بھیڑیا پھر میمنے کے پاس جا کر اپنے ’’شکار‘‘ کو دوستی کا
یقین دلانے لگا
بھیڑیا تاک میں تھا کہ بھینسے کی نظر ادھر ادھر ہو اور وہ،،، میمنے کوماضی
کا قصہ بنا دے
’’تمہاری کمر پر یہ زخم ،،، بھینسے سے بچانے کے لئے سائیڈ پر کر تے ہوئے
لگا‘‘ بھیڑیا سرگوشی میں بولا
میمنا اس کی چکنی چوپڑی باتوں کو حقیقت جاننے لگا
۔۔۔
موقع جان کربھیڑیا میمنے کو پھر اٹھانے لگا تو بھینسے نے زوردار ٹکر سے اسے
دور پھینکا ۔۔۔
درد سے کراہتا بھیڑیا اور میمنا پھر بھینسے کو برا بھلا کہنے لگے
اور بھینسا ۔۔۔ دور گھاس چرنے لگا
|