حال ہی میں وفاقی حکومت نے بیرون ملک سے موبائل فون لانے
پر ٹیکس کی چھوٹ ختم کر دی ہے۔ اس سے قبل بیرون ملک سے آنے والے مسافر اپنے
پاسپورٹ پر بغیر ٹیکس ادا کیے ایک موبائل رجسٹر کرواسکتے تھے-
|
|
سفر کے بعد 60 روز کے اندر پاسپورٹ پر موبائل کی فری رجسٹریشن کروانے کا
سسٹم پی ٹی اے کی ویب سائٹ پر موجود تھا جسے اب ختم کر دیا گیا ہے-
اب بیرونِ ملک سے آنے والے مسافروں کو بھی اپنے ساتھ لائے جانے والے موبائل
پر ٹیکس ادا کرنا ہوگا چاہے ایک ہی موبائل کیوں نہ ہو- اور اس ٹیکس کا نفاذ
یکم جولائی سے کیا جاچکا ہے-
تاہم دوسری جانب بیرونِ ملک سے لائے جانے والے موبائل کی مسافروں کے
پاسپورٹ پر فری رجسٹریشن کے حوالے سے حیران انکشافات بھی سامنے آئے ہیں-
گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس میں
موبائل فون پر عائد ٹیکسوں میں کمی اور ڈیٹا چوری کے موضوعات زیرِ بحث آئے-
اس اجلاس میں ایف آئی اے کے سائبر ونگ کے ڈائریکٹر افضل محمود بٹ نے انکشاف
کیا ہے کہ بیرونِ ملک سے آنے والے 47017 مسافروں کا ڈیٹا چوری کر کے موبائل
فون کی رجسٹریشن کے لیے غلط استعمال کیا گیا ہے-
کمیٹی کو بتایا گیا کہ موبائل ڈیوائسز کی غیر قانونی رجسٹریشن کی 15 شکایات
موصول ہوئیں اور ان واقعات میں ملوث 10 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے جن
میں 3 ایف آئی اے کے اہلکار بھی شامل ہیں-
|
|
تفتیش کے دوران یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ بعض کمپیوٹر آپریٹر صرف 80 روپے کے
عوض مسافر کا ڈیٹا غیر قانونی موبائل رجسٹریشین کے لیے جرائم پیشہ افراد کو
فراہم کیا کرتے تھے جو کہ فی موبائل 25 ہزار تک وصول کرتے تھے-
اس موقع پر پی ٹی اے کے چئیرمین میجر جنرل ریٹائرڈ عامر عظیم نے کمیٹی کو
بتایا کہ اتھارٹی ڈیٹا لیک کرنے والے افراد اور ان کے مقامات کی 100 فیصد
درست نشاندہی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے-
ان کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ ڈیٹا چوری کے 45 ہزار سے زائد کیسز کے بارے
میں ایف آئی اے کو مطلع کیا گیا ہے-
|