پاکستان میں گردوں کی بیماریوں میں سب سے زیادہ عام دائمی
بیماری (chronic disease) ہے اور اسے خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے کیونکہ
گردوں کی دائمی بیماری کی ابتدائی طور پر کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں- اگر
آپ کو ذیابیطیس ہے یا ہائی بلڈ پریشر ہے یا پھر گردوں میں پتھری ہے یا کوئی
اور موروثی بیماری ہے تو یہ سب مل کر آپ کو گردوں کی دائمی بیماری کا شکار
بناسکتی ہیں-
|
|
گردوں کی دائمی بیماری آہستہ آہستہ بڑھتی جاتی ہے اور آخر اس سطح پر پہنچ
جاتی ہے کہ انسان کے گردے مکمل طور پر فیل ہوجاتے ہیں- جب آپ کے گردے فیل
ہونے کے قریب ہوتے ہیں تب کہیں جاکر اس بیماری کی علامات ظاہر ہونا شروع
ہوتی ہیں-
اس کی بڑی علامات میں بھوک کا نہ لگنا٬ نیند کا نہ آنا٬ پاؤں پر سوجن٬ منہ
سے بو آنا٬ رنگت کا تبدیل ہونا اور جلد تھکاوٹ ہوجانا شامل ہیں- اگر آپ اس
کا بروقت علاج نہیں کرائیں گے تو آپ کو مرگی دورے بھی پڑ سکتے ہیں اور آپ
بےہوش بھی ہوسکتے ہیں-
سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہر وہ انسان جسے شوگر یا بلڈ پریشر ہے اسے ضرور یہ
جاننے کی کوشش کرنی چاہیے کہ کہیں اسے گردوں کا دائمی مرض تو لاحق نہیں
ہوگیا کیونکہ شوگر اور بلڈ پریشر کے امراض سب سے عام وجوہات ہوتی ہیں گردوں
کے دائمی مرض کا شکار بننے کی-
گردوں کے دائمی مرض کی تشخیص کے لیے ایک سادہ سا بلڈ ٹیسٹ اور پیشاب کا
ٹیسٹ کیا جاتا ہے- اس میں اگر بیماری کا ابتدائی مرحلوں میں ہی انکشاف
ہوجاتا ہے تو پھر اس کا علاج بھی آسان ہوجاتا ہے-
|
|
Get Appointment of Doctors in Your City at Marham.pk
|
لیکن اگر اس کے علاج میں تاخیر ہوجائے اور بیماری بڑھتے بڑھتے اگلے مراحل
داخل ہوجائے تو پھر اس بیماری کا علاج ممکن نہیں رہتا- اس صورتحال میں
انسان کے گردے فیل ہوجاتے ہیں اور آپ کے پاس دو ہی انتخاب بچتے ہیں-
ایک آپشن تو یہ ہوتا ہے کہ آپ ڈائلیسس کروائیں یا پھر دوسرا طریقہ یہ رہ
جاتا ہے کہ مریض کے گردوں کا ٹرانسپلانٹ کر دیا جائے-
|
|
تاہم کچھ سنہری اصول ایسے بھی ہیں جنہیں اپنا کر آپ گردوں کی خطرناک
بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں-
اس میں سب سے پہلے اہم بات تو یہ ہے کہ اگر آپ کو ابتدائی مراحل میں ہی
گردوں کی بیماری کی تشخیص ہوجاتی ہے تو اس کا مکمل علاج کروائیں کیونکہ وہ
آسان بھی ہے اور صحتیابی بھی مل جاتی ہے-
دوسری اہم بات یہ ہے کہ آپ متوازن غذا کا استعمال کریں اور ساتھ ہی پانی
بھی زیادہ مقدار میں پئیں- اس کے علاوہ اگر آپ کو شوگر یا بلڈ پریشر ہے تو
اس کا علاج بھی ضرور کروائیں- ان امراض کو کنٹرول میں رکھیں اور وقتاً
فوقتاً اپنا چیک اپ کرواتے رہیں-
اگر آپ کا وزن زیادہ ہے تو اسے بھی کم کرنے کی کوشش کریں اور اس کے لیے
ورزش اختیار کریں-
پاکستان میں انتہائی عام بات ہے کہ لوگ مختلف امراض یا درد کے لیے خود سے
درد کش دوائیاں لے لیتے ہیں لیکن ایسا نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ دوائیآں
گردوں کو خراب کرتی ہیں- ہمیشہ پہلے متعلقہ ڈاکٹر سے رجوع کریں اور اس کے
مشورے کے مطابق دوا لیں-
گردوں کی دائمی بیماری پاکستان میں سب سے عام ہے لیکن اس کے علاوہ دوسرے
نمبر پر گردوں کی بیماری کی وجہ سے لوگ بلڈ پریشر کا شکار بھی ہوجاتے ہیں-
ایسے میں اگر علاج نہ کروایا جائے تو فالج بھی ہوسکتا ہے اور ہارٹ اٹیک
بھی-
|
|
پاکستان میں گردوں کی بیماریوں میں تیسرے نمبر پر گردوں میں پتھری کی
بیماری ہے جس کا پاکستان میں بہت زیادہ خطرہ ہوتا ہے- اس بیماری کی علامات
میں گردوں کی جگہ پر درد ہونا٬ پیشاب میں خون آنا اور بخار ہوجانا شامل ہے-
گردوں میں پتھری کی بیماری کا علاج ابتدائی طور پر Nephrologist کرتا ہے
لیکن اگر یہ پتھری بڑی ہو تو پھر یورولوجسٹ سے رابطہ کرنا پڑتا ہے- ہمارے
ہاں اس سے متعلق بہت کم لوگ واقف ہیں کہ گردوں کی بیماریوں کے لیے پہلے
Nephrologist سے رابطہ کیا جاتا ہے اور اس کے بعد ضرورت پڑنے پر یورولوجسٹ
کا رخ کیا جاتا ہے-
گردوں کی پیوندکاری یا ٹرانسپلانٹ سے متعلق ایک سوال بہت عام پایا جاتا ہے
کہ کیا مریض کو کسی کا بھی گردہ لگایا جاسکتا ہے؟ تو سب سے پہلے ہمیں یہ
معلوم ہونا چاہیے کہ یہ عمل پاکستان میں غیر قانونی ہے-
سب سے ضروری یہ ہے کہ اگر آپ کو معلوم ہوجائے کہ آپ کو گردوں کی بیماری ہے
تو وقت کا ضیاع کرنے بجائے کسی اچھے اور تجربہ کار Nephrologist سے رابطہ
کریں اور اس سے اپنا علاج کروائیں اور ڈاکٹر کی ہدایات پر پوری طرح سے عمل
کریں-
یاد رکھیں اگر گردے صحت مند ہیں تو آپ بھی ایک صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں
اس لیے گردوں کا بہت خیال رکھیں کیونکہ یہ ہیں تو زندگی ہے-
|
|
Get Appointment of Doctors in Your City at Marham.pk
|
|
|