سکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر سری لنکن کرکٹ ٹیم کے دس
کھلاڑیوں نے رواں ماہ کے اختتام پر پاکستان میں شروع ہونے والے تین ایک
روزہ اور تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔
|
|
انکار کرنے والے کھلاڑیوں میں سری لنکن ون ڈے کرکٹ ٹیم کے کپتان دیمتھ
کرونارتنے اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان لستھ ملنگا کے علاوہ انجیلو
میتھیوز، نیروشان ڈکویلا، کسال پریرا، دھننجیا ڈی سلوا، تھشارا پریرا،
اکیلا دھننجیا، سورنگا لکمل اور دنیش چندیمل شامل ہیں۔
سری لنکا کی کرکٹ ٹیم نے گذشتہ ماہ پاکستان میں تین ون ڈے اور تین ٹی
ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کھیلنے کا اعلان کیا تھا۔ سری لنکن کرکٹ کا دورہ
پاکستان 27 ستمبر سے نو اکتوبر تک ہو گا۔
سری لنکن کھلاڑیوں نے یہ فیصلہ کرکٹ ٹیم کو دورہ پاکستان کے حوالے سے دی
گئی ایک سکیورٹی بریفنگ کے بعد کیا ہے۔
سری لنکن کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 'اس
بریفنگ کا مقصد کھلاڑیوں کو دورہ پاکستان کے دوران کیے گئے سکیورٹی
انتظامات سے باخبر کرنا تھا۔ (اس کا مقصد) ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی میچوں کے
لیے سکواڈ فائنل کرنے سے قبل کھلاڑیوں کی شرکت کرنے یا نہ کرنے کے فیصلے کے
بارے میں جاننا بھی تھا۔'
|
|
سری لنکا اور پاکستان کے میچوں کا شیڈول بھی جاری کیا جا چکا ہے۔ شیڈول کے
مطابق تین ایک روزہ میچ کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں 27 ستمبر، 29 ستمبر اور
دو اکتوبر کو کھیلے جانے ہیں۔
جبکہ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے تینوں میچز قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پانچ، سات اور
نو اکتوبر کو ہونا ہیں۔
اگست میں پاکستان اور سری لنکن کرکٹ بورڈز نے یہ سیریز کھلینے سے متعلق
معاہدہ کیا تھا۔ابتدائی پلان کے مطابق دونوں ٹیموں کے مابین اکتوبر میں دو
ٹیسٹ میچ بھی ہونا تھے تاہم ان کو منسوخ کر کے صرف ایک روزہ اور ٹی ٹوئینٹی
سیریز کھیلنے پر اتفاق ہوا تھا۔
پاکستان نے سنہ 2009 میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر لاہور میں ہوئے شدت پسندوں
کے حملے کے بعد سے اب تک کسی ٹیسٹ میچ کی میزبانی نہیں کی ہے۔
شدت پسندوں کے حملے میں دو سویلین جبکہ چھ سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے
جبکہ چھ کھلاڑی زخمی بھی ہوئے تھے۔
|
|
اس سے قبل سات ستمبر کو سری لنکا کے وزیر کھیل ہیرن فرنینڈو نے بی بی سی
سنہالا کو تصدیق کی تھی کہ چند کھلاڑیوں نے ان کے اہل خانہ کی طرف سے
اٹھائے گئے سکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے کھیلنے سے انکار کیا ہے۔
وزیر کھیل کا کہنا تھا کہ سری لنکن کرکٹ حکام کھلاڑیوں سے ملاقات کریں گے
تاکہ انھیں پاکستان کے دورے پر راضی کر سکیں۔
وزیر کھیل کا کہنا تھا کہ 'میں نے کھلاڑیوں سے کہا کہ میں ان کے ساتھ
پاکستان جانے کو تیار ہوں۔'
سری لنکا کرکٹ ٹیم کے حکام نے اس معاملے پر تبادلہ خیال کے لیے پیر (نو
ستمبر) کو کھلاڑیوں کو ملاقات کے لیے طلب کیا ہے۔ تاہم پیر کو ہوئی ملاقات
میں حکام کھلاڑیوں کو رضامند نہ کر سکے۔
|