وزیر ِاعظم عمران خان کی حکومت کو ایک سال سے زیادہ
کا عرصہ ہو چکا ہے لیکن معاشی سطح پر کو ئی کامیابی نظر نہیں آرہی ہے۔اسکی
اگر ایک اہم وجہ اُنکی معاشی و سیاسی ٹیم کی حکومت سنبھالنے سے پہلے تیاری
نہیں تھی تو دوسری وجہ پاکستان کا وہ معاشی نظام ہے جو گزشتہ40سالوں سے
ایڈہاک کی بنیاد پر چل رہا ہے۔
زرداری حکومت ہو یا نوازشریف حکومت یا فوجی سربراہی میں حکومت کا نظام
چلانے کی کوشش کی گئی ہو کبھی بھی ایک مضبوط معاشی نظام کی بنیاد نہیں ڈالی
گئی۔بلکہ پراپرٹی ، کرنسی، اسٹاک مارکیٹ اور کاروں وغیر ہ کی قیمتوں پر آن
کی اصطلاح لگا کر کمائی کا ذریعہ اپنانے کی سہولتیں فراہم کی جاتی رہی ہیں۔
ایسے نظام سے ایک طبقہ بہت امیر اور دوسرا عام سطح پر نظر آتا ہے۔ جو معاشی
اصول تقسیم دولت کے خلاف ہے۔
جد ید صنعت کاری سے بہت دُور ۔ جسکی وجہ سے درآمدت زیادہ اور برآمدات نہ ہو
نے کے برابر رہیں۔باقی رہ گئی کرپشن ۔جس پر عمران خان کی حکومت نے ہاتھ
ڈالا تو سارا ایڈ ہاک معاشی نظام ہی بیٹھ گیا۔بحیثیت اسلامی ملک سب جان گئے
ہیں کہ یہ ملک واقعی ہی کرپشن پر چل رہا ہے۔
رُکاوٹ آئی تو بلیک منی غائب۔ اوہ! اس صورت ِحال میں کیا عمران خان کی
حکومت ایک نیا مضبوط معاشی نظام قائم کرنے میں کامیاب ہو جائے گی یا کرپشن
کا ہی سہارا اس ملک کا مقدر ہے؟ کیونکہ پاکستانی کس پیسے کو کمائی سمجھتے
ہیں ؟ ویڈیو دیکھئے ۔ |