یورپی ملک فن لینڈ کے ایک جزیرے پر ایک نادر نوعیت کے
موسمیاتی عمل کے نتیجے میں ہزاروں کی تعداد میں بن جانے والے 'برفیلے انڈوں'
سے ساحل بھر گیا۔
|
|
فوٹوگرافر رسٹو مٹیلا ان افراد میں شامل تھے جنھوں نے فن لینڈ اور سویڈن کے
درمیان پائے جانے والے ہیل یوٹو جزیرے پر 'برفیلے انڈے' دیکھے۔
موسمیات کے ماہرین کہتے ہیں ہیں کہ یہ عمل صرف اس وقت ہوتا ہے جب برف کے
چھوٹے چھوٹے ٹکڑے ہوا اور پانی کی مدد سے لُڑکنا شروع ہو جائیں۔
رسٹو مٹیلا نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ قریبی شہر اولو کے رہنے والے ہیں
اور انھوں نے اپنی ساری زندگی میں ایسا منظر نہیں دیکھا۔
'میں اپنے بیوی کے ساتھ مرجانیئمی ساحل پر تھے۔ موسم اچھا تھا، سورج نکلا
ہوا تھا اور درجہ حرارت منفی ایک ڈگری سیلسئیس کے قریب تھا اور تیز ہوا چل
رہی تھی۔'
رسٹو مٹیلا کے مطابق اس موقع پر انھوں نے وہ حیران کن منظر دیکھا۔
|
|
'ہمیں ساحل پر سمندر کے نزدیک برف کے بنے ہوئے انڈے نطر آئے۔ یہ زبردست
منظر تھا۔ میں یہاں پر 25 سال سے رہائش پذیر ہوں اور آج تک ایسی کوئی چیز
نہیں دیکھی۔ مگر اتفاق سے میرے پاس کیمرا تھا تو میں نے یہ تصویر محفوظ کر
لی۔'
|