دنیا بھر میں آبادی کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے ’’ کم بچے
خوش حال گھرانہ ‘‘ اور دیگر عنوانات سے خاندانی منصوبہ بندی کی مہمات چلائی
جاتی ہیں۔ خاندانی منصوبہ بندی کا تصوّر دنیا بھر میں یورپ سے آیا ہے۔
لیکن ایک یورپی خاندان ایسا بھی ہے جو خاندانی منصوبہ بندی کے تمام منصوبوں
کو اپنے پائوں تلے روندتا ہوا ، فیملی پلاننگ کے سرخیلوں کے سینے پر مونگ
دل رہا ہے۔جی ہاں ہم بات کررہے ہیں برطانیہ کی ریڈ فورڈ فیملی کی۔
|
|
48 سالہ نوئل ریڈ فورڈ اور ان کی اہلیہ 44 سالہ سِیو ریڈ فورڈ کے 21 بچے
ہیں اور ان کے یہاں 22ویں بچے کی آمد متوقع ہے۔ اس طرح یہ خاندان برطانیہ
کا سب سے بڑا خاندان ہونے کا اعزاز رکھتا ہے۔اب مسز سِیو نے یو ٹیوب پر
اپنے 22ویں بچے کی آمد کا اعلان کیا ہے اور اس کی پیدائش اپریل 2020 میں
متوقع ہے۔
مسز سِیو ریڈ فورڈ کے یہاں پہلے بچے کی پیدائش 1989 میں ہوئی جب وہ 14 برس
کی تھیں۔اس وقت ان کے سب سے بڑے بیٹے کی عمر 30 برس ہے۔ ریڈفورڈ خاندان کے
اس وقت 21 بچے ہیں۔ 2014 میں ان کا ایک بچہ مردہ حالت میں پیدا ہوا۔اس ایک
بچے کے علاوہ ان کے تمام بچے حیات ہیں۔ البتہ ان کے دو بچے اب ان کے ساتھ
نہیں رہتے اور یہ اپنے 19 بچوں کےساتھ ایک ہی گھر میں رہائش پذیر ہیں۔ ان
کے دونوں بڑے بچوں کی شادی بھی ہوچکی ہے اور ان بچوں کے بھی 5 بچے ہیں۔( دو
نواسیاں، ایک نواسہ، ایک پوتا اور ایک پوتی)
|
|
اس خاندان کے ناشتے میں روزانہ ساڑھے 8 لیٹر دودھ اور 3 لیٹر جوس پیا جاتا
ہے۔ جب کہ ان کے یہاں سیریل کے 3 ڈبے روزانہ کھائے جاتے ہیں۔ان کے ایک بچے
کا ماہانہ خرچ تقریباً 220 پونڈ ہے۔جوڑے کا کہنا ہے کہ ان کو بچوں کی پرورش
پر سالانہ 30 ہزار پونڈ خرچ کرنے پڑتے ہیں۔ جو کہ ان کی سالگرہ اور کرسمس(
تقریباً100 پونڈ فی بچہ اور کرسمس تقریباً 100 سے 250 پونڈ فی بچہ) وغیرہ
کی تقاریب پر خرچ ہوتے ہیں۔ اس جوڑے کی کی آمدنی کا ذریعہ ایک بیکری ہے
اور اسی بیکری کے ذریعے سِیو اور نوئل یہ تمام اخراجات پورے کرتے ہیں۔
|
|
مسٹر اورمسز سیِو کا کہنا ہے کہ ان کے لیے لیے سب سے مشکل مرحلہ پورے
خاندان کو ایک ساتھ چھٹیوں پر تفریح کے لیے لے جانا ہے۔ اس کام کے لیے
انہیں ہر بچے کے سامان کو پیک کر کے اس کو یاد رکھنے کے لیے اس پر بچے کا
نام چسپاں کرنا پڑتا ہے۔جب کہ سفر کے لیے انہیں اپنے ساتھ 7 سوٹ کیس رکھنے
پڑتے ہیں۔
21 بچوں کے ساتھ رہ کر گھر کی صفائی ستھرائی کرنا بھی ایک انتہائی دِقّت
طلب کام ہے۔ جوڑے کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے گھر کی ہفتہ وار صفائی کرنے میں
14 سے 21 گھنٹے لگ جاتے ہیں۔
|
|
اس خاندان کے دو نوں بڑے بچوں کی شادیاں ہوچکی ہیں اور وہ اپنے والدین کے
ساتھ نہیں رہتے۔ 19 بچوں میں سے 15 بچے اسکول جاتے ہیں جبکہ دیگر ابھی
چھوٹے ہیں۔ اس کے علاوہ 2018 میں پیدا ہونے والے ان کے بیٹا ایلف مردہ حالت
میں پیدا ہوا تھا۔
|
|
یہ خاندان اس وقت 10 بیڈروم والے ایک گھر میں رہائش پذیر ہے جو انہوں نے
2004 میں 3 لاکھ 11 ہزارپونڈ میں خریدا تھا۔جوڑا ہر ہفتے چائلڈ بینیفٹس میں
صرف170پونڈ حاصل کرتا ہے اور صرف فوڈ شاپنگ پر ساڑھے 3 سو پونڈ خرچ کرتا ہے۔
مسز ریڈ فورڈ نے انکشاف کیا کہ ڈے ٹرپ پر مثال کے طور پر سینما جانے پر
انہیں200پونڈ سے زائد خرچ کرنے پڑتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ خاندان کے حجم
کے باعث وہ گروپ ڈسکاؤنٹس کے حق دار نہیں اور اب اکثر پارک یا ساحل سمندر
پر جاتے ہیں۔
|
|
مسز ریڈ فورڈ نے پچھلی سال ڈیلی میل کو بتایا تھا کہ ہم سینما جانا پسند
کرتے ہیں، خاص طور پر تعطیلات کے دوران جب بچے بور ہوتے ہیں۔ تاہم یہ مہنگی
تفریح ہے، کیونکہ اس پر10پونڈ فی کس خرچ ہوجاتے ہیں۔
|
|
انہوں نے بتایا کہ یقین کریں یا نہ کریں، ہم گروپ ڈسکاؤنٹس لینے کی کوشش
نہیں کرتے، کیونکہ ہم اکثر ٹکٹ دو بڑوں اور دو بچوں کے لیے دیکھتے ہیں اور
ہم بہت سارے ہیں، ہم انٹر نیٹ پر اکثر مختلف ڈسکاؤنٹ کوڈز تلاش کرتے ہیں
اور جو کچھ ان کی آخر میں شامل ہوتا ہے حاصل کرتے ہیں۔
|
|
اس جوڑے کا اتنا بڑا خاندان ہونا مسلمانوں کےلیے بھی ایک مثال ہے۔ جو کہ
خاندان کی کفالت اور بچوں کے کھانے کے خوف سےبچے پیدا نہیں کرتے۔ جب کہ
اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں واضح طور پر یہ فرمایا ہے کہ ’’ اپنی اولاد
کو مفلسی کے خوف سے قتل نہ کرو۔ ہم انہیں بھی رزق دیتے ہیں اور تمہیں بھی
۔‘‘ (سورہ الاسراء)
|