محبت دنیا کا سب سے حسین احساس ، محبت انسان کے وجود کا
موجب ، محبت انسان کی تکمیل کی خوگر کہلائی جاتی ہے یہی محبت کسی رشتے کی
محتاج نہیں ہوتی مگر یہ محبت جب کسی رشتے میں بندھ جائے تو پھر اس کی طاقت
موت کے فرشتے کے سامنے بھی تن کر کھڑی ہو جاتی ہے اور اپنے محبوب کا ہاتھ
تھام کر لڑ جاتی ہے اسے تنہا نہیں جانے دیتی اس کا ہاتھ تھام کر موت کو بھی
گلے لگا لیتی ہے ایسے ہی کچھ جوڑے ایک مثال بن گئے جب انہوں نے اپنے جیون
ساتھی کے ساتھ ہی اس دنیا کو چھوڑ دینے کا فیصلہ کیا- دونوں پیار کرنے
والوں کو اس دنیا کے ساتھ ساتھ عالم بالا میں بھی ہمیشگی کا ساتھ دے ڈالا
ایسی ہی کچھ مثالوں کے بارے میں ہم آج آپ کو بتائيں گے-
گورڈن اور نارما یگر
سال 1939 میں یہ جوڑا صرف بارہ گھنٹے کی منگنی کے بعد ہی شادی کے بندھن میں
بندھ گیا ستر دہائیوں تک ایک ساتھ رہنے کے سبب ان کی محبت کا تعلق مضبوط سے
مضبوط تر ہو گیا اور انہوں نے اس زندگی کے نرم گرم میں ایک دوسرے کا ساتھ
دیا ان کی محبت کی نشانی کے طور پر اللہ نے ان کو دو بچوں سے بھی نوازہ ایک
دن ایک ساتھ سفر کرتے ہوئے دونوں ایک حادثے کا شکار ہوئے اور بری طرح زخمی
ہو گئے مگر انہیں اپنے زخموں سے زیادہ ایک دوسرے کی فکر بے چین کیے دے رہی
تھی یہاں تک کہ ہاسپٹل کی انتظامیہ کو مجبوراً انہیں ایک ہی کمرے میں رکھنا
پڑا یہاں تک کہ گورڈن کی سانسوں کی ڈور ٹوٹ گئی مگر ڈاکٹر اس وقت حیران رہ
گئے کہ سانسیں بند ہونے کے باوجود گورڈن کا دل اس وقت تک زندہ رہا جبکہ
نارما يگر کی دھڑکنوں نے بھی اس کا ساتھ ایک گھنٹے بعد ہی چھوڑ دیا نارما
کے مرتے ہی گورڈن کا دل بھی ساکت ہو گیا اور اس طرح ان دونوں نے ساتھ جینے
کے ساتھ ساتھ مرنے کا وعدہ بھی نبھا ڈالا - |
|
ٹام اور نوامی شرلے
ایڈونچر کا شوقین ٹام نوامی سے ایک ڈرگ اسٹور میں پہلی بار ملا جہاں پہلی
نظر میں دل ہار بیٹھا اور فلوریڈا میں نوامی کے سامنے محبت کے لیے ہاتھ
پھیلا بیٹھا جس نے اس کا ہاتھ ایسا تھاما کہ پنتالیس سال تک ٹام کے ساتھ اس
کے ایڈونچر اور پیرا گلائڈنگ کے شوق میں ہم سفر بن بیٹھیں اس دوران ان کے
چار بچے بھی ہوئے ایک دن جب ٹام دل کی تکلیف میں مبتلا ہوا تو نوامی ان کے
ساتھ نہ تھیں مگر ٹام کی بیماری کی خبر سنتے ہی ان کو دیکھنے کے لیے ہسپتال
روانہ ہو گئیں مگر راستے میں ہونے والے حادثے کے سبب ٹام کے مرنے کے پندرہ
منٹ بعد ہی ان حالات میں زندگی ہار بیٹھیں کہ وہ اس بات سے ناواقف تھیں کہ
ٹام اب اس دنیا میں نہیں رہے -
|
|
ایڈ اور فلورین ہیل
نیویارک کی رہائشی فلورین ایک خطرناک حادثے کے سبب اپنے پہلے شوہر کی موت
کا صدمہ برداشت کرنے کے ساتھ ساتھ محتاج ہو چکی تھیں ڈاکٹر کے مطابق حادثے
کے سبب وہ دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کے قابل نہیں رہی تھیں مگر 1952
