کرکٹ ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں پاکستان کی اس وقت سیمی فائنل
تک رسائی تقریباً ناممکن ہوچکی ہے کیونکہ سیمی فائنل تک پہنچنے کے لیے
پاکستان کو بنگلہ دیش کو رنز کے ایک بہت بڑے فرق سے شکست دینا ہوگی-
|
|
اگر پاکستان 350 رنز بناتا ہے تو اسے بنگلہ دیش کو 311 رنز سے ہرانا ہے۔
اگر پاکستان 400رنز اسکور کرتا ہے تو اسے 316 رنز سے کامیابی حاصل کرنا
ہوگی ۔ تب ہی پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی ممکن ہے اور پہلے بیٹنگ کر کے
اگر پاکستان 308 سے کم رنز بناتا ہے تو پھر سب بے کار ہوگا۔
یقیناً یہ ناقابلِ یقین اعداد و شمار حاصل کرنا بظاہر کسی طور پر ممکن نہیں
لگتے- اگر گزشتہ روز ہونے والے میچ میں پورے ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں بہترین
کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم انگلینڈ کو شکست دے دیتی
تو پاکستان کے سیمی فائنل میں آسانی سے پہنچنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں-
|
|
لیکن حیران کن طور پر ایسا نہیں ہوا اور ایک نیوزی لینڈ کی بہترین ٹیم نے
بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور میچ ہار گئی- ایسا ہی کچھ ہمیں انگلینڈ
اور انڈیا کے مابین ہونے والے میچ میں دکھائی دیا-
|
|
انڈیا بھی اس وقت تک ایک ناقابلِ شکست ٹیم تصور کیا جارہا تھا لیکن اس میچ
میں عجیب صورتحال سامنے آئی اور انگلینڈ نے باآسانی انڈیا کو شکست دے دی-
اس شکست کے بعد خود انڈیا کی عوام اور سینیر کھلاڑیوں یا تجزیہ کار نے اپنی
ٹیم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا-
سب سے زیادہ تنقید دھونی پر ہوئی جن کا میدان میں رویہ ایسا تھا کہ جیسے وہ
کھیلنے نہیں بلکہ صرف وقت گزارنے آئے ہیں- دھونی کی اس وقت گزاری کو بڑے
بڑے اخبارات نے سنجیدگی سے لیا اور انگلینڈ کے خلاف ان کی بےکار بیٹنگ کو
سمجھ سے بالاتر قرار دیا-
|
|
کرکٹ شائقین نیوزی لینڈ اور انڈیا کی انگلینڈ کے ہاتھوں ہونے والی اس شکست
کو پاکستان کے خلاف سازش قرار دیتے ہیں تاکہ پاکستان کو سیمی فائنل تک
پہنچنے سے قبل ہی اس ٹورنامنٹ سے باہر کیا جاسکے-
|
|
کرکٹ شائقین کے نزدیک ایسی دو ٹیموں کا اتنی آسانی سے انگلینڈ سے میچ ہارنا
جو پورے ٹورنامنٹ شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کرتی آئی ہیں بظاہر ایک ناقابلِ
فہم معاملہ ہے-
|
|