ایک زمانے تک لوگ اس حقیقت سے واقف نہیں تھے کہ پپیتے کے
پتے میں کتنی بیماریوں کی شفا پوشیدہ ہے۔۔۔اور جب بھی بات ہوتی تھی قدرت کے
خزانوں سے صحت کے مسائل کا حل ڈھونڈنے کی تو نیم، الو ویرا ، پودینے کے
پتوں کو استعمال کیا جاتا تھا۔۔۔اس فہرست میں اضافہ ہوچکا ہے پپیتے کے پتوں
کا جسے اب باقاعدہ دواؤں میں استعمال کیا جاتا ہے ۔۔۔اور اس سے جان لیوا
بیماریوں کا علاج کیا جاتا ہے۔۔۔پپیتے کے پتوں کو براہ راست کھانا تو بہت
ہی مشکل ہے اس لئے اس کے پتوں کا جوس نکالا جاتا ہے اور اس میں شہد ملا کر
بیماری کا علاج کیا جاتا ہے۔۔۔
|
|
جوس نکالنے کے لئے سب سے پہلے تازہ پانچ سے دس پتے لیں ۔۔۔انہیں اچھی طرح
دھولیں اور ان پر خوب پانی بہائیں۔۔۔اس کے بعد ان کو مشین میں ڈال کر بلینڈ
کرلیں اور گاڑھا پیسٹ بنالیں۔۔۔اب ململ کے باریک کپڑے میں یہ جوس ڈال کر
اسے نتھار لیں اور ایک بوتل میں بھر کر فریج میں رکھ لیں۔۔۔تازہ پپیتے کے
پتوں میں ضروری اجزاء پاپین اور کاروکین شامل ہوتے ہیں جو پلیٹیلیٹس کے
نمبر بڑھاتے ہیں اور ڈینگی بخار جیسے جان لیوا مرض کے انفیکشن میں فوری کمی
لے آتے ہیں۔۔۔
ڈینگی بخار والوں کو پپیتے کے پتوں کا یہ جوس پانی میں ملا کر 25 ملی لیٹر
دن میں دو بار پینا چاہیئے۔۔۔تو اس سے کافی موثر نتائج حاصل ہوتے ہیں۔۔۔
یوں تو طب میں ابھی یہ ثابت نہیں ہوا لیکن تجربات سے یہ بات ثابت ہوتی ہے
کہ پپیتے کے ان پتوں سے ملیریا کا بھی علاج ممکن ہے۔۔۔اس میں پلاسمو ڈیاسٹک
اجزاء شامل ہیں جو براہ راست ملیریا کو کنٹرول کرتے ہیں۔۔۔
|
|
اس میں شامل پاپین جیسے اجزاء کی وجہ سے نظام ہضم میں بہتری آتی ہے اور
سینے میں جلن، قبض، پیٹ کے درد سے نجات ملتی ہے۔۔۔
یہ پتے نا صرف خون کو صاف کرتے ہیں بلکہ کولیسٹرول بھی نیچے لے کر آتے
ہیں۔۔کولیسٹرول کم ہونے سے جگر کو بڑا آرام ملتا ہے اور اس میں پیدا ہونے
والے تمام انفیکشنز ایک ایک کرکے خت م ہوجاتے ہیں۔۔۔جن میں پیلیا بھی شامل
ہے۔۔۔
اس کے جوس کو چہرے پر ملنے سے بند مسام کھلتے ہیں اور جلد کو با آسانی صاف
کیا جاسکتا ہے۔۔۔اور یہ موئسچرائزر کے طور پر بھی لگایا جا سکتا ہے۔۔
|
|
سر پر پپیتے کے پتوں کے پیسٹ کو لگانے سے سر پر موجود بار بار نکلنے والا
تیل، گندگی صاف ہوتی ہے اور خشکی بھی دور ہوجاتی ہے۔۔۔
خواتین کے مخصوص ایام کے دنوں میں نا صرف ہونے والے شدید درد کو بھی ختم
کرتا ہے یہ جوس بلکہ ماہواری کو بھی متوازن کرتا ہے ۔
ایگزیما میں متاثرہ جگہ پر اس کا پیسٹ لگانے سے نا صرف خارش میں کمی آتی ہے
بلکہ یہ تکلیف بھی کم ہوجاتی ہے۔۔۔
اگر بیماری کا ساتھ ہے تو شفا بھی کہیں آس پاس ہے۔۔۔ایسا ہو نہیں سکتا کہ
آپ کو مشکل ملے لیکن اس کے ساتھ حل نا بتایا جائے۔۔۔پپیتے کے پتوں کو گھر
میں لگائیں اور زندگی کا حصہ بنائیں-
|