میں ایک تقریب میں جب ایڈ فلورین سے ملے تو انہوں نے ان کو اس زندگی کے سفر
میں انہیں اپنی گود میں اٹھا کر زندگی بھر ساتھ چلنے کی پیش کش کر دی جس کو
فلورین ٹھکرا نہ سکیں اور ایڈ کا ہاتھ تھام لیا پچپن سال کے ساتھ کے بعد جب
ایڈ کو پتہ چلا کہ اس کے گردے ان کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں تو انہوں نے اپنی اس
بیماری کے سامنے بھی ہتھیار ڈالنے سے انکار کرتے ہوئے ہر پل فلورین کا ساتھ
دیا مگر بدقسمتی سے ٹانگ پر لگنے والی ایک چوٹ نے انہیں بستر تک محدود کر
دیا اسی دوران فلورین بھی ایڈ سے 35 میل دور دل کی بیماری کے باعث بستر سے
لگ گئیں مگر ایڈ نے اس موقعے پر بھی فلورین کو تنہا نہیں چھوڑا اور ڈاکٹروں
سے ضد کر کے انتہائی دشواری کے ساتھ سفر کر کے فلورین کے ہسپتال میں آگئے
اور ڈاکٹروں نے دونوں کو ایک ہی کمرے میں شفٹ کر دیا جہاں دونوں ایک دوسرے
کا ہاتھ تھام کر بیٹھ گئے یہاں تک کہ فلورین کے مرنے کے 36 گھنٹوں بعد ہی
ایڈ نے بھی اس دنیا سے منہ موڑ لیا اور ساٹھ سال کے اس ساتھ کو امر کر دیا-
|
|
فرینک اور ایلیانور ٹرنر
دوسری جنگ کے خاتمے کے بعد ایک گاڑی کی خریداری کے دوران فرینک پہلی
بار ایلیانور سے ملے اور ان کو دیکھتے ہی شادی کا فیصلہ کر لیا ساٹھ سال تک
ساتھ رہنے والے اس جوڑے کے دو بچے بھی ہوئے جو ان کی محبت کو مزید بڑھانے
کا سبب بنے مگر بدقسمتی سے فلورین ڈومینشیا نامی بیماری میں مبتلا ہو گئیں
جس کے سبب ان کے گھر والوں کو ان کو نرسنگ ہوم شفٹ کرنا پڑا جہاں پر فرینک
ان کی دیکھ بھال کے لیے روزانہ جاتے رہے یہاں تک کہ کچھ مہینوں بعد فرینک
بھی اسی بیماری میں مبتلا ہو کر مستقل طور پر ایلیا کے ساتھ ہی شفٹ ہو گئے
جہاں دونوں پیار کرنے والوں کو ایک ہی وقت میں دورہ پڑا اور ایلیا نور موت
کو گلے لگا بیٹھیں فرینک بھی ایلیا کی موت کے بعد چند گھنٹے ہی زںدہ رہ سکے
اور ایلیا کے ساتھ ہی مر گئے-
|
|
جیمس اور مارجری لینڈیس
سال 1946 میں یہ جوڑا ایک دوسرے سے ایک ڈانس پارٹی میں ملا اور دیکھتے ہی
ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو گیا اور فوری طور پر ایک دوسرے کے ساتھ
شادی کا فیصلہ کر لیا اور شادی کے بعد ایک پل کے لیے بھی جدا نہیں ہوئے اس
دوران ان کے دو بچے بھی ہوئے ان کے بچوں کے مطابق ان دونوں کی کوئی ایک بھی
ایسی تصویر موجود نہیں ہے جس میں یہ اکیلے ہوں اس دوران جیمس شدید بیمار ہو
گئے اور مرنے سے چند لمحے قبل مارجری کا ہاتھ تھام کر انہوں نے کہا کہ سب
ٹھیک ہے مجھے تم سے بہت محبت ہے ہم نے بہت سال ایک ساتھ گزارے اب حقیقی
زندگی میں بھی ساتھ رہنا چاہتا ہوں یہ کہہ کر انہوں نے موت کو گلے لگا لیا
امو مارجری نے جیمس کی خواہش کا پاس اس طرح کیا کہ ان کے مرنے کے چند
گھنٹوں بعد ہی دل کے دورے کے سبب زندگی کا ساتھ چھوڑ دیا -
|
|