پاکستانی ماں باپ سے ان کے بچے روزانہ کی بنیاد پر کرتے ہیں ایک ہی فرمائش
۔۔۔چیز۔۔۔اور ماں باپ کو لگتا ہے کہ اس فرمائش کو پورا کرنا نا صرف آسان
بلکہ ضروری بھی ہے۔۔۔درحقیقت یہ فرمائش بچے کی صحت کے ساتھ زیادتی ہے-
|
|
کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستان میں تین سال سے پانچ سال تک کی عمر کے بچے
روزانہ پچاس سے سو روپے جبکہ چھے سے بارہ سال کی عمر کے بچے سو سے دو سو کے
درمیان چیز خریدتے ہیں۔۔۔۔بازار میں ملنے والی اس چیز میں چپس، ٹافیاں،
لالی پاپ، جیلی اور دیگر شامل ہیں۔۔۔
پیکٹ کے چپس میں سوڈیم کی اتنی زیادہ مقدار موجود ہوتی ہے جس سے بچے ذہنی
طور پر کمزور ہوجاتے ہیں۔۔۔۔کیونکہ چپس میں موجود پانچ سو ملی گرام سوڈیم
کا نقصان دس فیصد ہے اور ہمارے ملک میں چپس کے شوقین بچے پچیس سو ملی گرام
تک سوڈیم کھالیتے ہیں۔۔۔جس سے نقصان کا خطرہ 34 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔۔۔
|
|
کھلی ہوئی یا ناقص ٹافیاں بچوں کے دانتوں میں موجود سب سے پہلی تہہ کو چینی
کی شدت سے آہستہ آہستہ ختم کر دیتی ہیں۔۔۔اور یوں دانتوں اور پیٹ کے کیڑوں
جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے-
|
|
اگر یہی چپس گھر میں تیار کیئے جائیں اور ان میں نمک کی مقدار کو کم سے کم
کردیا جائے اور ٹافیوں کی جگہ بچوں کو گڑ، مصری اور کھجور کا عادی بنایا
جائے تو کافی بڑے نقصان سے بچا جا سکتا ہے۔۔۔
|