پہلا جب اس کا بلیڈر کمزور ہو دوسری وجہ جب اس کے والدین یا ددھیال ننھیال
میں سے کوئی اس قسم کی عادت میں مبتلا رہا ہو تیسری وجہ ، جب وہ کسی قسم کی
ایسی پریشانی سے گزر رہا ہو۔۔۔جسے وہ کسی کو بتا نہیں پارہا یا سمجھا نہیں
پارہا۔ چوتھی وجہ اس کی گہری نیند اور سونے کے اوقات کا متعین ناہونا۔۔۔
پانچویں وجہ کسی قسم کا انفیکشن بھی ہوسکتی ہے۔
اس عادت کو ختم کرنے کے لیے سب سے ضروری ہے صبر اور برداشت۔۔۔اگر آپ چاہتی
ہیں کہ آپ کا بچہ اس عادت سے نکل جائے تو اس کی اس حرکت پر غصہ کرنا چھوڑ
دیں۔۔۔اس کے اندر یہ احساس جگائیں کہ ایک ایسی بات ہے جس پر فخر نہیں کیا
جاسکتا۔۔۔
سونے سے پہلے دو بار اسے پیشاب کروائیں۔۔۔اور ہر چار گھنٹے بعد اسے یاد
دلائیں باتھ روم جانا۔ اپنے بچے کو محفل میں اس بات پر شرمندہ نا کریں
کیونکہ اس کا الٹا اثر بھی ہوسکتا ہے۔۔۔
|