کوئی ہے ، جو ۔۔۔۔۔ للکارے
شاعر : ظفر مسعود
کوئی ہے جو صداِ خلق سے بیدار ھو
اور جو اسے نقارہ ِخدا سمجھے اور للکارے
کوئی ہے ، جو علم ِ بغاوت کو سہارا دے
اور جو ظالم و جابر کے وجود کو للکارے
کوئی ہے ، جو اِس دیار ِ ظلمت سے
اور جو زندان ِ ستم ِشعار سے بیداد گر کو للکارے
کوئی ہے، کوئی ہے، کوئی ہے،
اور کوئی ہے ، جو ۔۔۔۔۔ للکارے
کوئی ہے ، جو غریب و لاچار کا والی ھو
اور زور آورحاکم ِوقت کو للکارے
کوئی ہے ، جو حسین ِعصر ھو
اور جو یزید ِوقت کے غضب کو للکارے
کوئی ہے، کوئی ہے، کوئی ہے،
اور کوئی ہے ، جو ۔۔۔۔۔ للکارے
ظفر مسعود صاحب کے یہ چند اشعار دریا کو کوزے میں بند کرنے کے مترادف سمجھے
جاسکتے ہیں۔ کیا آج معاشرہ بدل چکا ہے ؟نہیں ۔آج بھی معاشرہ اُن یزیدی
قوتوں کی طاقتوں سے ہچکولے کھاتا ہو افریاد کر رہا کہ حضرت محمد ﷺ کے نواسے
، حضرت علی ؓو حضرت فاطمہ ؓ کے صاحبزادے اور حضرت امام حسنؓ کے بھائی حضرت
امام حسینؓ کے فلسفہ شہادت کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔ آج عالم اسلام میں ہر
سو کربلا کا میدان بنتا نظر آرہا ہے۔
کشمیر و فلسطین سمیت برما روہنگیا کے نہتے مسلمان ہوں یامصر ، شام،عراق اور
کئی مسلمان ممالک جو آزاد ملک کی حیثیت کے باوجود بڑی طاقتوں کے زیر ِسایہ
اپنی مسلم عوام کے حقوق سلب کرنے میں یزیدی قوتوں کے پیروکار ہوں تو پھر کس
کا انتظار ہو گا۔کسی کا نہیں بلکہ امام حسین ؓ کی اُس شہادت کا جس کا اولین
مقصد دین ِ اسلام کا عَلم بلند رکھنا اور مسلمانوں کے ساتھ اقلیت کے بھی
سماجی و فلاحی حقوق کا تحفظ کرنا۔
یہ سب کیسے ہو گا؟ عیش و آرام سے نہیں بلکہ آزمائش کے دور میں حق کے خلاف
سیسہ پلائی دیوار بن کر۔ شہادت کا رُتبہ اس میں امر کر دے گااور آنے والی
نسلوں کیلئے راہ کا تعین۔ حضرت امام حسین ؓ نے یہی کیا۔ اﷲ تعالیٰ کے راہ
میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے ثابت کر دیا حق سچ کی آواز پر لبیک کہہ
کر قدم بڑھانا صدیاں گزر جانے کے بعد بھی یزیدی قوتوں کے خلاف ایک مضبوط
قلعہ ہے۔
لہذا اس ویڈیومیں پاکستان کے مشہور و معروف اداکار منور سعید صاحب نے ظفر
مسعود کے ان اشعار کواپنے خصوصی انداز میں پڑھتے ہوئے آج بھی یہی سوال
اُٹھایا ہے کہ :
کوئی ہے ، جو حسین ِعصر ھو
اور جو یزید ِوقت کے غضب کو للکارے
|