دنیا کا شاید ہی کوئی بڑا شہر ایسا ہو جہاں سڑکوں پر
ٹریفک کا رش شدید مسئلہ نہیں ہوتا۔ انریکس نامی ادارے نے دنیا بھر کے چھتیس
ممالک کے دو سو سے زائد شہروں میں ٹریفک کا جائزہ لیا۔
ماسکو
سڑکوں پر رش کے اعتبار سے روسی دارالحکومت ماسکو بدترین شہر قرار پایا۔
گزشتہ برس بہت زیادہ رش کے اوقات میں گاڑی چلانے والے ہر فرد کو اوسطا 210
گھنٹے ٹریفک جام میں گزارنا پڑے۔ |
|
استنبول
ترکی کا شہر استنبول اس اعتبار سے دوسرا بدترین ٹریفک والا شہر قرار دیا
گیا۔ استنبول کی سڑکوں پر اوسطاﹰ ہر ڈرائیور کے 157 گھنٹے ٹریفک جام کی نذر
ہو جاتے ہیں۔
|
|
بوگوٹا
اس درجہ بندی میں مجموعی طور پر تو کولمبیا کا شہر بوگوٹا تیسرے نمبر پر ہے
تاہم ٹریفک جام کی نذر ہو جانے والے وقت کے اعتبار سے بوگوٹا دنیا میں پہلے
نمبر پر رہا۔ گزشتہ برس وہاں اوسطاﹰ ہر ڈرائیور کے 272 گھنٹے ٹریفک جام میں
ضائع ہوئے۔
|
|
میکسیکو سٹی
بری ٹریفک کے حوالے سے چوتھا بدترین شہر جنوبی امریکی ملک میکسیکو کا
دارالحکومت میکسیکو سٹی قرار دیا گیا۔ گزشتہ برس میکسیکو سٹی کی سڑکوں پر
ٹریفک جام میں ہر گاڑی والے کے اوسطاﹰ 218 گھنٹے ضائع ہوئے۔
|
|
ساؤ پاؤلو
برازیل کا سب سے بڑا شہر ساؤ پاؤلو ٹریفک کی ابتر صورت حال کے حوالے سے
پانچویں نمبر پر ہے۔ ساؤ پاؤلو کی سڑکوں پر کسی بھی ڈرائیور کا ٹریفک جام
میں ضائع ہونے والا اوسط وقت 154 گھنٹے رہا۔
|
|
لندن
برطانوی دارالحکومت ٹریفک کے رش کے حوالے سے تیار کردہ درجہ بندی میں چھٹے
نمبر پر ہے۔ گزشتہ برس لندن کی سڑکوں پر ہر گاڑی 227 گھنٹے ٹریفک جام میں
پھنسی رہی۔
|
|
ریو ڈی جنیرو
ریو ڈی جنیرو ٹریفک کے رش کے حوالے سے پہلے دس بدترین شہروں میں شمار ہونے
والا دوسرا برازیلین شہر ہے۔ وہاں عام ڈرائیوروں کا ٹریفک جام کی نذر ہو
جانے والا سالانہ فی کس وقت اوسطاﹰ 199 گھنٹے رہا۔ |
|
بوسٹن
امریکی شہر بوسٹن اس درجہ بندی میں آٹھویں نمبر پر ہے۔ بوسٹن میں گزشتہ برس
مجموعی طور پر ہر گاڑی 164 گھنٹے تک کسی نہ کسی ٹریفک جام میں پھنسی رہی۔
|
|
سینٹ پیٹرز برگ
ٹریفک رش کے حوالے سے روسی شہر سینٹ پیٹرز برگ پہلے دس بدترین شہروں میں شامل
ہونے والا دوسرا روسی شہر ہے۔ گزشتہ برس اس شہر کی سڑکوں پر ٹریفک جام میں ضائع
ہونے والا اوسط فی کس وقت 200 گھنٹے رہا۔
|
|
روم
اطالوی دارالحکومت روم اس درجہ بندی میں دسویں نمبر پر ہے۔ روم میں ٹریفک جام
کے دوران ضائع ہونے والا اوسط وقت 254 گھنٹے ہے اور اس اعتبار سے روم دنیا میں
دوسرا بدترین شہر قرار دیا گیا۔
|
|
Partner Content: DW |