گھر کا بجٹ چلانا بھی ایک آرٹ ہے اور ہمارے یہاں تقریباً اسی فیصد خواتین
اس آرٹ سے اچھی طرح واقف بھی ہیں ۔لیکن اس آرٹ کا اصل امتحان شروع ہوتا ہے
مہینہ کی آخری تاریخوں میں۔۔۔۔جب جیب ہوتی ہے خالی اور دماغ ہوتا ہے
پریشانی سے گرم۔
|
|
اس پریشانی میں اکثر خواتین اپنے شوہروں سے جھگڑا بھی کر بیٹھتی ہیں ، لیکن
اگر اس بجٹ کو شروع میں ہی تھوڑی عقل مندی سے بنائیں تو آخر میں کچھ نا کہہ
پائیں۔۔۔
سب سے پہلے بنائیے ایک ایسی بوتل جس کے ڈھکن میں ہو سوراخ اور آپ روز یا
ایک دن چھوڑ کر اس میں پیسے ڈالتی جائیں۔۔۔یہ بوتل ضروری نہیں کہ مہینے کے
آخر میں کھولی جائے۔۔۔۔اس میں جمع شدہ رقم کو دو ماہ یا اس سے زیادہ میں
بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔۔۔
دوسری اور سب سے اہم بات ہے چیک لسٹ۔۔۔اپنی آمدنی اور اخراجات کا حساب
رکھنا سب سے ضروری ہے ۔۔۔تاکہ فضول خرچی کی سوچ سے پرہیز کیا جاسکے۔
|
|
بجلی کا بل ایک مہینے کے استعمال کے بعد آتا ہے تو اس کے آنے کے بعد لائٹس
بند نا کریں بلکہ پہلے ہی بجلی بچا کر اپنے بل کر کنٹرول میں رکھیں۔۔۔
غیر ضرور ی سامان کی لسٹ بنائیں۔۔۔جن کے نا ہونے کے باوجود بھی کام چل سکتا
ہے۔
گھر میں ہی پکائیں اور باہر کھانا بلا ضرورت نا کھائیں۔
|
|
مہینے کے بجٹ کو تین حصوں میں تقسیم کریں جس میں پہلے دس دن کا خرچ اور اسی
طرح دوسرے دس دن اور آخر میں تیسرا حصہ بچے ہوئے تیس دن پر مشتمل
ہوگا۔۔۔پیسوں کو انہی دنوں کے حساب سے تقسیم کر کے خرچ کیئے جائیں تب بھی
بجٹ کا حساب کتاب کنٹرول رکھا جاسکتا ہے۔
کبھی کبھی چھوٹی چھوٹی بچت بھی مہینے کے آخر میں آپ کا ہاتھ تھام لیتی ہے
اور آپ کے اخراجات آپ پر حاوی نہیں ہو پاتے۔
مہینے کی آخری تاریخوں کے لئے ، مہینے کے آغاز سے ہی بچت کریں
|