بچپن سے سنتے آرہے ہیں کہ جھوٹ بولو گے تو ناک پینوکیو کی
طرح لمبی ہوتی چلی جائے گی۔۔۔زبان کالی ہوجائے گی۔۔۔یا کچھ بھی برا ہوجائے
گا۔۔۔لیکن سچ تو یہ ہے کہ جھوٹ بولنے والا اپنا کام کرکے چلا بھی جاتا ہے
اور ہم ہاتھ ملتے رہ جاتے ہیں۔۔۔لیکن اب نہیں۔۔۔
اگر آپ کسی سے بھی کوئی بات کر رہے ہیں تو ان پانچ باتوں کو دھیان میں
رکھیں اور آپ کے لئے جھوٹ کو پکڑنا ہوجائے گا بہت آسان۔۔۔
|
|
جسمانی حرکات کا خیال
جب بھی کسی سے آپ بات کریں تو اس کے ہاتھوں کو غور سے دیکھیں۔۔۔اگر اس کی
بات میں ذرا سا بھی جھوٹ شامل ہے تو وہ اپنے ہاتھوں کو چھپانے کی یا ملانے
کی کوشش کرے گا۔۔۔اس کا ہاتھ غیر ارادی طور پر بہت زیادہ ہلے گا جسے وہ
کنٹرول کرنے کی کوشش بھی کرے گا۔۔۔ساتھ ہی وہ اپنے کندھے جھکا کر بات کرے
گا اور سیدھا کھڑے ہوکر بھی خود کو چھوٹا کرنے کی کوشش کرے گا ۔۔۔اگر ان
میں سے کوئی نشانی واضح ہو تو جھوٹ کی نشاندہی ہوتی ہے-
چہرے کے تاثرات
جھوٹ پکڑنے کا ایک اور سب سے بہترین انداز ہے اس کے چہرے پر آنے والے
تاثرات کو پڑھنا۔۔۔اگر تو وہ بار بار بولتے ہوئے اپنے ہونٹوں کو کاٹ رہا ہے
یا دانتوں اور ہونٹوں میں دبا رہا ہے، اس کے ناک کے نتھنے اگر بار بار پھول
رہے ہیں یا اسے بولتے ہوئے پسینہ آرہا ہے تو سمجھ لیں کہ معاملہ گڑبڑ
ہے۔۔۔چہرے پر اچانک سے ہلکی سرخی آجانا بھی اس میں شامل ہوتا ہے۔
|
|
انداز بیاں
جھوٹ بولنے والا اکثر کسی واقعہ کو بیان کرتے ہوئے بات بھول بھی جاتا
ہے۔۔۔وہ اسی بات کو جب دو منٹ بعد دوبارہ سنائے گا تو اس میں کچھ نا کچھ
فرق نظر آئے گا اور ساتھ ہی وہ اپنے آپ کو اس جھوٹ سے بار بار الگ کرتے نظر
آئیں گے جیسے خیر مجھے کیا، وہ لڑکی یا وہ لڑکا کیسے کر لیتے ہیں یا، میں
تو سوچ بھی نہیں سکتا یا سکتی وغیرہ-
منہ اور آنکھیں
جھوٹ بولنے والا غیر ارادی طور پر اکثر جھوٹ بولتے ہوئے اپنا ہاتھ منہ یا
آنکھوں پر لے جاتا ہے۔۔۔یہ نفسیاتی طور پر ہوتا ہے جس کا اسے بھی علم نہیں
ہوتا، جس بات کو دماغ نہیں مانتا اسے آپ چھپانے کی کوشش کرتے ہو۔۔۔بولتے
ہوئے آنکھوں یا منہ پر ہاتھ رکھ کر۔
|
|
بار بار قسم کھانا یا سچ کا یقین دلانا
جھوٹا بار بار قسم بھی کھاتا ہے اور یہ یقین بھی دلاتا ہے کہ میں سچ بول
رہا ہوں۔۔
یاد رکھیئے! سچا کڑوا ضرور ہوتا ہے لیکن جھوٹے کی مٹھاس سے کہیں بہتر ہوتا
ہے۔۔۔اس لئے جھوٹوں سے ہوشیار رہیں۔
|