محبت کرنے والے 5 ایسے جوڑے جن کو موت بھی جدا نہیں کر سکی

محبت دنیا کا سب سے حسین احساس ، محبت انسان کے وجود کا موجب ، محبت انسان کی تکمیل کی خوگر کہلائی جاتی ہے یہی محبت کسی رشتے کی محتاج نہیں ہوتی مگر یہ محبت جب کسی رشتے میں بندھ جائے تو پھر اس کی طاقت موت کے فرشتے کے سامنے بھی تن کر کھڑی ہو جاتی ہے اور اپنے محبوب کا ہاتھ تھام کر لڑ جاتی ہے اسے تنہا نہیں جانے دیتی اس کا ہاتھ تھام کر موت کو بھی گلے لگا لیتی ہے ایسے ہی کچھ جوڑے ایک مثال بن گئے جب انہوں نے اپنے جیون ساتھی کے ساتھ ہی اس دنیا کو چھوڑ دینے کا فیصلہ کیا- دونوں پیار کرنے والوں کو اس دنیا کے ساتھ ساتھ عالم بالا میں بھی ہمیشگی کا ساتھ دے ڈالا ایسی ہی کچھ مثالوں کے بارے میں ہم آج آپ کو بتائيں گے-

گورڈن اور نارما یگر
سال 1939 میں یہ جوڑا صرف بارہ گھنٹے کی منگنی کے بعد ہی شادی کے بندھن میں بندھ گیا ستر دہائیوں تک ایک ساتھ رہنے کے سبب ان کی محبت کا تعلق مضبوط سے مضبوط تر ہو گیا اور انہوں نے اس زندگی کے نرم گرم میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ان کی محبت کی نشانی کے طور پر اللہ نے ان کو دو بچوں سے بھی نوازہ ایک دن ایک ساتھ سفر کرتے ہوئے دونوں ایک حادثے کا شکار ہوئے اور بری طرح زخمی ہو گئے مگر انہیں اپنے زخموں سے زیادہ ایک دوسرے کی فکر بے چین کیے دے رہی تھی یہاں تک کہ ہاسپٹل کی انتظامیہ کو مجبوراً انہیں ایک ہی کمرے میں رکھنا پڑا یہاں تک کہ گورڈن کی سانسوں کی ڈور ٹوٹ گئی مگر ڈاکٹر اس وقت حیران رہ گئے کہ سانسیں بند ہونے کے باوجود گورڈن کا دل اس وقت تک زندہ رہا جبکہ نارما يگر کی دھڑکنوں نے بھی اس کا ساتھ ایک گھنٹے بعد ہی چھوڑ دیا نارما کے مرتے ہی گورڈن کا دل بھی ساکت ہو گیا اور اس طرح ان دونوں نے ساتھ جینے کے ساتھ ساتھ مرنے کا وعدہ بھی نبھا ڈالا -

image


ٹام اور نوامی شرلے
ایڈونچر کا شوقین ٹام نوامی سے ایک ڈرگ اسٹور میں پہلی بار ملا جہاں پہلی نظر میں دل ہار بیٹھا اور فلوریڈا میں نوامی کے سامنے محبت کے لیے ہاتھ پھیلا بیٹھا جس نے اس کا ہاتھ ایسا تھاما کہ پنتالیس سال تک ٹام کے ساتھ اس کے ایڈونچر اور پیرا گلائڈنگ کے شوق میں ہم سفر بن بیٹھیں اس دوران ان کے چار بچے بھی ہوئے ایک دن جب ٹام دل کی تکلیف میں مبتلا ہوا تو نوامی ان کے ساتھ نہ تھیں مگر ٹام کی بیماری کی خبر سنتے ہی ان کو دیکھنے کے لیے ہسپتال روانہ ہو گئیں مگر راستے میں ہونے والے حادثے کے سبب ٹام کے مرنے کے پندرہ منٹ بعد ہی ان حالات میں زندگی ہار بیٹھیں کہ وہ اس بات سے ناواقف تھیں کہ ٹام اب اس دنیا میں نہیں رہے -

