پاکستانی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ کھلاڑیوں
کے خلاف ذاتی طور پر تنقید نہیں کی جانی چاہیے۔ لیکن سوشل میڈیا کے دور میں
اسے روکنے کے لیے وہ کچھ نہیں کر سکتے ہیں۔
|
|
انڈیا کے خلاف مانچیٹر کے اولڈ ٹریفرڈ میدان میں 89 رنز سے میچ ہارنے کے
بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کو چاروں طرف سے زبردست تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
کپتان سرفراز سمیت متعدد کھلاڑیوں کو ذاتی طور پر تنقید کا ہدف بنایا گیا
تھا۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو خوب شیئر کیا گیا تھا جس میں سرفراز اپنے بیٹے کو
گود میں لیے ہوئے ایک مال میں دکھائی دے رہے تھے۔ ایک شخص انہیں روکتا ہے
اور ان سے پوچھتا ہے کہ وہ ’موٹے‘ کیوں دکھائی دے رہے ہیں۔
آئی سی سی نے ایک انٹرویو ٹویٹ کیا ہے جس میں کپتان سرفراز نے اقرار کیا ہے
کہ انڈیا کے خلاف میچ ہارنے کے بعد جس طرح ناقدین کا رد عمل سامنے آیا اس
سے انھیں دکھ پہنچا ہے۔ تاہم انہوں نے کرکٹ شائقین کا شکریہ بھی ادا کیا ہے
کہ انھوں نے ٹیم کا حوصلہ بڑھایا۔
|
|
سرفراز نے کہا کہ ’برا تو بہت لگا تھا۔ وہ واقعہ دو دن پہلے کا تھا اور
ویڈیو میچ سے ایک دن پہلے آئی تھی۔ مجھے لگا تھا کہ وہ شخص شاید ایسا نہیں
کرے گا کیوں کہ اس وقت اس کی فیملی بھی اس کے ساتھ تھی۔ اس کے خاندان والوں
میں سے ایک نے مجھ سے آکر معافی بھی مانگی تھی۔ مجھے اپنے لیے تو نہیں،
لیکن عبد اللہ (سرفراز کا بیٹا) ساتھ تھا، اس لیے بہت افسوس ہوا۔ میری باڈی
لینگوئج بہت ڈاؤن ہو گئی تھی۔‘
خود پر قابو پانے کے بارے میں انھوں نے بتایا کہ ’دیکھیے غصہ تو مجھے بہت
آیا تھا لیکن اس وقت اگر میں اس سے لڑائی کرتا تو میری اصلیت لوگوں کے
سامنے نہیں آتی اور میری منفی باتیں ہی دکھائی دیتیں۔ میں نے خاموش رہنا
بہتر سمجھا اور سب کچھ اللہ پر چھوڑ دیا۔ جب یہ ویڈیو سامنے آئی تو تمام
لوگ میری حمایت میں کھڑے ہو گئے۔‘
|
|
پاکستانی کپتام سرفراز نے یہ بھی بتایا کہ اس واقعے نے ان کے خاندان کو بھی
متاثر کیا۔
انھوں نے بتایا کہ ’گھر والے کیا، جس نے بھی یہ ویڈیو دیکھی اس نے کہا کہ
یہ غلط ہے۔ جہاں تک سوال میری اہلیہ کا ہے، جب میں کمرے میں گیا تو وہ رو
رہی تھی۔ میں نے اس سے کہا کہ یہ تو صرف ایک ویڈیو ہے۔ لوگ تو ہمارے چہرے
پر بھی نہ جانے کیا کیا کہتے ہیں۔ یہ تمام چیزیں تو زندگی کا حصہ ہیں۔‘
سرفراز نے قبول کیا کہ بری کارکردگی کے بعد شائقین کا غصہ ہونا لازمی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’جب ہم جیتتے ہیں تو وہ ہمیں سر پر بھی بٹھاتے ہیں اور
ہارتے ہیں تو ان کا غصہ جائز ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’ایک بات اہم ہے کہ پاکستانی کرکٹ شائقین ہمیں بہت پیار
کرتے ہیں۔ اور جب ہم بیرون ملک میں کھیلتے ہیں تو ہمیں بہت حوصلہ ملتا ہے۔
انڈیا سے شکست کے بعد ہمارا ایک ہفتہ بہت برا گزرا۔ لیکن اس کے بعد ہم نے
جس طرح جنوبی افریقہ کے خلاف کارکردگی دکھائی، اور اس کے بعد عوام سے ہمیں
جس طرح کی حمایت حاصل ہوئی، وہ بہت زبردست تھا۔‘
|
|
|
|
پاکستان کی نیوزی لینڈ کے خلاف جیت کے بعد ناقدین کے سُر بھی بدلے ہوئے
سنائی دے رہے ہیں۔ انڈیا سے ہونے والی شکست کے بعد سابق پاکستانی کرکٹر
شعیب اختر نے بھی کپتان سرفراز احمد اور ٹیم پر شدید تنقید کی تھی۔
تاہم پاکستانی ٹیم کی نیوزی لینڈ کے خلاف جیت کے بعد شعیب اختر نے اپنی ٹیم
کے کھلاڑیوں کو ٹائیگر کہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’آپ کو جگانے کے لیے کچھ
جھٹکے دینے پڑتے ہیں۔ وہ آپ نے لیے۔ لیکن آخرکار آپ نے ٹائیگر کی طرح کھیلا۔
حالات بالکل 1992 کی طرح ہیں۔ دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔‘
|