انسان ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ جدید تو ہورہا ہے لیکن
اپنی انسانیت کھوتا جارہا ہے- جس کی ایک تازہ مثال ہمیں پاکستان کے صوبے
پنجاب میں دیکھنے کو ملی جہاں ایک شخص نے اپنی محنت کا معاوضہ طلب کرنے
والے الیکٹریشن پر اپنا پالتو شیر چھوڑ دیا-
|
|
پاکستان بھر میں آئے روز ایسے واقعات سامنے آ رہے ہیں جنہیں دیکھ کر
انسانیت بھی شرما جائے- شہریوں کے حفاظت کے حوالے سے پنجاب بہت زیادہ نظر
انداز ہوتا ہے- حال ہی میں سوشل میڈیا پر کئی ایسی ویڈیوز گردش کرچکی ہیں
جن میں پنجاب پولیس کو شہریوں سے بدسلوکی کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے-
مقامی میڈیا کے مطابق الیکٹریشن پر پالتو شیر چھوڑنے کا واقعہ پنجاب کے
علاقے شاردہ میں پیش آیا جہاں علی رضا نامی شخص نے بجلی سے متعلق خرابیوں
کو دور کے لیے محمد رفیق نامی الیکٹریشن کو طلب کیا-
لیکن کام مکمل ہونے کے بعد محمد رفیق کو معاوضہ ادا کرنے کے بجائے اسے بعد
میں آنے کو کہہ دیا گیا- تاہم معاوضہ کی ادائیگی میں ایک ماہ سے زائد تاخیر
ہوگئی جس پر وصولی کے لیے محمد رفیق ایک بار پھر علی رضا کے پاس جا پہنچا-
علی رضا نے ایک بار پر فوری طور پر اجرت ادا کرنے سے انکار کردیا اور ٹال
مٹول سے کام لیا- اس پر دونوں افراد کے درمیان بحث چھڑ گئی اور علی رضا نے
اپنا پالتو شیر محمد رفیق پر چھوڑ دیا-
خوش قسمتی سے شیر کے حملے میں محمد رفیق کو معمولی زخم آئے اور وہ کسی بڑے
نقصان سے بچ گیا- آغاز میں تو محمد رفیق نے اس واقعہ کی رپورٹ تھانے میں
درج نہیں کروائی لیکن جب علی رضا کی جانب سے ادائیگی کا کیا گیا وعدہ
دوبارہ پورا نہ ہوا تو محمد رفیق نے مقامی تھانے میں رپورٹ درج کروا دی-
جس کے بعد پولیس نے علی رضا کو گرفتار کر لیا اور اب تفتیش کی جارہی ہے-
|
|
محمد رفیق کا کہنا ہے کہ “ جب شیر نے مجھ پر حملہ کر رہا تھا تو اس وقت علی
رضا اور اس کے دو ساتھی اس منظر کو دیکھ رہے تھے لیکن میری چیخوں نے آس پاس
سے گزرنے والوں کو میری جانب متوجہ کیا اور یوں خوش قسمتی سے میں بچ گیا“-
|