image


ایڈ اور فلورین ہیل
نیویارک کی رہائشی فلورین ایک خطرناک حادثے کے سبب اپنے پہلے شوہر کی موت کا صدمہ برداشت کرنے کے ساتھ ساتھ محتاج ہو چکی تھیں ڈاکٹر کے مطابق حادثے کے سبب وہ دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کے قابل نہیں رہی تھیں مگر 1952 میں ایک تقریب میں جب ایڈ فلورین سے ملے تو انہوں نے ان کو اس زندگی کے سفر میں انہیں اپنی گود میں اٹھا کر زندگی بھر ساتھ چلنے کی پیش کش کر دی جس کو فلورین ٹھکرا نہ سکیں اور ایڈ کا ہاتھ تھام لیا پچپن سال کے ساتھ کے بعد جب ایڈ کو پتہ چلا کہ اس کے گردے ان کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں تو انہوں نے اپنی اس بیماری کے سامنے بھی ہتھیار ڈالنے سے انکار کرتے ہوئے ہر پل فلورین کا ساتھ دیا مگر بدقسمتی سے ٹانگ پر لگنے والی ایک چوٹ نے انہیں بستر تک محدود کر دیا اسی دوران فلورین بھی ایڈ سے 35 میل دور دل کی بیماری کے باعث بستر سے لگ گئیں مگر ایڈ نے اس موقعے پر بھی فلورین کو تنہا نہیں چھوڑا اور ڈاکٹروں سے ضد کر کے انتہائی دشواری کے ساتھ سفر کر کے فلورین کے ہسپتال میں آگئے اور ڈاکٹروں نے دونوں کو ایک ہی کمرے میں شفٹ کر دیا جہاں دونوں ایک دوسرے کا ہاتھ تھام کر بیٹھ گئے یہاں تک کہ فلورین کے مرنے کے 36 گھنٹوں بعد ہی ایڈ نے بھی اس دنیا سے منہ موڑ لیا اور ساٹھ سال کے اس ساتھ کو امر کر دیا-

image


فرینک اور ایلیانور ٹرنر
دوسری جنگ کے خاتمے کے بعد ایک گاڑی کی خریداری کے دوران فرینک پہلی بار ایلیانور سے ملے اور ان کو دیکھتے ہی شادی کا فیصلہ کر لیا ساٹھ سال تک ساتھ رہنے والے اس جوڑے کے دو بچے بھی ہوئے جو ان کی محبت کو مزید بڑھانے کا سبب بنے مگر بدقسمتی سے فلورین ڈومینشیا نامی بیماری میں مبتلا ہو گئیں جس کے سبب ان کے گھر والوں کو ان کو نرسنگ ہوم شفٹ کرنا پڑا جہاں پر فرینک ان کی دیکھ بھال کے لیے روزانہ جاتے رہے یہاں تک کہ کچھ مہینوں بعد فرینک بھی اسی بیماری میں مبتلا ہو کر مستقل طور پر ایلیا کے ساتھ ہی شفٹ ہو گئے جہاں دونوں پیار کرنے والوں کو ایک ہی وقت میں دورہ پڑا اور ایلیا نور موت کو گلے لگا بیٹھیں فرینک بھی ایلیا کی موت کے بعد چند گھنٹے ہی زںدہ رہ سکے اور ایلیا کے ساتھ ہی مر گئے-

image


جیمس اور مارجری لینڈیس
سال 1946 میں یہ جوڑا ایک دوسرے سے ایک ڈانس پارٹی میں ملا اور دیکھتے ہی ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو گیا اور فوری طور پر ایک دوسرے کے ساتھ شادی کا فیصلہ کر لیا اور شادی کے بعد ایک پل کے لیے بھی جدا نہیں ہوئے اس دوران ان کے دو بچے بھی ہوئے ان کے بچوں کے مطابق ان دونوں کی کوئی ایک بھی ایسی تصویر موجود نہیں ہے جس میں یہ اکیلے ہوں اس دوران جیمس شدید بیمار ہو گئے اور مرنے سے چند لمحے قبل مارجری کا ہاتھ تھام کر انہوں نے کہا کہ سب ٹھیک ہے مجھے تم سے بہت محبت ہے ہم نے بہت سال ایک ساتھ گزارے اب حقیقی زندگی میں بھی ساتھ رہنا چاہتا ہوں یہ کہہ کر انہوں نے موت کو گلے لگا لیا امو مارجری نے جیمس کی خواہش کا پاس اس طرح کیا کہ ان کے مرنے کے چند گھنٹوں بعد ہی دل کے دورے کے سبب زندگی کا ساتھ چھوڑ دیا -

image
YOU MAY ALSO LIKE:

“Do you think our love is strong enough to take us away together?” This quote from the novel and film, The Notebook, is considered by many to be one of the most powerful and romantic lines from any story.