گاڑیاں بنانے والی معروف کمپنی ٹیسلا نے مصنوعی ذہانت پر
مبنی ایک ایسا طاقتور فیچر تخلیق کیا ہے جو بیک وقت دلچسپ بھی ہے اور
خطرناک بھی-
حال ہی میں کمپنی کی جانب سے گاڑیوں کے لیے Smart Summon نامی ایک ایسا
فیچر متعارف کروایا گیا ہے جس کے تحت بغیر ڈرائیور کے گاڑی کو پارکنگ ایریا
اور ڈرائیو ویز کے آس پاس کم رفتار میں چلایا جاسکتا ہے اور گاڑی پارک کی
جاسکتی ہے-
|
|
گاڑی کا مالک 200 فٹ کے رقبے کے اندر کھڑا اس فیچر کی مدد سے اپنی گاڑی کو
کنٹرول کر سکتا ہے- فیچر سے آراستہ ٹیسلا کار کا مالک دور کھڑا ڈیوائس کی
مدد سے کار کو متعلقہ مقام پر روک اور چلا سکتا ہے-
لیکن پرجوش گاڑی مالکان اس فیچر کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ویڈیو ریکارڈ
کرنے کے لیے مختلف پارکنگ ایریا میں داخل ہوگئے ہیں-
مالکان کی جانب سے مختلف قسم کے خطرناک تجربات کیے جارہے ہیں کہیں رکنے کے
اشاروں کو نظرانداز کیا جارہا ہے تو کہیں خوف زدہ ہو کر درمیان راستے میں
ہی تجربہ چھوڑ کر گاڑی روک دی جاتی ہے-
ٹیسلا صارفین کی جانب سے اس خصوصیت کو “ خرابی “ قرار دیا گیا ہے-
|
|
ٹیسلا کمپنی کے چیف ایگزیکٹو Elon Musk کا کہنا ہے کہ “ صارفین کی جانب سے
اس فیچر کو 55 ہزار سے زائد مرتبہ استعمال کیا جاچکا ہے“-
ٹیسلا کمپنی کی جانب سے صارفین کو متنبہ کیا گیا ہے کہ یہ فیچر صرف نجی
پارکنگ ایریا اور ڈرائیو ویز کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے- گاڑی کا مالک
خود اپنی گاڑی کا ذمہ دار ہے اور وہ اس پر نظر رکھے-
کمپنی کے مطابق صارفین کی جانب سے بنائی جانے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا
ہے کہ اس فیچر کا تجربہ پیدل چلنے والوں یا پھر کھمبوں وغیرہ کے قریب کیا
گیا ہے جو کہ درست نہیں- اس سے حادثات رونما ہوسکتے ہیں-
|
|
کمپنی کا کہنا ہے کہ اس فیچر میں تمام رکاوٹوں کا پتہ نہیں چلتا ہے اس لیے
آس پاس سے گزرنے والے لوگوں ٹریفک کے حوالے سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے-
اس فیچر میں گاڑیاں پارکنگ ایریا کے درمیانی حصوں پر نظر رکھتی ہیں نہ کہ
روایتی ڈرائیور کی مانند گاڑی دائیں جانب پارک کر دی جائی ہے- صارف گاڑی کو
کبھی تیزی سے پارکنگ کی جانب لے جاتے ہیں اور کبھی آہستگی سے- اس عمل سے یہ
ٹیکنالوجی الجھن کا شکار ہوسکتی ہے-
|