مغربی آسٹریلیا میں ایک خاتون نے عدالت میں مقدمہ دائر کر
کے اپنے ہمسائیوں کو بار بی کیو کرنے سے روکنے کی کوشش کی ہے۔
|
|
آسٹریلوی شہر پرتھ سے تعلق رکھنے والی سیلا کارڈن نامی خاتون نے دعویٰ کیا
ہے کہ ان کے ہمسائیوں کی سرگرمیاں جن میں بار بی کیو اور سگریٹ نوشی کے
ساتھ ساتھ ان کے شور شرابہ کرنے والے بچوں نے رہائشی قوانین کی خلاف ورزی
کی ہے۔
مذکورہ خاتون نے عدالت سے مبینہ تکلیف کو روکنے کے لیے قانونی احکامات طلب
کیے ہیں۔
دوسری جانب ایک ٹرائبیونل اور ریاست کی سب سے بڑی عدالت نے سیلا کارڈن کے
دعوؤں کو نامناسب اور ثبوتوں کی کمی کے طور پر مسترد کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ سیلا کارڈن کے مطالبات کی فہرست میں بالکل پاس رہنے والے
خاندان اور ایک اور پڑوسی کے اپنے گھر کی روشنی کو کم رکھنے، اپنے پالتو
جانوروں کو خاموش رکھنے اور مشترکہ لان میں پودوں کو بدلنے کے احکامات بھی
شامل تھے۔
|
|
مغربی آسٹریلیا کی سپریم کورٹ کے جولائی میں شائع ہونے والے فیصلے کے مطابق
سیلا کارڈن نے الزام عائد کیا کہ پرتھ کے مضافاتی علاقے میں واقع ان کے گھر
سے سگریٹ اور بار بی کیوز کی بو آتی ہے۔
سیلا کارڈن نے جو کہ سبزی خور ہیں، پیر کو نائن نیوز کو بتایا ’انھوں نے
وہاں بار بی کیو ڈال دیا ہے اور مجھے مچھلی کی بو آ رہی ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا ’ میں اپنے گھر کے پچھواڑے سے لطف اندوز نہیں ہو سکتی،
میں وہاں جا نہیں سکتی۔‘
’وہ وہاں اپنے گھر میں ایک خاندان کی طرح رہ رہے ہیں‘
مغربی آسٹریلیا کے ریاستی انتظامیہ ٹرائبیونل نے فروری میں ہونے والے ایک
کیس کی سماعت کے دوران ان کے مطالبات کو مسترد کر دیا تھا جس میں پڑوسی کے
بچوں کے باہر کھیلنے کے وقت خاموش رہنے کی درخواست بھی شامل تھی۔
ٹرائبیونل کا کہنا ہے ’وہ یہ قبول نہیں کرتا کہ والدین اپنے بچوں کو گھر کے
پچھواڑے یا صحن میں کھیلنے کی اجازت دے کر چھوٹے سکوٹر یا کھلونوں کے لیے
اس آنگن کا استعمال کریں، حقیقت میں ایک پریشانی کی بات ہو سکتی ہے۔‘
’وہ جو کر رہے ہیں وہ اپنے گھر کے پچھواڑے اور بطور خاندان اپنے گھر میں کر
رہے ہیں۔‘
ٹرائبیونل نے یہ بھی نوٹ کیا کہ اسی خاندان نے سیلا کارڈن کو راضی کرنے کی
کوشش میں پہلے ہی اپنے بار بی کیو کو منتقل کر دیا تھا۔
ٹرائبیونل نے کہا ’انھوں نے اپنے بچوں کو رات کے وقت باہر جانے کی اجازت
نہیں دی، رات کے وقت اپنے آنگن کو استعمال نہیں کیا اور درخواست دہندہ کی
جانب سے انتقامی کارروائیوں کے خوف سے کئی مہنیوں تک لائٹس کو نہیں جلایا۔‘
انھوں نے مارچ میں ٹرائبیونل کے فیصلے کو مغربی آسٹریلیا کی سپریم کورٹ میں
چیلنج کیا تھا۔
سیلا کارڈن نے آسٹریلین میڈیا کو بتایا کہ وہ مزید قانونی کارروائی کا
ارادہ رکھتی ہیں۔
|