبوط بنتی ہیں اور کامیاب زندگی گزارنے کے قابل بنتی
ہیں.
باپ کا مقام بیان کرتے ہوئے آپ ﷺ نے فرمایا
"باپ جنت کے دروازوں میں بیچ کا دروازہ ہے اگر تو چاہے تو اس دروازے کی
حفاظت کر یا اس کو ضائع کردے."
باپ کی شفقت اور دعائوں کی حدت خاموش سمندر کی مانند ہے جس کی لہروں میں
شدت پنہاں ہوتی ہے.
باپ کو خوش رکھنے والا اللہ تعالیٰ کو خوش رکھنے والوں میں شامل ہے.والد
محبت و چاہت ،صبرو خلوص،ایثارو بردباری کا پیکر ہے۔کیونکہ اس رشتہ میں
کائنات کی خوبصورتی کا ہر رنگ موجود ہے، موسم جیسی سختی، ہواؤں جیسی نرمی
اور پھولوں جیسا خلوص اور خوبصورتی۔ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم اور حضرت فاطمہ
ؓ کی ذات اقدس کو بطور نمونہ پیش کیا گیا ہے.حضور ﷺ کی اپنی بیٹی سے محبت
مثالی تھی۔ آپ ﷺ نے حضرت فاطمہ ؓ کو جنت کی تمام عورتوں کی سردار قرار دیا
ہے.
باپ ہی اجداد کی بنیاد ہے
گود ماں کی ،درسگاہ اولین |