انڈیا میں ایک پولیس افسر نے انکشاف کیا ہے کہ ملک کے ایک
شمالی علاقے میں ایک نوزائیدہ لڑکی کو قبر سے زندہ برآمد کر لیا گیا ہے۔
پولیس افسر ابھینندن سنگھ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ قبر میں
زندہ بچی کی موجودگی کا انکشاف ایک دیہاتی نے کیا جو پیدائش کے چند منٹ بعد
فوت ہو جانے والی اپنی بیٹی کی میت دفنانے کے لیے وہاں گیا تھا۔
|
|
یہ لڑکی مٹی کے ایک برتن سے ملی ہے جو تقریباً گز بھر مٹی تلے دبایا گیا
تھا۔ نومولود بچی کو وہاں سے نکال کر فوراً ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان
کی حالت بہتر بتائی جا رہی ہے۔
پولیس نے واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
انڈین ریاست اتر پردیش کے پولیس چیف ابھینندن سنگھ نے نامہ نگاروں سے بات
کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم بچی کے والدین کو تلاش کر رہے ہیں اور شبہ ہے کہ ایسا
ان کی مرضی سے ہی ہوا ہو گا۔'
پولیس چیف کے بقول مذکورہ دیہاتی کو یہ لڑکی اتفاق سے اس وقت ملی جب وہ
اپنی مردہ بیٹی کے لیے قبر کھودنے قبرستان گیا۔
پولیس چیف نے بتایا کہ 'جب لوگ قبر کھودنے لگے تو تقریباً تین فٹ کی گہرائی
پر ان کا بیلچہ مٹی کے کسی برتن سے ٹکرایا۔ برتن کو نکالا گیا تو اس میں
لڑکی کو زندہ پایا۔ پولیس نومولود بچی کو ہسپتال لے گئی ہے جہاں اس کا علاج
چل رہا ہے۔'
|
|
انڈیا میں لڑکوں اور لڑکیوں کی شرح دنیا بھر میں بدترین ہے۔ معاشرہ عورتوں
سے امتیاز برتا ہے اور خاص طور سے غریب خاندان لڑکیوں کو مالی بوجھ سمجھتے
ہیں۔
اس رویے کے خلاف کام کرنے والے کارکنوں کا کہنا ہے روایتی طور پر بیٹے کو
بیٹی پر ترجیح دیے جانے کی وجہ سے گذشتہ کئی برسوں میں لاکھوں لڑکیاں یا تو
پیٹ کے اندر یا پھر پیدائش کے فوراً بعد ہلاک کی جا چکی ہیں۔
اگرچہ بہت سی لڑکیوں کو ابتدائی مراحل میں غیرقانونی طریقوں سے حمل گرا کر
مار دیا جاتا ہے، مگر پیدائش کے بعد بھی لڑکیوں کا قتل معمول ہے۔
|