کھلاڑی سینچری کے بعد سجدہ کیوں کرتے ہیں؟

آپ نے عموماً دیکھا ہوگا کہ کھلاڑی سینچری کرنے کے بعد گراؤنڈ میں ہی سجدے میں گر جاتے ہیں- یہ سجدہ دراصل سجدہ شکر ہوتا ہے جو کہ کسی فتح یا کامیابی کی صورت میں کیا جاتا ہے-
 

image


جب حضرت موسیٰ علیہ السلام اپنی قوم کے ساتھ کسی شہر کو فتح کر کے اُس میں داخل ہونے والے تھے تو الله تعالیٰ نے اُنہیں حکم دیا تھا کہ اُنہیں شہر میں سجدہ کرتے ہوئے داخل ہونا ہے اور ساتھ حطة یعنی مجھے بخش دے کہنا ہے۔۔مگر بنی اسرائیل نے اُس لفظ کو بدل کر کہہ دیا حنطة۔۔حنطة کا معنیٰ تھا گندم۔۔اور پھر اُس شوخی پر الله نے اُنہیں زبردست پکڑ میں لیا۔
(حوالہ: سورہ البقرہ - آیت نمبر 60)

اِسی طرح جب مسلمانوں نے مکہ فتح کیا تھا تو تب بھی وہ یوں سجدہ کرتے ہوئے مکہ میں داخل ہوئے تھے۔۔۔

ایک مسلمان کے لیے فتح اونچائی اور بلندی پر پہنچ جانا نہیں ہوتا بلکہ ایک مسلمان کی فلاح اور کامیابی تو سجدے میں ہوتی ہے۔۔جب فلاح ملتی ہے تو انسان میں تکبر کا عنصر خود بخود ہی آ جاتا ہے۔۔ولولہ انگیزی سے اُس کا خون یوں جوش مارتا ہے کہ وہ اپنی نارمل اسٹیٹ میں نہیں رہ پاتا۔۔تو تب یہ عاجزی کا سجدہ اُسے اُس تکبر سے دور کھینچ لاتا ہے۔۔۔اور یہ سجدہ ثابت کر دیتا ہے۔۔مجھے برج سی بلندیوں پر پہنچانے والا میرا رب ہے۔۔ورنہ میں تو ایک خاکِ نشیمن ہوں جس کی ناک آج بھی خاک آلود ہے۔

زندگی میں جب بھی کامیابی ملے تو کبھی بھی یہ مت سوچنا کہ وہ سجدے میں گر جانے والا زمانہ اب نہیں رہا۔۔ موقع ملے تو فوراً گر جانا۔۔یہ موقع بھی خوش نصیبوں کو ملتا ہے۔

YOU MAY ALSO LIKE: